حکمران عوام کو بنیادی سہولتیں نہیں دے سکتے تو ملک ٹھیکے پر دیدیں: الطاف

حکمران عوام کو بنیادی سہولتیں نہیں دے سکتے تو ملک ٹھیکے پر دیدیں: الطاف
حکمران عوام کو بنیادی سہولتیں نہیں دے سکتے تو ملک ٹھیکے پر دیدیں: الطاف

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لندن ( آن لائن) متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین نے رمضان کے دوران ملک کے تمام حصوں میں کی جانے والی لوڈ شیڈنگ کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کی ہے۔ اپنے بیان میں انہوں نے کہاکہ سحری، افطار اور تراویح کے موقع پر بجلی کا غائب ہو جانا صرف افسوسناک اور شرمناک ہی نہیں بلکہ تعجب کا باعث بھی ہے۔ پاکستان کے عوام طویل عرصہ سے لوڈ شیڈنگ کے خاتمہ کے دعوے سن رہے ہیں، اس دوران مختلف فوجی اور سول حکومتیں آئیں جنہوں نے یہ اعلانات کیے کہ فلاں فلاں ملک سے ہمارا معاہدہ ہوگیا ہے اور اب جلد ہی ملک سے ہمیشہ ہمیشہ کیلئے لوڈ شیڈنگ کا خاتمہ ہو جائیگا۔ افسوس کی بات یہ ہے کہ ان معاہدوں سے حکمرانوں کی جیبیں توبھرتی رہیں لیکن عوام کو لوڈ شیڈنگ سے چھٹکارا ملنا تو کجا ہرگزرتے روز کے ساتھ اس کی شدت میں اضافہ ہوتا رہا۔ انہوں نے کہاکہ وفاقی کابینہ اور فوج کے اعلیٰ اجلاسوں میں دیگر باتوں کاتوتذکرہ کیا جاتا ہے لیکن انہیں گلی گلی، شہر شہر خالی برتن اورمٹکے اٹھاکرتڑپتے ہوئے اور پانی و بجلی کا مطالبہ کرتے ہوئے عوام کا دکھ درد نظرنہیں آتا۔ آخر ان مسائل کے حل کیلئے کوئی اجلاس کیوں نہیں کیا جاتا؟ الطاف حسین نے کہاکہ ملکی وغیرملکی ذرائع ابلاغ لکھ رہے ہیں کہ اس وقت ملک میں غیراعلانیہ فوجی حکومت کا راج ہے، وفاقی وصوبائی اسمبلیاں کٹھ پتلیوں کی مانند ہیں لہٰذا ان حالات میں اگر عوام پانی وبجلی کا مطالبہ فوج کے اعلیٰ حکام سے کریں تو شاید زیادہ بہتر نتائج ملنے کی توقع ہے۔ الطاف حسین نے وفاقی کٹھ پتلی حکومت سے کہاکہ اگرآپ بار بار کے وعدوں کے باوجود عوام کو بجلی جیسی بنیادی سہولتیں بھی فراہم نہیں کرتے۔ عوام کو غیرملکی قرضوں کے بوجھ تلے دباتے رہیں تو اس سے کہیں بہتر ہے کہ ملک کو کسی دولتمند ملک کے ہاتھوں پٹے یا ٹھیکے پر دیدیا جائے۔ دریں اثناءایم کیو ایم رابطہ کمیٹی کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ گوجرانوالہ میں مسلم لیگ ن اور تحریک انصاف کی ریلیوں میں اسلحے کا استعمال حکومت اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کیلئے لمحہ فکریہ ہے۔ کراچی کو اسلحے سے پاک کرنے کا شور مچانے والے عناصر مسلم لیگ ن اور تحریک انصاف کے جلسوں میں اسلحہ کی نمائش پر کیوں خاموش ہیں۔ وفاقی اور صوبائی حکومت کو یہ اسلحہ نظر کیوں نہیں آتا؟ کراچی میں اسلحہ کی بازیابی کے نام پر ہر علاقے میں تلاشی اور پنجاب میں اسلحہ کے کھلے استعمال پر خاموشی کیوں ہے؟ گوجرانوالہ میں اسلحہ کے استعمال سے ایک بار پھر ثابت ہو گیا کہ عسکری ونگ ایم کیو ایم میں نہیں بلکہ ان سیاسی جماعتوں کے ہیں۔

مزید :

قومی -