30 جون کی رات اضافی سیکنڈ بھی شامل ہو جائے گا،انٹرنیٹ نظام میں ہلچل کا خطرہ
سان فرانسسکو (نیوز ڈیسک) 30 جون کے دن کے اختتام پر رات 11 بجکر 59 منٹ سے شروع ہونے والے منٹ میں ایک اضافی سیکنڈ، جسے لیپ سیکنڈ کہا جاتا ہے، شامل کیا جائے گا اور یوں اس منٹ کا دورانیہ 60 سیکنڈ کی بجائے 61 سیکنڈ ہو جائے گا۔ 61 سیکنڈ کا منٹ صرف بظاہر عجیب بات نہیں ہے بلکہ خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ اس کی وجہ سے انٹرنیٹ کی دنیا تہہ و بالا ہو سکتی ہے اور نتیجتاً ائر لائنوں، بینکوں اور ہسپتالوں کے سسٹم بھی گڑبڑا سکتے ہیں۔30 جون کے آخری منٹ میں ایک سیکنڈ کے اضافے کی وجہ اٹامک گھڑیوں کے وقت اور زمین کی سورج کے گرد گردش کی بناء پر اخذ کئے جانے والے وقت میں معمولی سا فرق ہے جس کی وجہ سے ہر چند سال بعد ہماری گھڑیاں ایک سیکنڈ پیچھے ہوجاتی ہیں اور یوں سولر وقت کو اٹامک وقت کے ساتھ رکھنے کیلئے ایک سیکنڈ کا اضافہ کیا جاتا ہے۔ اس اضافی سیکنڈ کو ’’لیپ سیکنڈ‘‘ کہا جاتا ہے اور 1971سے لے کر اب تک اسے 25 مرتبہ ہمارے روایتی وقت میں جمع کیا جاچکا ہے۔اگرچہ ہماری عام گھڑیوں کو اس ایک سیکنڈ سے کوئی فرق نہیں پڑتا لیکن انتہائی حساس سائنسی آلات میں شمار ہونے والے وقت کیلئے یہ بہت اہمیت کا حامل ہے۔ دنیا بھر میں انٹر نیٹ کے ذریعے ڈیٹا کی منتقلی بھی اس سے متاثر ہوتی ہے۔انٹرنیٹ ماہرین کا کہنا ہے کہ کچھ کمپیوٹر سسٹم اضافی سیکنڈ کی وجہ سے 59 سیکنڈ کو دو دفعہ دکھائیں گے جبکہ کچھ سسٹم اگلا گھنٹہ شروع کرنے کی بجائے 60 سیکنڈ پر ہی رکے رہیں گے۔ اس گڑ بڑ کی وجہ سے کمپیوٹر سرورز لیپ سیکنڈ کو وقت کی پیچھے کی طرف حرکت شمار کریں گے اور سسٹم ایرر اور سی پی یو اوورلوڈ کا مسئلہ پیدا ہو جائے گا۔انٹرنیٹ پر لاکھوں کروڑوں سرورز اربوں لوگوں کو ڈیٹا کی سہولیات فراہم کر رہے ہیں اور ان کے سسٹم میں گڑ بڑ کسی بڑی تباہی کو بھی جنم دے سکتی ہے۔ کچھ ماہرین نے یہ تجویز بھی دی ہے کہ 30 جون کے اختتام پر کوئی بھی حساس نوعیت کی سرگرمی نہ کی جائے۔،مثلاً اس وقت کئے جانے والے آپریشن ملتوی کر دئے جائیں، بینکوں کی ٹرانزیکشنز روک دی جائیں اور اسی طرح طیاروں کے ٹیک آف اور لینڈنگ سے بھی گریز کیا جائے۔ جب اس سے پہلے 2012 میں سولر وقت میں لیپ سیکنڈ کا اضافہ کیا گیا تھا تو Reddit, Yelp, LinkedIn جیسی انٹرنیٹ کمپنیوں کے سرور کریش کر گئے تھے۔ اس دفعہ گوگل سمیت بڑی بڑی انٹرنیٹ کمپنیوں کا کہنا ہے کہ وہ لیپ سیکنڈ کی وجہ سے پیدا ہونے والی صورتحال سے نمٹنے کے لئے تیار ہیِں، لیکن اصل میں کیا ہو نے جا رہا ہے، یہ تو 30 جون کی رات 12 بجے ہی معلوم ہو سکے گا۔