بنگلور، مسلم شخص کو 5سال جیل میں گزارنے کے بعد بیگناہ قراردیدیا
ملتان(نیٹ نیوز)پانچ سال جیل میں گزارنے کے بعد بنگلور میں ایک عدالت نے محمد حبیب کو رہا کردیا جنہیں ”دہشت گردی“ سمیت غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے کالے قانون (UAPA) کے تحت مختلف الزامات لگاکر گرفتار کیا گیا تھا کشمیر میڈیا سروس کے مطابق این آئی اے عدالت کے خصوصی جج کسانپہ نایک نے 14 جون کو 36 سالہ آٹو ڈرائیور حبیب کوپولیس کی طرف سے ان پر لگائے گئے تمام الزامات سے بری کرتے ہوئے کہاکہ ان کے(بقیہ نمبر33صفحہ6پر)
خلاف کوئی ثبوت نہیں ہے۔ تری پورہ کے علاقے اگرتلہ سے تعلق رکھنے والا حبیب 2005 میں انڈین انسٹی ٹیوٹ آف سائنس بنگلور میں فائرنگ کے کیس میں جس میں ایک شخص ہلاک اور کئی زخمی ہوگئے جیل میں تھا ذرائع ابلاغ کی خبروں کے مطابق کرناٹک پولیس نے انہیں دہشت گردحملے کی سازش کرنے کے الزام میں گرفتار کیا تھان کی رہائی جمعیت علمائے ہندکے ارشد مدنی گروپ کی کوششوں سے ممکن ہو گئی ذرائع ابلاغ سے گفتگو کرتے ہوئے حبیب نے کہا کہ وہ کبھی بنگلور نہیں آیا تھا انہوں نے شہر کو پہلی بار اس وقت دیکھا جب پولیس نے انہیں گرفتار کرنے کے بعد وہاں لایاحبیب کی گرفتاری کے بعد اس کے والد دہشت گردی کے کیس میں بیٹے کی گرفتاری کا صدمہ برداشت نہ کرسکے اور انتقال کرگئے۔ حبیب نے کیس لڑنے کے لئے جمعیت کا بھی شکریہ ادا کیا۔
بے گناہ قرار