اسرائیل مظالم کیخلاف فلسطینی نوجوان نے کونڈم کو ہتھیار بنا لیا ، اسرائیلی خوف میں ڈوب گئے
یروشلم(نیوز ڈیسک)نہتے فلسطینیوں پر کئی دہائیوں سے ظلم کرنے والے اسرائیل کے پاس دنیا کا جدید ترین اسلحہ اور گولہ بارود ہے۔ اس کے برعکس فلسطینیوں کے پاس اسرائیل کے مقابلے کیلئے اسلحہ تو نہیں ہے لیکن انہوں نے ہر دستیاب چیز کو ہتھیار میں بدل کر اسرائیل پر ایک ایسا عذاب مسلط کر دیا ہے جس سے جان چھڑانا صہونی ریاست کیلئے مشکل ہو گیا ہے۔
ٹائمز آف اسرائیل کے مطابق فلسطینی نوجوانوں نے پہلے آتشی پتنگیں اُڑا کر اسرائیل میں پھینکنے کا سلسلہ شروع کیا جن کی وجہ سے کئی مقامات پر آگ لگی۔ اس کے بعد عام غباروں کے ساتھ آتش گیر مواد باندھ کر اسرائیل کی جانب اڑایا جانے لگا اور اب ایک نیا ہتھیار ’آتشی کنڈوم‘میدان آگیا ہے جو اسرائیلی کیلئے نقصان کے ساتھ شرمندگی کا باعث بھی بن رہاہے۔
رپورٹ کے مطابق بحیرہ روم سے چلنے والی ہواؤں کا رُخ اکثر غزہ سے اسرائیل کی جانب ہوتا ہے جس کا فائدہ اُٹھاتے ہوئے فلسطینی نوجوان آتشگیر مواد سے لیس پتنگیں ، غبارے اور کنڈوم اسرائیل کی جانب اُڑا دیتے ہیں۔ اخبار کا کہنا ہے کہ بظاہر یہ ہتھیار احمقانہ نظر آتے ہیں لیکن دراصل اتنے خطر ناک ہیں کہ ان کے نتیجے میں ایک بڑی جنگ کا آغاز ہوسکتا ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ جہازی سائز پتنگوں یا غباروں کے ساتھ آتشگیر مواد ، دہکتے ہوئے کوئلے اور تیل میں بھیگے ہوئے کپڑے باندھ کر انہیں اسرائیل کی جانب اڑا دیا جاتا ہے۔ یہ اسرائیل میں فصلوں اور جنگلات پر گرتے ہیں اور وہاں آگ لگا دیتے ہیں ۔ اسرائیل کے جنوبی علاقے میں اب تک اس طرح کی آگ 100سے زائد جگہوں پر لگ چکی ہے جس کے نتیجے میں ہزاروں ایکڑ پر پھیلے ہوئی فصلیں تباہ ہوئی ہیں اور لاکھوں ڈالر مالیت کے جنگلات تباہ ہو گئے ہیں۔
اسرائیلی فوج کے ترجمان لیفٹیننٹ کرنل جوناتھن کونریکس نے فلسطینی نوجوانوں کے آتشی پتنگوں اور غباروں کے خطرے کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا ’’ یہ کھلونے نہیں ہیں، یہ ہتھیار ہیں جن کا مقصد لوگ کو ہلاک کرنا اور املاک کو تباہ کرنا ہے۔یہ ہرگز مذاق کی بات نہیں بلکہ ہمارے لیے بہت بڑا خطرہ بن چکا ہے۔‘‘
اسرائیلی شہری بھی اس نئے خطرے سے بے حد پریشان دیکھائی دیتے ہیں اور اپنے بچوں کو پتنگوں اور غباروں کے قریب نہ جانے کی ہدایات دے رہے ہیں۔ اسرائیلی شہریوں کا کہنا ہے کہ آتشی پتنگیں ، غبارے اور کنڈوم اُن کیلئے غزہ سے داغے جانے والے راکٹوں سے زیادہ خطرناک اور سخت خوف و ہراس کا سبب بن رہے ہیں۔