کورونا ویکسین کے تجربات ، بندر مہنگے ہوگئے

کورونا ویکسین کے تجربات ، بندر مہنگے ہوگئے
کورونا ویکسین کے تجربات ، بندر مہنگے ہوگئے

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

بیجنگ (ڈیلی پاکستان آن لائن) کورونا وائرس کی وجہ سے جہاں ماسک سمیت دیگر حفاظتی اشیا کی مانگ میں اضافہ ہوا ہے وہیں بندروں کی مانگ بھی بڑھ گئی ہے جس کے باعث ان کی قیمتیں بھی آسمان سے باتیں کرنے لگی ہیں۔

دنیا بھر میں فارما سیوٹیکل کمپنیاں کورونا وائرس کی ویکسین کی تیاری میں مصروف ہیں۔ ویکسین کو انسانوں پر استعمال کرنے سے پہلے مختلف جانوروں چوہوں، خرگوشوں اور بندروں پر استعمال کیا جاتا ہے۔ عمومی طور پر کسی بھی دوائی کو انسانوں پر آزمانے سے پہلے اس کا  آخری تجربہ بندروں پر کیا جاتا ہے۔

کورونا کی ویکسین کی تیاری کیلئے بہت سی ویکسینز پر بیک وقت کام چل رہا ہے جس کی وجہ سے بندروں کی مانگ میں دنیا بھر میں اضافہ ہوا ہے اور اس کے ساتھ ہی ان کی قیمتیں بھی بڑھ گئی ہیں۔

کورونا کی ویکسین تیار کرنے میں مصروف چین کی ایک لیبارٹری یشینگ بائیو فارما جنوری کے مہینے سے ویکسین کے تجربات کررہی ہے۔ کمپنی نے ایک ویکسین کو چوہوں اور خرگوشوں پر آزمایا ہے جس کے اچھے نتائج ملے ہیں، اگلا مرحلہ ویکسین کی بندروں پر جانچ کا ہے، لیکن اس چینی لیب کیلئے بندر حاصل کرنا انتہائی مشکل ہوگیا ہے۔

لیبارٹری کے چیف ایگزیکٹو کا کہنا ہے کہ پہلے مختلف ادویات کے تجربے کیلئے ایک بندر 1400 سے 2800 ڈالر میں مل جاتا تھا لیکن اب پوری دنیا میں بندر کی مانگ بڑؑھنے سے اس کے ریٹ میں اضافہ ہوگیا ہے، اب ایک بندر کے بدلے 14 ہزار ڈالر (23 لاکھ 36 ہزار روپے) دینے پڑسکتے ہیں۔