چارسدہ‘ قصائی کا ایڈیشنل اسسٹنٹ کمشنر پر قاتلانہ حملہ
چارسدہ (بیورو رپورٹ) مثالی پولیس کے پانچ اہلکاروں کی موجود گی میں قصائی کا ایڈیشنل اسسٹنٹ کمشنر پر قاتلانہ حملہ۔ ملزم گرفتار ۔ ڈپٹی کمشنر نے گرفتار قصائی کو 3ایم پی او کے تحت ایک ماہ کے لئے ہری پور جیل بھیج دیا ۔ناقص گوشت تلف کر دیا گیا ۔ متعدد قصائیوں پر بھاری جرمانے ۔سرکاری نرخوں پر عوام کو معیاری اشیائے خور د و نوش کی فراہمی ہر صورت یقینی بنائی جائیگی ۔ ایڈیشنل اسسٹنٹ کمشنر عنایت اللہ ۔ تفصیلات کے مطابق عوامی شکایات پر ایڈیشنل اسسٹنٹ کمشنر عنایت اللہ خان نے منگل کے روز سرکاری نرخوں پر معیاری اشیائے خور د و نوش کی فراہمی کا جائزہ لینے کیلئے مختلف بازاروں کا دورہ کیا ۔اس موقع پر ایڈیشنل اسسٹنٹ کمشنر نے متعدد قصائیوں ، سبزی فروشوں اور دیگر تاجروں کو ناقص اشیائے خورد نو ش رکھنے اور سرکاری نر خوں سے زیادہ وصولی پر درجنوں دوکانداروں کو بھاری جرمانہ کیا جبکہ متعدد کو پابند سلاسل کیا ۔ اس دوران نوشہرہ روڈ پر انہوں نے ایک قصائی حضرحیات کا دوکان بھی چیک کیا اور فریج میں موجود گوشت کا معائنہ کرنے کیلئے آگے بڑھے کہ اس دوران قصائی نے پانچ پولیس اہلکاروں کی موجود گی میں ایڈیشنل اسسٹنٹ کمشنر پر ٹوکے اور چھری سے حملہ کیا اور ان کو دھکے دیکر دوکان سے زبر دستی باہر نکالا ۔ اس دوران کافی لوگ جمع ہو گئے اور قصائی کے ہاتھوں اسسٹنٹ کمشنر کی بے عزتی کا تماشہ دیکھتے رہے ۔ مثالی پولیس کے پانچ مسلح شیر دل جوان قانون کی عملداری قائم کرنے کی بجائے خود بھی ایڈیشنل اسسٹنٹ کمشنر کی بے عزتی ا تماشہ دیکھتے رہے اور قانون کی عملداری کی بجائے جارخ قصائی کی منت سماجت میں لگے رہے ۔ ایڈیشنل اسسٹنٹ کمشنر نے موقع پر موجود پولیس اہلکاروں کو قصائی کی گرفتاری کا حکم دیا مگر کلا شنکوفوں سے لیس قانون کے محافظ قصائی کے ٹوکے اور چھری سے گھبرا رہے تھے جس کے بعد اعلی حکام کی ہدایت پر پولیس کی بھاری نفری پہنچ گئی اور انہوں نے قصائی کو گرفتار کرکے پابند سلاسل کیا ۔ بعدازاں ڈپٹی کمشنر طاہر ظفر عباسی نے ملزم کو تین ایم پی او کے تحت ایک ماہ کیلئے ہری پور جیل بھیج دیا ۔عوامی حلقوں نے قانون کے رکھوالوں کے کر دار اور ذمہ داریوں پر کئی سوالات اٹھائے ۔