”امریکی صدر نے ایران پر حملے کا حکم جاری کر دیا تھا لیکن پھر ۔۔۔“سب سے بڑا دعویٰ سامنے آ گیا
واشنگٹن (ڈیلی پاکستان آن لائن )ایران نے آبنائے ہرمز میں امریکی ڈرون کو جمعرات کے روز مار گرایا تھا جس پر اس وقت عالمی دنیا میں کشیدگی پائی جارہی ہے تاہم اب رشین ٹی وی کی جانب سے اپنی رپورٹ میں نہایت بڑا دعویٰ کر دیا گیاہے ۔
تفصیلات کے مطابق رشین ٹی وی کا کہناہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ڈرون گرائے جانے کے واقعہ پر ایران کو جوابی کارروائی کی دھمکی دی تھی اور ساتھ ہی محدود وقت کی مہلت بھی دی ۔ رشین ٹی وی نے خبر رساں ادارے ” رائٹرز “ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ امریکی صدر نے ایران پر مبینہ حملے کا حکم بھی جاری کر دیا تھا تاہم بعدازاں اسے واپس لے لیا گیا ۔
ایرانی نیوز ایجنسی کا کہناہے کہ امریکی صدر کی جانب سے ہمیں فوری جواب دینے کا کہا گیا تھا لیکن ایرانی حکام کی جانب سے فوری سامنے آنے والے جواب میں بتایا گیا کہ معاملے کے بارے میں فیصلے کا اختیار سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای کو ہے ۔
رشین ٹی وی کا کہناتھا کہ امریکی صدر نے کچھ دیر قبل دعویٰ کیا کہ وہ جنگ شروع نہیں کرنا چاہتے لیکن ایران کے ساتھ متعدد معاملات پر بات چیت کرنا چاہتے ہیں ۔یاد رہے کہ آبنائے ہرمز میں ڈرون گرائے جانے کے بعد امریکی صدر نے ٹویٹر پر پیغام جاری کیا جس میں انہوں نے اس اقدام کو ایران کی جانب سے کی جانے والی سب سے بڑی غلطی قرار دیا تھا ۔
یاد رہے کہ ایرانی ملٹری کی جانب سے امریکی ڈرون کو نشانہ بنانے کی فوٹیج بھی جاری کر دی گئی ہے جس میں میزائل کو لانچ ہونے کے بعد ہدف کی جانب بڑھتے اور تباہ کرتے ہوئے دکھا یا گیا ہے۔