نگران حکومت کا نواز شریف ، مریم اور کیپٹن صفدر کا نام ای سی ایل پر ڈالنے سے انکار ، متنازعہ گورنر عہدے سے ہٹانا چاہئے:وزیر قانون
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن)نگران وزیر داخلہ علی ظفر نے کہا ہے نو از شریف، مریم نواز اور کیپٹن صفدر کا نام اس وقت ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں شامل نہیں کیا جا سکتا۔متنازعہ شخص گورنر بھی ہوا توعہدے سے ہٹا دیں گے ۔
تفصیلات کے مطابق یہ بات نگران وزیرِ قانون بیرسٹر علی ظفر نے جمعرات کو اسلام آباد ہائی کورٹ کے باہر میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کے دوران کہی۔ انہوں نے کہا کہ نگران حکومت اس وقت نوازشریف ، مریم نواز اور کیپٹن (ر) صفدر کا نام ای سی ایل پر نے ڈال سکتی ۔وزیر قانون نے کہا کہ نواز شریف اور مریم نواز کا نام ای سی ایل میں شامل کرنے کے لیے نیب کی درخواست پر غوروخوص جاری ہے تاہم نواز شریف اور ان کی بیٹی جب وطن واپس آئیں گے تو اس معاملے کو دیکھا جائے گا۔ایک سوال کے جواب وزیر قانون نے کہا کہ الیکشن دیکھنے میں بھی صاف شفاف نظر آنے چاہییں اور اگر کوئی شخص متنازعہ ہے تو اسے ہٹانا چاہئے، چاہے وہ گورنر ہی کیوں نہ ہوں۔یاد رہے کہ قومی احتساب بیورو یعنی نیب نے سابق وزیراعظم نواز شریف، ان کی بیٹی مریم نواز اور داماد کیپٹن ریٹائرڈ محمد صفدر کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں ڈالنے کے لیے وزارت داخلہ کو خط لکھا تھا۔اس خط میں کہا گیا تھا کہ چونکہ ان تینوں ملزمان کے خلاف اسلام آباد کی احتساب عدالت میں زیر سماعت مقدمات اپنے حتمی مراحل میں ہیں، اس لیے انھیں خطرہ ہے کہ ملزمان ان ریفرنس کے فیصلے سے قبل ہی بیرون ملک فرار نہ ہو جائیں۔تاہم اس بارے میں فیصلے سے قبل ہی نواز شریف اور مریم نواز لندن روانہ ہو گئے جہاں نواز شریف کی اہلیہ کلثوم نواز زیرِ علاج ہیں اور ان کی حالت تشویش ناک بتائی جا رہی ہے۔اسلام آباد کی احتساب عدالت نے بھی اسی وجہ سے نواز شریف اور مریم نواز کو 24 جون تک حاضری سے استثنی دے رکھا ہے جبکہ نواز شریف نے بدھ کو لندن میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ اپنی اہلیہ کے ساتھ مزید وقت گزارنا چاہتے ہیں۔