تخت بھائی ،بھرے بازار میں مسلح افراد کا تاجر پر حملہ اور فائرنگ 1جاں بحق
تخت بھائی ( نمائیندہ پاکستان) تخت بھائی بھرے بازار میں مسلح ملزمان کا تاجر پر حملہ پولیس کی موجودگی میں تشدد کے بعد فائرنگ کے نتیجے میں ایک نوجوان جان بحق دو زخمی تینوں تاجر آپس میں سگے بھائی ہیں انجمن تاجران واقعے کے خلاف سراپا احتجاج بن گئے لاش کو روڈ پر رکھ کر ٹریفک جام کردی ملزمان کے فوری گرفتاری اور دہشت گردی ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کرانے کا مطالبہ پولیس نے کاروائی کرتے ہوئے واقعہ میں ملوث دو مبینہ ملزمان کو گرفتار کرکے ان کے قبضے سے ایک کلاشنکوف اور ایک پستول برامد کر لیے ڈی پی او مردان نے موقع پر موجود تین پولیس اہلکاروں کو ڈیوٹی کے دوران غفلت برتنے پر معطل کرکے لائن حاضر کردئے تفصیلات کے مطابق پیر کی شب نماز تراویخ کے وقت سات مبینہ مسلح ملزمان کاتخت بھائی ریلوے پھاٹک پر واقعہ نیاز جوس کارنر پر ہلہ بول کر نیازاور ان کے بھائیوں خان بھادر اورعمر غنی پسران ولی محمد ساکنان پیرانو ڈاگ کو زود کوب کرنے کے بعدان پر اندھا دھند فائرنگ کی جس کے نتیجے میں تینوں بھائی زخمی ہو گئے جن میں خان بھادر زخموں کے تاب نہ لاکر ہسپتال میں چل بسے زبر دست فائرنگ سے علاقے میں خوف وہراس پھیل گیا وارڈ نمبر3کے اہلیان اور تاجروں نے مردان ملاکنڈ روڈ پر آ کر مین ملاکنڈ روڈ کو ہر قسم ٹریفک کے لیے بند کر دیا پولیس نے مجروح نیاز محمد ولد ولی محمد کی رپورٹ پر جنید خان، جمال خان،اور اصغر خان پسران بسم اللہ جان عرف سور حاجی مرحوم ،عثمان ولد محمدجان،پوردل خان اور قاری محمد ایاز خان ولد نامعلوم اور سھیل ولد شیر حسن کے خلاف قتل اقدام قتل کے تحت مقدمہ درج کرکے موقع پر دو ملزمان جمال خان اور پوردل خان کو گرفتار کرکے ان کے قبضے سے ایک کلاشنکوف اور ایک عدد پستول برامد کر لیا انجمن تاجران اور علاقے کے لوگوں اور ناظمین نے لا ش کو سڑک پر رکھ کر زبردست احتجاج کیا مظاہرین سے انجمن تاجران کے صدر اور ضلع کونسل کے رکن محمد طارق خان ، دامن کوہ کے ناظم ڈاکٹر حفیظ الوہاب،نائب ناظم میاں اجمیر شاہ، حاجی محبت خان ، ویلج ناظمین شیر زمین خان ،محمد اقبال خان، جاویدٹھکیدار ۔سرفراز خان ۔ شیر قیوم ۔ میاں نصر اللہ۔ ،شہزاد حسین ،قاضی جاوید،میاں خالد شاہ اور دیگر نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ بھرے بازار میں گولیاں برسانا پولیس کی ناکامی کی منہ بولتی ثبوت ہیں انہوں نے کہاکہ ائے روز تاجروں کو زود کوب کیا جا رہا ہے تاجروں کو اپنی مال وجان کی تحفظ نہیں انہوں نے کہا کہ بھرے بازار میں آتشین اسلحے سے فائرنگ کرنا انتہائی قابل مذمت فعل ہیں اور حکومت اس اقدام کے خلاف سخت سے سخت کاروائی کریں انہوں نے ڈی ائی جی اور ڈی پی او سے مطالبہ کیا کہ ملزمان کے خلاف دھشت گردی کے ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کی جائے بعد میں علاقے کے لوگوں اور تاجروں نے پولیس کی یقین دہانی پر منتشر ہو گئے دریں اثناء ڈی پی او مردان نے اس واقعے کے دوران غفلت برتنے پر تین پولیس اہلکاروں نعمان شاکر وحید الرحمان اور قابل شاہ کو فوری طور سسپنڈ کر کے انکے خلاف انکوائری کاحکم دیا ہے