گورنر پنجاب نے عبدالقادر گیلانی کی جعلی ڈگری کو درست قرار دیدیا
اسلام آباد( ویب ڈیسک) گورنر پنجاب ملک محمد رفیق رجوانہ نے بغیر تفتیش اور اینٹی کرپشن پنجاب کے تحقیقاتی نکات نظر انداز کرتے ہوئے سابق وزیر اعظم یوسف گیلانی کے بیٹے عبدالقادر گیلانی کی بی اے کی منتازع ڈگری کو درست قرار دے دیا۔ پنجاب یونیورسٹی سینڈیکیٹ کی طرف سے تمام تر تحقیقات اور ماہرین تحریر کی رپورٹ کے بعد ان کی بی اے کی ڈگری کو 29جون 2014ء کو جعلی قرار دے دیا تھا مگر بعد میں گورنر پنجاب جن کا تعلق بھی ملتان سے ہے رابطہ کیا اور جعلی قرار دی گئی ڈگری کو قانونی قرار دے دیا گیا، باوجود اس کے کہ ماہرین تحریر نے امتحان پیپرز میں تحریر کو عبدالقادر گیلانی کی تحریر سے متضاد قرار دیتے ہوئے جعلسازی ثابت کی تھی۔
روزنامہ جنگ کے مطابق عبدالقادر گیلانی کے دلائل سننے کے بعد گورنر پنجاب نے ڈگری کی منسوخی ختم کرتے ہوئے ڈگری کو درست قرار دے دیا۔ اس ضمن میں پنجاب یونیورسٹی کے سابق وائس چارنسلر پروفیسر ڈاکٹر مجاہد کامران نے رابطے کرنے پر بتایا کہ اصل امتحانی کاپیاں اس لئے گورنر پنجاب کو نہیں دے سکے کیونکہ اصل کاپیاں اس وقت ایف آئی اے کے قبضے میں ہیں۔
اس سلسلے میں جب گورنر پنجاب سے رابطہ کیا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے اپنے عدالتی اختیارات استعمال کرتے ہوئے فیصلہ کیا ہے ، اس لئے وہ اس پر تبصرہ نہیں کر سکتے ۔جب ان سے پوچھا گیا کہ اتنا متنازعہ فیصلہ کیوں دیا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ وہ اس سوال کا جواب دینے کے پابند نہیں ہیں۔