نواز شریف اور دیگر کیخلاف خوشحال پاکستان سکیم میں عدم ثبوت کی بنیاد پر نیب انکوائری بند
اسلام آباد(آن لائن) قومی احتساب بیورو نے سابق وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف اور دیگر کے خلاف خو شحال پاکستان سکیم میں عدم ثبوت کی بنیاد پر انکوائری بند کردی جبکہ سابق وزیر اعظم چوہدری شجاعت حسین ،سابق وزیر اعلی چوہدری پرویز الٰہی،سابق ایم پی اے چوہدری منظور الٰہی،سابق ممبرپبلک سروس ٹربیونل عبد الحمید خان ،سابق صدرجی او سی ایچ ایس عرفان حمید خان اور دیگر کے خلاف عدم ثبوت کی بنیاد پر انوسٹی گیشن بند جبکہ کیپٹن(ر) صفدر،امیر مقام ، کیخلاف آمدن سے زائد اثاثے بنانے کے الزام اورایاز نیازی چوہدری منظور،افتخار رحیم ،ڈی ایچ اے اسلام آباد کی انتظامیہ اورچیئرمین سی ڈی اے اور دیگر کے خلاف تحقیقات کی منظوری دیدی، پی ٹی وی میں غیر قانونی بھرتیوں اور بدعنوانی کے مقدمات ایف آئی اے کو بھجوانے کی منظوری دیدی ۔ چیئرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال نے کہا کہ بدعنوانی ایک کینسر ہے جسے جڑ سے اکھاڑنا انتہائی ضروری ہے لہٰذا نیب کے افسران بدعنوانی کے خاتمے کیلئے اپنی بہترین صلاحیتوں کا استعمال کرتے ہوئے کرپشن فری پاکستان کیلئے بھر پور کاوشیں کریں،چیئرمین نیب جسٹس جاوید اقبال نے کہا کہ بدعنوانی ایک کینسر ہے جسے جڑ سے اکھاڑنا انتہائی ضروری ہے۔ نیب کے افسران بدعنوانی کے خاتمے کیلئے اپنی بہترین صلاحیتوں کا استعمال کرتے ہوئے کرپشن فری پاکستان کے لیے بھر پور کاوشیں کریں۔ چیئرمین نیب نے نیب کے تمام ڈی جیز کو ہدایت کی کہ وہ بدعنوان، اشتہاری اور مفرور ملزمان کی گرفتاری کیلئے اپنی تما م تر صلاحیتیں استعمال کریں اس سلسلہ میں کوئی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی۔ چیئرمین نیب نے کہا کہ نیب ’’ احتساب سب کے لیے ‘‘ کی پالیسی پر سختی سے عمل پیرا ہے۔۔قومی احتساب بیورو کے ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس گزشتہ روز قومی احتساب بیورو کے چیئرمین جسٹس (ر)جاوید اقبال کی زیرصدارت نیب ہیڈکوارٹر ز اسلام آبادمیں منعقد ہوا جس میں مندرجہ ذیل فیصلے کئے گئے۔نیب اس بات کو واضح کرنا چاہتا ہے کہ تمام انکوائریاں اورانویسٹی گیشن مبینہ الزامات کی بنیاد پر شروع کی گئی ہیں جوکہ حتمی نہیں۔ نیب تمام متعلقہ افراد سے بھی قانو ن کے مطابق ان کا موقف معلوم کرکے قانو ن کے مطابق کارروائی عمل میں لائی جا سکے۔نیب اعلامیہ کے مطابق ایگزیکٹیو بورڈ اجلاس میں پاکستان ٹیلی ویڑن میں مبینہ غیر قانونی بھرتیوں اور بدعنوانی کا کیس ایف آئی اے کو بجھوانے کی منظوری دی اورسابق وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف اور دیگر کے خلاف خو شحال پاکستان سکیم میں عدم ثبوت کی بنیاد پر انکوائری بند کرنے احکامات دئیے گئے ہیں۔دوسری جانب افتخار رحیم خان، سابق سیکرٹری ورکرز ویلفیئرفنڈ اسلام آباد ، افسران/ اہلکاران اوردیگر کے خلاف انوسٹی گیشن کی منظوری دی گئی ملزمان پر مبینہ طور پر غیر قانونی طور پر تقرریوں اور میڈیکل کالج روات کیلئے 300 کنال زمین مہنگے داموں خریدنے کاالزام ہے۔ جس سے قومی خزانے کو 660 ملین روپے کا نقصان پہنچا۔علاوہ ازیں ڈی ایچ اے اسلام آباد کی انتظامیہ اورچیئرمین سی ڈی اے اور دیگر کے خلاف انوسٹی گیشن کی منظوری دی۔ ملزمان پر مبینہ طور پر غیر قانونی طور پر زمین الاٹ کرنے اور ڈی ایچ اے ویلی اور ڈی ایچ اے فیزٹو ایکسٹینشن کوڈویلپ نہ کرنے کاالزام ہے۔ جس سے ہزار ہا متاثرین کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا جس کا ازالہ کیا جائے گا۔اجلاس میں سابق چیف فنانشل آفیسر پنجاب پاور ڈویلپمنٹ کمپنی اکرام نوید اور دیگر کے خلاف انکوائری کی منظوری ہوئی کیونکہ ملزم پرمبینہ طور پر آمدن سے زائد اثاثے بنانے کا الزام ہے۔نیب نے چیئرمین /ڈائریکٹرمیسرز ایرو لیوب پرائیویٹ لمیٹڈ محمد ارشد جلیل اور دیگر کے خلاف بدعنوانی کا ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دی اور ملزمان پرمبینہ طور پراختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے بدعنوانی کا الزام ہے۔ جس سے قومی خزانے کو بھاری نقصان پہنچا۔بورڈ اجلاس میں وائس چانسلر سندھ ایگریکلچر یونیورسٹی ٹنڈو جام ڈاکٹر مجیب الدین میمن اور دیگر کے خلا ف انکوائری کی منظوری دی۔ملزمان پرمبینہ طور پر یونیورسٹی فنڈز میں خورد برد کا الزام ہے۔ جس سے قومی خزانے کو 100 ملین روپے کا نقصان پہنچا۔ ایگزیکٹو بورڈ اجلاس نے سابق سیکرٹری ریوینیو سٹیمپس اور ایویکیو ٹرسٹ پراپرٹیزحکومت سندھ گل حسن چنہ اور عبدالرزاق قریشی کے خلاف انکوائری کی منظوری دی ملزمان پرمبینہ طور پر 770 ایکڑ حکومتی اراضی غیر قانونی طور پرمنتقل کرنے کاالزام ہے۔ جس سے قومی خزانے کو بھاری نقصان پہنچا۔علاوہ ازیں نیشنل انشورنس کمپنی لمیٹڈ (این آئی سی ایل) کراچی کی انتظامیہ کے خلاف انکوائری کی منظوری دی۔ملزمان پرمبینہ طور پرمبینہ طور پر اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے سی ای او این آئی سی ایل کی غیر قانونی طور پر تقرری کرنے کا الزام ہے۔ جس سے قومی خزانے کو بھاری نقصان پہنچایا گیا تھا۔پاکستان سٹیٹ آئل کے افسران/ اہلکاران کے خلاف انوسٹی گیشن کی منظوری دی۔ ملزمان پر مبینہ طور پرپیٹرولیم مصنوعات کی خریداری میں بدعنوانی اور خرد برد کا الزام ہے۔ جس سے قومی خزانے کو 14.2 ارب روپے کا نقصان پہنچا۔چیئرمین نیشنل انشورنس کمپنی لمیٹڈ (این آئی سی ایل) ایاز خان نیازی اور دیگر کے خلاف انوسٹی گیشن کی منظوری دی۔ ملزمان پرمبینہ طور پر سابق چیئرمین نیشنل انشورنس کمپنی لمیٹڈ کی تنخواہ اور دیگر مراعات کی شکل میں قومی خزانے کونقصان پہنچانے کا الزام ہے۔ جس سے قومی خزانے کو 109.874 ملین روپے کا نقصان دیا گیا۔ چیف آف پارٹی شیلادیہ ایسوسی ایٹس سلیم باز خان اور دیگر کے خلاف بد عنوانی کا ریفرنس دائر کرنے کی بھی منظوری دی۔ ملزمان پر مبینہ طور پر یو ایس ایڈ پاکستان کے پراجیکٹس میں بدعنوانی کا الزام ہے اورکبیر میڈیکل کالج پشاور کی انتظامیہ اور دیگر کے خلاف عدم ثبوت کی بنیاد پر انکوائری بند کرنے کی منظوری دی۔ فاٹاایجوکیشن ڈائیریکٹریٹ کے افسران /اہلکاران او دیگر کے خلاف انوسٹی گیشن کی منظوری دی۔ ملزمان پرپر مبینہ طور پربدعنوانی اور اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے غیرقانونی طور پر بھرتیاں کرنے کاالزام ہے۔ جس سے قومی خزانے کو روپے کا نقصان پہنچا۔اور سابق ممبر صوبائی اسمبلی خیبر پختون خواہ ملک قاسم کے خلاف انکوائری کی منظوری دی۔ ملزم پر مبینہ طور پر آمدن سے زائد اثاثے بنانے کا الزام ہے۔ ایگزیکٹو بورڈ اجلاس نے سابق ممبر قومی اسمبلی کیپٹن ریٹائرڈمحمد صفدر کے خلاف انکوائری کی منظوری دی۔ ملزم پرمبینہ طور پر آمدن سے زائد اثاثے بنانے کا الزام ہے۔علاوہ ازیں سابق وزیر اعظم کے مشیر امیر مقام کے خلاف انکوائری کی منظوری دی۔ ملزم پر مبینہ طور پر آمدن سے زائد اثاثے بنانے کا الزام ہے۔ سابق وزیر خوراک بلوچستان اظہار حسین کھوسہ اور دیگرکے خلا ف بد عنوانی کا ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دی۔ملزمان پرمبینہ طور پر بدعنوانی اور خورد برد کاالزام ہے۔ جس سے قومی خزانے کو بھاری نقصان پہنچا۔فشریز ڈیپارٹمنٹ پسنی کی انتظامیہ اور دیگر کے خلاف انکوائری جاری رکھنے اور مزید چھان بین کا حکم دیا۔ 22 ایگزیکٹو بورڈ اجلاس نے سابق صوبائی وزیر بلوچستان نواب محمد خان شہوانی اوردیگرکے خلا ف انکوائری کی منظوری ہوئی ملزمان پرمبینہ طور پر اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے حکومتی فنڈز میں خورد برد کاالزام ہے۔ جس سے قومی خزانے کوبھاری نقصان پہنچایا گیا تھا۔ سابق صوبائی وزیربرائے قانون سندھ ضیاء الحسن لانجار اوردیگرکے خلا ف انوسٹی گیشن کی منظوری دی۔ملزمان پرمبینہ طور پر آمدن سے زائد اثاثے بنانے کاالزام ہے۔ جس سے قومی خزانے کو124 ملین روپے کانقصان پہنچا۔سابق سی پی او ملتان اوردیگرکے خلا ف انکوائری کی منظوری ہوئی ملزم پرمبینہ طور پر آمدن سے زائد اثاثے بنانے کاالزام ہے۔ او جی ڈی سی ایل میں مبینہ بد عنوانی اور میرٹ کے برعکس تقرریوں کے الزام میں مبینہ طور پر شکایت کی جانچ پڑتال کی منظوری دی۔
قومی احتساب بیورو