کرک میں 142ارب سے زائد مالیت کا خام تیل چوری ہونے سے متعلق رپورٹ طلب
پشاور(نیوزرپورٹر)پشاورہائی کورٹ کے جسٹس قیصررشید اور جسٹس اشتیاق ابراہیم پرمشتمل دورکنی نے ایف آئی اے سے کرک میں 142 ارب سے زائدمالیت کاخام تیل چوری ہونے سے متعلق جامع رپورٹ مانگ لی ہے اورایف آئی اے کو متنبہ کیاگیاہے کہ 21روزکے اندررپورٹ جمع نہ ہونے کی صورت میںصفائی کاحق نہیں دیاجائے گاعدالت عالیہ کے فاضل بنچ نے یہ احکامات گذشتہ روز معظم بٹ ایڈوکیٹ کی وساطت سے دائرمجاہداسلام وغیرہ کی رٹ پٹیشن کی سماعت کے دوران جاری کئے اس موقع پر عدالت کو بتایاگیاکہ درخواست گذار ضلع کرک کے رہائشی ہیں اوریہ تیل پیداکرنے والاضلع ہے تاہم علاقے سے اب تک 142 ارب روپے مالیت کاخام تیل چوری ہوچکاہے اور تیل چوری ہونے کایہ سلسلہ تاحال جاری ہے لہذاجائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم تشکیل دی جائے تاکہ اربوں کی چوری میں ملوث بے نقاب ہوسکیں گذشتہ روز ڈپٹی اٹارنی جنرل پیش ہوئے تاہم ایف آئی اے کی جانب سے جواب موصول نہیں ہواتھا جس پرعدالت عالیہ نے ایف آئی اے کو21روزکی مہلت دیتے ہوئے متنبہ کیاکہ ایف آئی اے کاجواب داخل نہ ہواتوآپ کو صفائی کاموقع نہیں دیاجائے گا اس موقع پر عدالت کو بتایاگیاکہ قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے پٹرولیم اورقدرتی وسائل کی رپورٹ میں ہے کہ ضلع کرک سے خام تیل کی چوری جاری ہے عدالت عالیہ کے فاضل بنچ نے ایف آئی اے کوآخری مہلت دیتے ہوئے جامع رپورٹ مانگ لی۔