اب باہر سے آنے والے پاکستانی ایک بھی فون ساتھ لائے تو ڈیوٹی ادا کرنے پڑے گی، حکومت نے سب سے پریشان کن اعلان کردیا
اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) اب تک تو بیرون ملک سے آنے والے پاکستانی جتنے فون چاہتے ساتھ لاتے تھے لیکن چند ہفتے قبل حکومت کی طرف سے اس پر پابندی عائد کر دی گئی۔ اس پابندی کے تحت ایک شخص ایک سال میں صرف 5فون لا سکتا تھا اور ان میں سے بھی صرف ایک ڈیوٹی فری لانے کی اجازت تھی۔ اب ایف بی آر نے اس قانون میں ایک بار پھر تبدیلی کرکے ایک فون لانے کی سہولت بھی ختم کر دی ہے۔ ویب سائٹ techjuice.pk کے مطابق نیا قانون یکم جولائی 2019ءسے لاگو ہو گا جس کے بعد بیرون ملک سے جو شخص ایک موبائل فون بھی لائے گا اسے بھی ڈیوٹی ادا کرنی پڑے گی۔
رپورٹ کے مطابق ایک فون لانے کی سہولت ’بیگیج رول‘ کے تحت دی گئی تھی تاہم حالیہ عرصے میں کچھ ایسے واقعات ہوئے جن کا پی ٹی اے نے اعتراف بھی کیا کہ مسافروں کے لیک ہونے والے ڈیٹا اور پاسپورٹ کی تفصیلات کا غلط استعمال کرتے ہوئے ہزاروں موبائل فونز کی غیرقانونی رجسٹریشن کروائی جا رہی ہے۔ اس انکشاف کے بعد ایک بھی فون ڈیوٹی فری لانے کی اجازت نہ دینے کا فیصلہ کیا گیا۔ چنانچہ یکم جولائی کے بعد بیرون ملک سے جو شخص بھی پاکستان آئے گا وہ ایک فون کی رجسٹریشن بھی ڈیوٹی ادا کرنے پر ہی کروا سکے گا۔
اِن لینڈ ریونیو پالیسی کے رکن حامد عتیق سرور نے اس معاملے پر سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ پاکستانی مارکیٹ میں جتنے غیرقانونی فون فروخت کیے جا رہے ہیں ان میں سے 80فیصد بیگیج رولز کی خلاف ورزی کرکے درآمد کیے جا رہے ہیں۔اس سکیم کا اتنے بڑے پیمانے پر غلط استعمال ہو رہا ہے کہ ایف بی آر نے اسے ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔