ایم این اے غوث بخش مہر کی گرفتاری کیلئے چھاپے
شکار پور (خصو صی ر پو رٹ)شکار پور میں فنکشنل لیگ کے ایم این اے غوث بخش مہر کی گرفتاری کیلئے چھاپے، متعدد افراد حراست میں لے لئے گئے لیکن کوئی نامزد ملزم نہ ملا ،سپریم کورٹ کے از خود نوٹس کے بعد شکار پور میں دو خواتین کو کاری قرار دے کر قتل کرنے کے حوالے سے منعقدہ جرگے کی سربراہی کرنے والے مسلم لیگ فنکشنل کے رکن قومی اسمبلی غوث بخش مہر سمیت 20 افراد کے خلاف قتل کا مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ چیف جسٹس تصدق حسین جیلانی نے کارو کاری کے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے کہا تھا کہ جرگے کا فیصلہ آئین اور خواتین کے تحفظ کے قانون کے خلاف ہے لہٰذا آئی جی سندھ 20 مارچ کو ذاتی طور پر عدالت میں پیش ہو کر واقعے کی رپورٹ پیش کریں۔ واضح رہے کہ شکار پور میں مسلم لیگ فنکشنل کے رکن قومی اسمبلی غوث بخش مہر کی سربراہی میں جرگے نے مہر قبیلے کی 2 خواتین ریما اور شہنواز کو جاگیرانی قبیلے کے لڑکوں سے پسند کی شادی کرنے پر کاری قرار دے کر قتل کرنے کے فیصلے کو جائز قرار دیا تھا جبکہ دونوں لڑکوں کو بچاتے ہوئے ان کو 24 لاکھ روپے جرمانہ ادا کرنے کا حکم دیا گیا تھا