اگر نیند پوری کرنے کے باوجود آپ کو تھکاوٹ محسوس ہوتی ہے تو اس آسان ترین مشورے پر عمل کر کے دیکھیں
نیویارک(نیوزڈیسک)اکثر ہم لوگ آٹھ گھنٹے کی نیند پوری کرتے ہیں لیکن پھر بھی تھکاوٹ محسوس کرتے ہیں ۔ آپ نے اکثر سوچا ہوگاکہ اس کی کیا وجہ ہے؟آئیے آپ کو بتاتے ہیں کہ اس کے پیچھے ایک چھوٹی سی بات پوشیدہ ہے۔
ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ جب بھی سوئیں ہمیشہ کمرے میں مکمل اندھیرا کرکے سوئیں کہ اس طرح جسم کافی سکون محسوس کرے گا اور آپ کی نیند بھی بہت اچھی طرح سے پوری ہوگی۔اکثر دیکھا گیا ہے کہ جب روشنی موجود ہوتوہمارا جسم یہ ماننے کے لئے تیا رنہیںہوتا کہ رات ہوچکی ہے اور وہ جاگنے کی کوشش کرتا ہے جس کی وجہ سے نیند میں خلل پیدا ہوتا ہے۔
آئیے آپ اندھیرے،روشنی اور گہری نیند میں تعلق کے بارے میں بتاتے ہیں۔
قدرتی حسن حاصل کرنے کیلئے انتہائی آسان اور مفید نسخے، تفصیلات کیلئے یہاں کلک کریں۔
روشنی اور ہمارے سونے میں تعلق
ہمارے جسم میں قدرت نے ایک endogenous circadian rhythmرکھا ہے جس کی وجہ سے ہم وقت پر سوتے،جاگتے،کھاتے ،پیتے اور ہر کام سرانجام دیتے ہیں۔یہ سائیکل سورج نکلنے کے ساتھ ہی ری سیٹ ہوتا ہے اور اگلے 24گھنٹے تک تمام کام سرانجام دیتاہے۔اس سائیکل کے لئے روشنی اور اندھیرے کا ہونا بہت اہمیت رکھتا ہے۔رات کے وقت جب سورج غروب ہوتا ہے تو ہمارے جسم کا درجہ حرارت کم اورمیٹابولزم سست ہو جاتا ہے اور جیسے ہی سورج نکلتا ہے تو میٹابولزم کے تیز ہونے کی وجہ سے ہم اٹھ بیٹھتے ہیں اور ایک نئے دن کا آغاز کرتے ہیں۔لہذا جب بھی سوئیں تو ہمیشہ بالکل اندھیرا کر کے سوئیں تا کہ جسم کو روشنی کی وجہ سے مشکل پیش نہ آئے۔
اندھیرے میں جسم کیا کرتا ہے
اندھیرے میں ہمارے جسم میں کافی تبدیلیاں آتی ہیں اور ہارمون لیپٹن کی مقدار بڑھنے لگتی ہے۔ اس ہارمون میں یہ خاصیت ہے کہ جب بھی اس کی مقدار کم ہوتی ہے ہماری بھوک بڑھ جاتی ہے اور جب بلند ہوتی ہے تو ہماری بھوک کم ہوجاتی ہے۔یہی وجہ ہے کہ رات کو آٹھ گھنٹے سونے کے بعد بھی میں بھوک محسوس نہیں ہوتی لیکن اگر ہم جاگتے رہیں یا روشنی میں رہیں تو ہمیں بھوک کا احساس ہونے لگتا ہے۔دوسرے الفاظ میں ساری رات جسم روزہ (Fast)رکھتا ہے اور جب ہم بیدار ہوکر کھاتے ہیں تو اس کھانے کو انگریزی میں breakfastیعنی روزہ کھولنا کہا جاتا ہے۔
وہ غذائیں جو گرمی کے موسم میں ٹھنڈ پہنچائیں،تفصیلات کیلئے یہاں کلک کریں ۔
سرخ،نیلی روشنی اور دیگر رنگوں والی روشنیاں
جب ہم بیدار ہوتے ہیں تو سورج کی روشنی نیلی سی محسوس ہوتی ہے گو کہ اس میں دوسری روشنیاں بھی موجود ہوتی ہیں لیکن نیلا رنگ غالب ہوتا ہے۔اس کو دیکھ کر ہم الرٹ ہوجاتے ہیں اور تیزی سے کام کرتے ہیں۔یہی وجہ ہے کہ کمپیوٹر،ٹی وی اور لیپ ٹاپ سے نیلے رنگ کی روشنی نکلتی ہے۔ دیگر روشنیوں میں پیلا اور سرخ رنگ ایسا رنگ ہے جسے اگر مدہم کردیا جائے تو ہم کافی پرسکون یا نیند کا غلبہ محسوس کرنے لگتے ہیں۔