نیسلے پاکستان کیجانب سے عالمی سرگرمیوں کے تحت ساحل سمندر پر صفائی مہم شروع
ملتان(پ ر) نیسلے پاکستان نے اپنی عالمی سرگرمیاں نیسلے کیئرز 'Nestlé Cares' کے تحت شرو ع کردی ہیں، جس کا آغاز World Oceans Day کے موقع پر ساحلِ سمندر پر صفائی کی مہم سے ہوا۔ کمپنی کے ملازمین کے اس رضاکارانہ پروگرام کا مقصد ایک عالمی اور باہمی (بقیہ نمبر7صفحہ12پر)
تصور کے تحت رضاکارانہ سرگرمیوں کو بڑھانا ہے۔ 'Nestlé Cares' کی جانب سے رضاکارانہ پروگراموں کے اقدام کے تحت نیسلے کے ملازمین کو مقامی کمیونیٹیز کی مدد کے لئے اپنا کردار ادا کرنے کا موقع ملے گا۔ اس سرگرمی کے ذریعہ، نیسلے پاکستان، آلودگی، حفظان صحت اور صاف پینے کے پانی تک رسائی سے نمٹنے کے لئے ”سرسبز و شاداب پاکستان“ کے حکومتی نقطہ نظر میں بھی حصہ لے رہا ہے۔نیسلے پاکستان کے 100 سے زائد ملازمین نے، نیشنل فورم آف انوائرنمنٹ اینڈ ہیلتھ (NFEH) اور کنزیومر ایسوسی ایشن آف پاکستان (CAP) کے نمائندگان کے ساتھ مل کر ایک شہری ذمہ داری اور احتساب کے احساس کے ساتھ صفائی کی سرگرمی میں شرکت کی، پلاسٹک فضلہ کو کم کرنے میں اپنا کردار ادا کرتے ہوئے انہوں نے پلاسٹک اور اس سے ہونے والی سمندر ی آلودگی کو کم کرنے لئے، سمندر کے کنارے سے جو کوڑا کرکٹ چنا اس میں پلاسٹک فضلے کو چن کر الگ کیا۔تقریب میں خطاب کرتے ہوئے، صوبائی وزیر برائے ماحولیات، تیمور تالپور نے، جو اس موقع پر مہمان ِ خصوصی بھی تھے نے کہا:”میں نیسلے کی جانب سے عوام کو تعلیم دینے، افراد کی حوصلہ افزائی کرنے اور انہیں متحرک کرنے پر ان کے کردار کی تعریف کرتا ہوں۔ عوام میں تبدیلی کا یہی وقت ہے اور نیسلے جیسے دیگر ادارے زیادہ سے زیادہ اس اقدام میں حصہ لیں اور فضلہ سے پاک مستقبل کی تشکیل میں اپنا کردار ادا کریں۔“ نیسلے پاکستان کے کارپوریٹ افیئرز کے سربراہ وقار احمد نے اس سلسلے میں اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا:”برسوں سے عالمی طور پر نیسلے کے ہزاروں ملازمین نے ہمارے معاشرے اوران کے افراد اور اہلخانہ سمیت سیارہ زمین پر ایک مثبت اثر کی خاطر توجہ مرکوز کی ہے اور اپنا وقت اور سپورٹ ان سرگرمیوں کو عطیہ کیا۔ 'Nestlé Cares' ان طریقوں میں سے ایک ہے جس کے ذریعے ہم اپنے مقصد اور اقدار کو سامنے لانا چاہتے ہیں۔“انہوں نے مزید کہا:”اس سال کے آغاز ہی سے، ہم نے”کلین اینڈ گرین پاکستان“ کے نقطہ نظر میں اپنی شرکت کے طور پر ملک بھر میں شجر کاری اور صفائی کی مہم کی قیادت کی اور ان سرگرمیوں کا آغاز کیا۔ ہم نے اپنا نقطہ نظر اور وسیع کیا اور باقاعدہ ایک منصوبہ بندی کے تحت اس پر عمل کیا، پلاسٹک پیکنگ کے فضلہ کے مسئلے کو حل کرنے کے لئے اپنے عزم کے تحت ساحل کی صفائی کی مہم میں بھی اس عہد کے ساتھ شامل ہیں۔“تقریب کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے، کمشنر کراچی، افتخار شلوانی، جنہوں اس تقریب میں شرکت کرکے عزت بخشی، نے کہا:”میں نیسلے پاکستان کے اس اقدام کا حصہ بننے پر بہت خوش ہوں، کہ وہ کراچی کے رہائشیوں کو شہر کی صفائی اور پلاسٹک کے فضلے سے نجات دلانے کی ترغیب دے رہے ہیں۔نیسلے پاکستان اپنے مینوفیکچررز یونٹس اور اس سے باہر مختلف اقدامات کو متعارف کرا رہا ہے اور مستقبل کے حوالے سے اقدامات کررہا ہے۔ یہ باہمی طور پر مل کر کام کرنے کا دن ہے، جو نیسلے کی صلاحیتوں اور نئی ٹیکنالوجیز کے ذریعہ، ماحولیاتی اثر کو صفر تک کم کرسکتا ہے۔ نیسلے کا خیال ہے کہ، پلاسٹک کی پیکیجنگ کوبغیر کسی نقصان دہ اثرات کے جمع یا ری سائیکل کیا جا سکتا ہے۔ نیسلے کا عزم ہے کہ 2025ء تک، اس کی پیکیجنگ 100 فیصد ری سائیکل ہو اور دوبارہ استعمال ہو۔ نیشنل فورم فار انوائرنمنٹ اینڈ ہیلتھ کے صدر نعیم قریشی نے کہا:”پلاسٹک کا فضلہ پاکستان کے دریاؤں اور سمندروں کے آلودگی کا سب سے بڑا سبب ہے۔ نیسلے کے ساتھ صفائی کا یہ پہلو ہمارا طویل المدتی امتیاز ہے اور ماحول میں پلاسٹک کے مزید جمع ہونے سے بچنے کے لئے پلاسٹک کے استعمال کو روکنے کا ہمارا عزم ہے۔“مذکورہ مہم کے بارے میں بات چیت کرتے ہوئے، چیئرمین کنزیومرایسوسی ایشن آف پاکستان کوکب اقبال نے کہا: ”اداروں کو ماحولیاتی تحفظ کی حفاظت کے لئے اس طرح کے اقدامات کو نافذ کرنے کے لئے ایک ساتھ کام کرناچاہئے۔“
نیسلے