تمام امت مسلمہ صحابہ کرام کی شجاعت بہادری کی معترف ہے، شمس الدین آفریدی
باڑہ (نمائندہ پاکستان) جمعیت علماء اسلام فاٹا کے جنرل سیکرٹری اور پی۔کے(P.K)107 کے امیدوار الحاج شمس الدین آفریدی نے باڑہ پریس کلب میں نیوز کانفرس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تمام امت مسلمہ صحابہ کرام(ر۔ض) کی شجاع اور مختلف غزوات میں بہادری کے معترف ہے جنہوں نے دین اسلام کی سربلندی کیلئے بے تحاشہ قربانیاں دی ہے۔موجودہ جعلی اور کٹھ پتلی وزیر اعظم کے گستاخانہ بیان نے صحابہ کرام کی فضلیت اور شان کو بری طرح مجروح کررکھا ہے۔انہوں نے کہا کہ یہودی ایجنٹ کے وزیر اعظم نے اقوام عالم میں اسلام کا ساکھ مکمل طور پر بدنام کردیا ہے جس سے وہ تمام مسلمانوں کے مجرم بن چکے ہے۔الحاج نے کہا کہ قرآن پاک میں اللہ تعالی خود صحابہ کرام(ر۔ض) سے اپنے رضا اور خوشنودی کا برملا اظہار کر رہے ہے۔انکا مزید کہنا تھا کہ جمعیت علماء اسلام سیکولر قوتوں کیلئے ہر محاذپر سیسہ پلائی دیوار کی طرح ڈٹ کر سامنے آئی گی کیونکہ اسی ریاست کی بنیاد کلمہ توحید پر رکھی گئی ہے۔صوبائی امیدوار نے اس بات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ پاکستان آئین کی رو سے اسلامی دفعات کے پیش نظر جعلی اعظم خان کھڑی سزا کا مستحق ہے اور سپریم کورٹ کو جلد از جلد انکے گستاخانہ بیان پر سو موٹو ایکشن لینا چاہئیے اور ملک کے دیگر اداروں سے بھی انکے خلاف کارروائی کرنے کی اپیل کرتے ہیں۔شمس الدین نے کہا کہ ہم محب وطن ہے اور ہماری پارٹی پاکستان کے استحکام اور اسلامی تعلیمات کے پرچار کیلئے ہر وقت مگن رہتی ہے۔حالیہ صوبائی الیکشن کے حوالے سے انکا موقئف تھا کہ جے۔یو۔آئی تمام قبائلی اضلاع میں الیکشن بڑھ چڑھ کر حصہ لینے کا فیصلہ کیا ہے کیونکہ ہم نے سیکولر امیدواروں کو میدان خالی نہیں دینا ہے اور اسی پلیٹ فارم سے مسلط شدہ حکومت کا خاتمہ کررینگے۔الگ صوبے کی تحریک اور جدوجہد پر روشنی ڈالتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اسی پر ہم نے افشاں لائحہ عمل تیار کی ہے اور ہمارے مرکزی قیادت نے علیحدہ صوبے کی تشخص کے حصول کیلئے قبائلی عوام کے ترجمانی کرنے کا عندیہ دی ہے۔موجودہ ایم۔این۔اے سرکاری اسکیموں اور پراجیکٹز پر سیاسی اسکورنگ کرنے میں اپنے جماعت کے حامی امیدوار کیلئے انتخابی مہم چلاررہا ہے جوکہ الیکشن ایکٹ رولز کی کھلم کھلا خلاف ورزی ہے اور صوبائی الیکشن کمیشن کو اسی کیخلاف سخت ایکشن لینا چاہئے۔شمس الدین آفریدی نے صوبائی حکومت کے علماء کرام کو ماہانہ دس ہزار وظیفہ مقرر کرنے پر کہا کہ یہ ایک سیاسی رشوت کے مترادف ہے اور صوبائی حکومت ضم شدہ اضلاع میں سول انتطامیہ کی مدد سے یہی حکومتی رشوت دینے پر تلے ہوئے ہیں جس کی ہم بھر پور مخالفت کرتے ہیں اور تمام علماء کرام سے التجا کی جاتی ہے کہ اسی سیاسی ریلیف کا بائیکاٹ کریں۔ایک سوال کے جواب میں انکا کہنا تھا کہ مولانا فضل الرحمن کے احتجاجی تحریک میں ناموس صحابہ پر بھر پور قوت کا مظاہرہ کریں گے کیونکہ یہی ہمارے عقائد کے تحفظ کا علمبردار نشانی ہے اور اسی سے حکومت کی ناقص پالیسی سے ہٹ کر ہم اپنا ایمانی جذبے کا پر امن ردعمل دینے میں کوئی کسر سے کام نہیں لے گے۔