بڑا آدمی بننے کیلئے جہد مسلسل اور سچائی کی عادت اپنانا ہو گی :مجیب الرحمٰن شامی

بڑا آدمی بننے کیلئے جہد مسلسل اور سچائی کی عادت اپنانا ہو گی :مجیب الرحمٰن ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لاہور(لیڈی رپورٹر) قیام پاکستان کا مقصد یہاں ایک ایسا اسلامی معاشرہ تشکیل دینا تھا جو پوری دنیا کیلئے ایک مثال ہو۔آج ہم جو کچھ ہیں پاکستان کی بدولت ہیں،اپنے علم و عمل سے پاکستان کی تعمیر وترقی میں اپنا کردار ادا کریں۔ بڑا آدمی بننے کیلئے جہد مسلسل کو اپنا شعار اور سچائی ودیانت جیسی صفات کو اپنائیں۔ آج بھارت میں مسلمان کیلئے مسلمان ہونا جرم بن گیا ہے ۔ ان خیالات کااظہار ممتاز صحافی، دانشور اور تجزیہ نگار مجیب الرحمن شامی نے ایوان کارکنان تحریک پاکستان ،لاہور میں جاری نظریاتی سمر سکول کے 17ویں سالانہ تعلیمی سیشن کے 14ویں روز طلبا و طالبات سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔اس موقع پر نظریۂ پاکستان ٹرسٹ کے چیف کوآرڈی نیٹر میاں فاروق الطاف ، سیکرٹری شاہد رشید اور نظریاتی سمر سکول کی کوآرڈی نیٹر پروفیسر ڈاکٹر پروین خان بھی موجود تھے۔نظریاتی سمر سکول کا انعقاد نظریۂ پاکستان ٹرسٹ نے تحریک پاکستان ورکرز ٹرسٹ کے اشتراک سے کیا ہے۔ اس سکول کا ماٹو ’’پاکستان سے پیار کرو‘‘ ہے۔ پروگرام کے آغاز پر نظریاتی سمر سکول کے طلبا و طالبات نے تلاوت کلام پاک ‘نعت رسول مقبولؐ‘ قومی ترانہ اور کلام اقبالؒ پیش کیا۔ محمد احمد نے تلاوت کلام پاک کی سعادت حاصل کی جبکہ محمد رضا نے بارگاہ رسالت مآبؐ میں نذرانۂ عقیدت پیش کیا۔پروگرام کی نظامت کے فرائض نظریاتی سمر سکول کی طالبہ حجاب فاطمہ نے انجام دیے۔مجیب الرحمن شامی نے کہا کہ بچوں کو اس نظریاتی سمر سکول میں پاکستان ، نظریۂ پاکستان اور مشاہیر تحریک آزادی کے افکارونظریات کے ساتھ ساتھ بطور پاکستانی ان کی ذمہ داریوں سے بھی آگاہ کیا جا رہا ہے۔ آج نئی نسلوں میں مطالعہ کی عادت ختم ہوتی جارہی ہے، آپ محض نصابی کتب ہی نہ پڑھیں بلکہ دیگر کتب کے مطالعہ کی عادت بھی اپنائیں تاکہ آپ کو اسلام اور پاکستان کے بارے میں زیادہ سے زیادہ معلومات حاصل ہوں۔ آپ نے بڑے ہو کر کیا بننا ہے، اس کی منصوبہ بندی ابھی سے شروع کر دیں۔والدین بچوں پر بیس پچیس سال محنت کرتے اور ان کی زندگی میں بہتری لانے کیلئے کوششیں کرتے ہیں۔ جس طرح بچوں کی تعمیر میں والدین کردار ادا کرتے ہیں اسی طرح قوموں کی تعمیر میں لیڈرشپ اپنا کردار ادا کرتی ہے ۔انہوں نے کہا کہ قیام پاکستان سے قبل ہم یہاں غلامی کی زندگی بسر کررہے تھے۔ علامہ محمد اقبالؒ نے مسلمانان برصغیر کیلئے ایک ایسے الگ وطن کا خواب دیکھا تھا جہاں وہ اپنی اسلامی اقدار وروایات کے مطابق آزادانہ زندگی بسر کر سکیں۔قائداعظمؒ نے اس تحریک کی قیادت کی اور الگ وطن حاصل کر لیا۔ قائداعظمؒ نے اس قدر جدوجہد اپنے ذاتی مفاد کیلئے نہیں کی تھی بلکہ وہ آنیوالی نسلوں کے لئے کام کررہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ آج بھارت میں مسلمانوں پر عرصۂ حیات تنگ کردیا گیا ہے۔ گائے ذبیحہ پر مسلمانوں کو قتل کیا جا رہا ہے۔ وہاں مسلمان کیلئے مسلمان ہونا جرم بن گیا ہے۔اس کے برعکس پاکستان میں مسلمان آزادانہ زندگی بسر کرر ہے ہیں، اس آزادانہ ماحول میں آپ بحیثیت پاکستانی اپنی ذمہ داریوں کا تعین کریں۔قیام پاکستان کا مقصد یہاں ایک ایسا اسلامی معاشرہ تشکیل دینا تھا جو پوری دنیا کیلئے ایک مثال ہو۔جہاں لوگ ہمیشہ سچ بولیں اور ایکدوسرے سے عزت و احترام کے ساتھ پیش آئیں۔ آج پاکستان عالم اسلام کی واحد ایٹمی قوت اور بہت بڑا ملک ہے۔ پاکستانی فوج کا شمار دنیا کی بہترین افواج میں ہوتا ہے۔ قیام پاکستان سے قبل مسلمانوں کی حالت بہت پسماندہ تھی ۔لاہور شہر میں چند ایک دکانیں ہی مسلمانوں کی ملکیت تھیں،آج پاکستان میں کالجز، یونیورسٹیاں، مارکیٹیں، غرضیکہ ہر چیز موجود ہے۔آج ہم کہاں سے کہاں پہنچ گئے ہیں مگر ہمارا سفر ابھی ختم نہیں ہوا ، ہم جہاں اس سفر کو ختم کریں گے وہاں سے آپ اس سفر کو شروع کریں گے۔امید ہے کہ آپ کے ہاتھوں میں بہتر پاکستان آئے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں نبی کریمؐ کی سیرت کا مطالعہ کرنا چاہئے ،کفار مکہ بھی نبی کریمؐ کو صادق و امین کہا کرتے تھے۔ نبی کریمؐ کی اتباع میں قائداعظمؒ نے بھی زندگی بھر کبھی جھوٹ نہیں بولا۔بدقسمتی سے آج ہم ایسی چھوٹی چھوٹی باتوں پر بھی جھوٹ بولتے ہیں جن کا کوئی فائدہ نہیں ہوتا ۔میاں فاروق الطاف نے کہا کہ یہ ملک بڑی قربانیوں کے بعد حاصل کیا گیا ہے لہٰذا اس کی قدر کریں ۔ نئی نسل ہی پاکستان کا مستقبل ہے ، وہ اپنی تعلیم پر توجہ دے اور بڑے ہو کر ملکی تعمیرواستحکام میں اپنا کردار ادا کرے۔ میاں فاروق الطاف نے مجیب الرحمن شامی کو پروگرام میں شرکت کی یادگاری شیلڈ پیش کی۔ آخر میں طلبا و طالبات میں انعامات تقسیم کیے گئے۔