سرفراز نعیمی شہید کے تاریخی فتوے سے امن وامان کی راہ ہموار ہوئی،استحکام پاکستان کانفرنس

 سرفراز نعیمی شہید کے تاریخی فتوے سے امن وامان کی راہ ہموار ہوئی،استحکام ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


لاہور(نمائندہ خصوصی)تحفظ ناموس رسالت محاذ کے زیر اہتمام شہید پاکستان ڈاکٹر سرفراز نعیمیؒ شہید کی دینی و ملی، استحکام پاکستان و تحفظ نظریہ پاکستان کے لئے خدمات کو خراج عقیدت پیش کرنے کے سلسلہ میں لاہور پریس کلب میں ہونے والی عظیم الشان ”استحکام پاکستان کانفرنس“ میں مطالبہ کیا گیا کہ آج پاکستان میں جو امن و امان ہے اس کے پیچھے جو کار فرما انفرادی کوشش ہے اس کی بنیاد ڈاکٹر سرفراز نعیمی کا فتویٰ ہے۔ ان کے فتوے کے بعد ان کی شہادت کی وجہ سے ملک میں امن ہے۔ ملک دشمن قوتیں آج بھی ان کے مشن اور بیانیے سے خوفزدہ و پریشان ہیں۔ مشرق وسطیٰ کے حالات کی درستگی کے لئے پاکستان اپنا اصولی کردار ادا کرے۔ ملکی معاملات کو چلانے کے لئے حکومت اور اپوزیشن باہمی دست و گریبان ہونے کی بجائے وطن عزیز کی ترقی و خوشحالی کے لئے اپنی عملی کوششیں بروئے کار لائے۔ الزامات کی سیاست سے عوام کے مسائل حل نہیں کئے جا سکتے۔ احتساب کا عمل انتقام کی بجائے میرٹ اور شفافیت پر مبنی ہونا چاہیے۔ مقبوضہ کشمیر میں ہونے والے بھارتی سرکار کے مظالم کو عالمی برادری کے سامنے بے نقاب کیا جائے۔ یکم جولائی شہداء داتا دربار کی یاد میں احتجاجی مظاہرہ کیا جائے گا۔ کانفرنس کی صدارت تحفظ ناموس رسالت کے سربراہ شیخ الحدیث صاحبزادہ رضائے مصطفیٰ نقشبندی نے کی جبکہ ناظم اعلیٰ جامعہ نعیمیہ و ممبر اسلامی نظریاتی کونسل علامہ ڈاکٹر راغب حسین نعیمی، مرکزی جماعت اہل سنت کے امیر علامہ سید عرفان شاہ مشہدی، سنی تحریک کے رہنما شاداب رضا نقشبندی، تحفظ ناموس رسالت کے رہنما پیر ذوالفقار احمد ہاشمی، پیر معاذ المصطفیٰ، سیکرٹری مولانا محمد علی نقشبندی، روز نامہ پاکستان کے چیف ایڈیٹر مجیب الرحمن شامی، حاجی امداد اللہ نعیمی و دیگر نے بھی خطاب کیا۔علامہ راغب نعیمی کاکہناتھاکہ مدارس دینیہ کی رجسٹریشن کے معاملات کو آسان بنایا جائے تاکہ دین اسلام کی ترویج کے مشن کو باآسانی آگے بڑھایا جا سکے۔ صاحبزادہ رضائے مصطفیٰ نقشبندی کہاکہ قیام پاکستان سے لے کر استحکام پاکستان تک اکابرین اہل سنت کا کردار قابل قدر ہے۔شاداب رضا نقشبندی نے کہاکہ کالعدم تنظیموں اور دہشت گردوں کو پناہ دینے والے اداروں کے خلاف کریک ڈاؤن کیا جائے۔علامہ غلام محمدسیالوی نے کہاکہ ملکی سرحدوں کے ساتھ پاکستان کی نظریاتی سرحدوں کا تحفظ یقینی بنایا جائے۔روز نامہ پاکستان کے چیف ایڈیٹر مجیب الرحمان شامی نے کہاکہ ڈاکٹر سرفراز نعیمی نے حالات کا ادارک کرتے ہوئے خود کش حملوں کے خلاف فتویٰ دیکر ملک و قوم کو نیا حوصلہ دیا، ڈاکٹر سر فراز نعیمی کی پوری زندگی اخلاق کی عملی جدوجہد سے عبارت ہے وہ عجز و انکساری اور علم و عمل کا پیکر تھے انہوں نے پوری زندگی  قوم کی فکری راہنمائی کرتے ہوئے بسر کی وہ ایک بندہ درویش اور آرائشوں سے بے نیاز تھے۔انہوں نے کہا کہ ضرورت اس امر کی ہے کہ ہم ان کے مشن کو اپناتے ہوئے ملکی استحکام کے لئے اپنا کردار ادا کریں۔ انہوں نے کہا کہ امن و امان کے استحکام کے لئے پوری قوم افواج پاکستان کے شانہ بشانہ کھڑی ہے۔کانفرنس میں علامہ نعیم جاوید نوری، پیر بشیر احمد یوسفی، مفتی کریم خان، پیر ضیاء الحق نقشبندی، مفتی عمران حنفی، مولانا راحت عطاری، مولانا ممتاز احمد ربانی، مولانا مسعود الرحمن نعیمی، مفتی ابوبکر اعوان ایڈووکیٹ، مفتی قیصر شہزاد نعیمی، علامہ غلام محمد سیالوی، قاری شفیق اجمل، علامہ قاسم علوی، پیر ارشد نعیمی، مفتی عاشق حسین، قاضی عبدالغفار، میر آصف اکبر، شہباز سیفی، حافظ زاہد رازی، شفقت یوسفی علماء و مشائخ، تحفظ ناموس رسالت محاذ کے جملہ ذمہ داران سمیت مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد نے شرکت کی۔
سرفراز نعیمی