بیٹی سے ملنے پاکپتن سے لاہور آنے والی خاتون پرانی انار کلی سے اغوا،گردہ نکال لیا گیا
لاہور(کر ائم رپورٹر)بیٹی سے ملنے پاکپتن سے لاہور آنے والی خاتون کو چار افراد نے پرانی انارکلی سے اغوا کر کے اسکا گردہ نکال لیا اور بے ہوشی کی حالت میں ٹھوکر نیاز بیگ پھینک کر فرار ہو گئے دو ماہ کی گت ودو کے بعد پرانی انارکلی پولیس نے خاتون کی درخواست پر اغو اور اسکا گردہ نکالنے والوں کے خلاف مقدمہ درج کرلیا - چالیس سالہ متاثرہ خاتون بلقیس کے مطابق وہ پاکپتن کی رہائشی ہے اوردوماہ قبل وہ اپنی بیٹی کو ملنے کے لیے لاہور آرہی تھی کہ بس میں اسکی ملاقات صدیق نامی شخص سے ہوئی جس نے کہا کہ اس کا جاننے والا ہے جسے گھر میں گھریلو ملازمہ کی ضرورت ہے اگر تم چاہو تو کل انارکلی فوڈ سٹریٹ آجانا وہاں تم کو اس شخص سے ملوا دونگا۔ اچھے لوگ ہیں اور اچھی تنخواہ دینگے بلقیس اگلے روز فوڈ سٹریٹ انارکلی پہنچی جہاں صدیق پہلے سے پردیسی ہوٹل کے پاس پہلے سے موجود تھا کچھ دیر بعد ایک سفید رنگ کی کرولا گاڑی آئی جس میں پہلے سے 2نامعلوم افراد اشخاص موجود تھے ۔ صدیق نے بلقیس کو گاڑی میں بیٹھنے کا کہا جیسے ہی بلقیس گاڑی میں بیٹی صدیق اور اسکی ساتھیوں نے اسے کچھ سنگھا کر بے ہوش کردیا اور اسکی آنکھوں پر پٹی باندھ دی۔ جب اسے ہوش آیا تو اس نے اپنے آپکو ایک بیڈ پر لیٹا پایااور اسکے پیٹ کے بائیں جانب ٹانکے لگے ہوئے تھے ۔ اس کا بایاں گردہ نکال لیا گیا تھا دوروز تک بلقیس کو اپنی پاس قید رکھنے کے بعد تیسرے دن مگردہ نکالنے والے افراداسے گاڑی میں بٹھاکر ٹھوکر نیا ز بیگ پھینک گئے۔بلقیس نے علاج سے فارغ ہو کر گردہ نکالنے والوں کے خلاف تھانہ پرانی انارکلی پولیس کو درخواست دی جس پر پولیس نے دوماہ کی تاخیر سے بلاآخر صدیق اور چند نامعلوم اور ڈاکٹرز کے خلاف اغوا اور گردہ نکالنے والوں کے خلاف مقدمہ درج کرلیا جب اس سلسلے میں مقدمے کے تفتیشی سب انسپکٹر فلک شیر کے مطابق گردہ نکالنے والے افراد صدیق اور اسکے ساتھیوں محمد حسین،راشدحسین،شوکت اور شریف کی شناخت کرلی گئی ہے انکی گرفتاری کے چھاپے مارے جا رہے ہیں مذکورہ ملزمان کی گرفتاری کے بعد ہی گردہ نکالنے میں ملوث ڈاکٹرز کو بھی گرفتار کیا جائے گا۔