محکمہ جیل خانہ فیصل آباد میں گریڈ 5کے 94وراڈز کی ہیڈ وارڈرز کے عہدہ پر ترقی
فیصل آباد(بیورورپورٹ)محکمہ جیل خانہ فیصل آباد میں عارضی پروموشن پر سپریم کورٹ کی جانب سے عائد پابندی کے باوجود گریڈ 5کے 94وارڈز کو گریڈ 7پر ہیڈ وارڈرز کے عہدہ پر ترقی دے دی گئی جبکہ تین وارڈز نادر خان‘ عبدالستار اور رانا خالد سرور ریکارڈ کلیئر نہ ہو سکنے کی بنا پر ترقی کے عمل کا حصہ نہ بن سکے ترقی کے عمل کے ساتھ ہی تبادلوں کے نوٹیفکیشن کیلئے ’’منڈی‘‘ لگ گئی جس کے ریٹس T-20پرفارمنس تک بھی پہنچ گئے یا اپنی من پسند جگہ پر جس کے نتیجہ میں 38ہیڈ وارڈز تو اپنے ہوم ڈسٹرکٹ میں یا اپنی من پسند جگہ پر ہی رہ جانے میں کامیاب ہو گئے بلکہ ڈی آئی جی آفس والے تو اپنی جگہ سے ہل بھی نہ سکے ان میں درجن بھر حیرت انگیز وسائل رکھنے والے وارڈز تو ایسے بھی ہیں جو فیصل آباد سے کبھی باہر ہی نہیں نکلے اور باقی 57کو دور دراز اضلاع میں بھیج کر میرٹ کے پیمانے میں تول دیا گیا اس طرح پنجاب میں ’’نیب کی مصلحتاً خاموشی‘‘ کا فائدہ اٹھاتے ہوئے صرف ایک ہی ’’مد‘‘ میں اور ایک ہی جھٹکے میں لاکھوں روپے ’’بچا‘‘ لئے گئے. ان 38خوش نصیبوں میں شاہ پور ڈسٹرکٹ جیل سے عبدالرحمن کو ڈسٹرکٹ جیل سرگودھا‘سینٹرل جیل میانوالی کے محمد اسلم کو اسی جیل میں اور ڈسٹرکٹ جیل فیصل آباد کے محمد عارف کو بورسٹل جیل فیصل آباد ‘ ڈسٹرکٹ جیل فیصل آباد کے مرید عباس کو اسی جیل میں اسی طرح بورسٹل جیل فیصل آباد میں تعینات مختار احمد کو بھی اسی جیل میں اور ناظم علی کو سینٹرل جیل فیصل آباد سے بورسٹل جیل‘ ناصر حیات کو ڈسٹرکٹ جیل جھنگ میں ہی تعیناتی کی گئی ہے اورمحمد اعظم کو ڈسٹرکٹ جیل شاہ پور سے ڈسٹرکٹ جیل سرگودھا ‘ محمد یوسف کو ڈسٹرکٹ جیل فیصل آباد سے سینٹرل جیل فیصل آباد‘محمد اشرف کو ڈسٹرکٹ جیل سے فیصل آباد سے سینٹرل جیل فیصل آباد جبکہ ذوالفقار علی کو سینٹرل جیل فیصل آباد محمد رفیق کو ڈسٹرکٹ جیل سرگودھا ‘ دوست علی کو ڈسٹرکٹ جیل ٹوبہ ٹیک سنگھ‘غلام عباس کو ڈسٹرکٹ جیل ٹوبہ ٹیک سنگھ‘ محمد الطاف حسین کو سینٹرل جیل میانوالی‘ظہیر حسین کو ڈسٹرکٹ جیل سرگودھا‘ مختار احمد کو ڈسٹرکٹ جیل فیصل آباد‘پرویز علی کو ڈسٹرکٹ جیل فیصل آباد‘غلام مصطفی کو سینٹرل جیل فیصل آباد‘محمد اقبال کو ڈسٹرکٹ جیل فیصل آباد ارحم خان کو سینٹرل جیل میانوالی میں ہی تعینات کیا گیا اور محمد شریف کو بورسٹل جیل فیصل آباد‘ محمد شریف کو ڈسٹرکٹ جیل جھنگ سے ڈسٹرکٹ جیل ٹوبہ ٹیک سنگھ‘ اللہ دتہ کو ڈسٹرکٹ جیل فیصل آباد سے سینٹرل جیل فیصل آباد‘خالد محمود کو سینٹرل جیل فیصل آباد سے ڈسٹرکٹ جیل جبکہ ڈی آئی جی جیل خانہ جات آفس فیصل آباد میں تعینات ذوالفقار علی کو ترقی دے کر دفتر میں لگا دیا گیا اورتجمل عباس کو سینٹرل جیل فیصل آباد سے بورسٹل جیل فیصل آباد‘ ظفر اقبال کو ڈسٹرکٹ جیل شاہ پور میں ہی تعیناتی کرنے کے ساتھ محمد الیاس کو ڈسٹرکٹ جیل فیصل آباد سے سینٹرل جیل فیصل آباد‘محمد اختر کو سینٹرل جیل فیصل آباد سے بورسٹل جیل فیصل آباد‘احسان اللہ کو ڈسٹرکٹ جیل شاہ پور سے ڈسٹرکٹ جیل سرگودھا غلام علی خان کو ڈسٹرکٹ جیل شاہ پور میں ہی دوبارہ تعینات کر دیا جبکہ عنایت اللہ کو سینٹرل جیل میانوالی‘ضیاء اللہ خان کو سینٹرل جیل میانوالی‘ محمد نواز کنول کو ڈسٹرکٹ جیل سرگودھا خالد محمود کو ڈسٹرکٹ جیل فیصل آباد میں ہی دوبارہ تعیناتی کے احکامات جاری کر دیئے گئے. علاوہ ازیں باقی پانچ ’’میرٹ‘‘ کے پیمانے پر تلنے والوں میں حق نواز کو سینٹرل جیل فیصل آباد سے ڈسٹرکٹ جیل سرگودھا‘جہانگیر خاں کو ڈسٹرکٹ جیل ٹوبہ ٹیک سنگھ سے ڈسٹرکٹ جیل بھکر‘ ارشاد احمد کو ڈسٹرکٹ جیل جھنگ سے سینٹرل جیل فیصل آباد‘محمد شفیق کو ڈسٹرکٹ جیل جھنگ‘محمد ارشاد کو بورسٹل جیل فیصل آباد سے ڈسٹرکٹ جیل ٹوبہ ٹیک سنگھ‘رمضان حیدرکوسینٹرل جیل فیصل آباد سے ڈسٹرکٹ جیل بھکر‘محمد اسماعیل کو ڈسٹرکٹ جیل فیصل آباد سے ڈسٹرکٹ جیل سرگودھا‘نذیر احمد طاہر کو ڈسٹرکٹ جیل فیصل آباد سے ڈسٹرکٹ جیل شاہ پور‘ عباس علی شاہدکو ڈسٹرکٹ جیل فیصل آباد سے ڈسٹرکٹ جیل شاہ پور‘امیر احمد خان کو سینٹرل جیل میانوالی سے ڈسٹرکٹ جیل فیصل آباد‘عنایت اللہ کو سینٹرل جیل میانوالی سے ڈسٹرکٹ جیل ٹوبہ ٹیک سنگھ‘ خان زمان خان کو سینٹرل جیل میانوالی سے ڈسٹرکٹ جیل بھکر‘خالد جاوید کو سینٹرل جیل میانوالی سے سینٹرل جیل فیصل آباد‘نعیم اقبال شاہ کو سینٹرل جیل میانوالی سے ڈسٹرکٹ جیل ٹوبہ ٹیک سنگھ‘شفیع اللہ خان کو سینٹرل جیل میانوالی سے ڈسٹرکٹ جیل فیصل آباد‘محمد سردار کو ڈسٹرکٹ جیل شاہ پور سے ڈسٹرکٹ جیل فیصل آباد‘محمد وارث کو سینٹرل جیل میانوالی سے ڈسٹرکٹ جیل فیصل آباد‘محمد امین کو سینٹرل جیل فیصل آباد سے سینٹرل جیل میانوالی‘خان محمد کو سینٹرل جیل فیصل آباد سے سینٹرل جیل میانوالی ‘الیاس احمد کو سینٹرل جیل فیصل آباد سے سینٹرل جیل میانوالی‘محمد ظفر کو سینٹرل جیل میانوالی سے ڈسٹرکٹ جیل بھکر‘خالد پرویز کو ڈی آئی جی آفس فیصل آباد سے ڈسٹرکٹ جیل بھکر‘عاشق حسین کو ڈسٹرکٹ جیل فیصل آباد سے ڈسٹرکٹ جیل سرگودھا ‘ناصر احمد کو ڈسٹرکٹ جیل ٹوبہ ٹیک سنگھ سے سینٹرل جیل میانوالی‘ اقبال حسین کو سینٹرل جیل میانوالی سے ڈسٹرکٹ جیل شاہ پور‘فلک شیر کو ڈسٹرکٹ جیل ٹوبہ ٹیک سنگھ سے ڈسٹرکٹ جیل بھکر‘ریاض علی کو ڈسٹرکٹ جیل فیصل آباد سے سینٹرل جیل میانوالی‘ حاکم علی کو ڈسرکٹ جیل فیصل آباد سے ڈسٹرکٹ جیل شاہ پور‘محمد بوٹا کو سینٹرل جیل فیصل آباد سے ڈسٹرکٹ جیل ٹوبہ ٹیک سنگھ‘محمد اسلم کو ڈسٹرکٹ جیل جھنگ سے بورسٹل جیل فیصل آباد‘بشیر احمد کو ڈسٹرکٹ جیل جھنگ سے ڈسٹرکٹ جیل شاہ پور‘محمداقبال کو سینٹرل جیل میانوالی سے ڈسٹرکٹ جیل فیصل آباد‘ عبدالحئی کو ڈسٹرکٹ جیل سرگودھا روڈ سے ڈسٹرکٹ جیل فیصل آباد‘ سلیم قادر کو ڈسٹرکٹ جیل فیصل آباد سے سینٹرل جیل میانوالی‘اصغر علی کو سینٹرل جیل میانوالی سے ڈسٹرکٹ جیل ٹوبہ ٹیک سنگھ‘رحمت اللہ کو ڈسٹرکٹ جیل شاہ پور سے ڈسٹرکٹ جیل بھکر‘ ذوالفقار علی کو سینٹرل جیل فیصل آباد سے ڈسٹرکٹ جیل بھکر‘خضر حیات کو سینٹرل جیل میانوالی سے ڈسٹرکٹ جیل فیصل آباد‘تاج محمد کو سینٹرل جیل فیصل آباد سے سینٹرل جیل میانولی‘محمد سلیم کو بورسٹل جیل فیصل آباد سے ڈسٹرکٹ جیل شاہ پور‘ محمد نواز کو ڈسٹرکٹ جیل شاہ پور سے سینٹرل جیل میانوالی‘امانت حسین کو ڈسٹرکٹ جیل شاہ پور سے ڈسٹرکٹ جیل فیصل آباد افتخار احمد کو سینٹرل جیل فیصل آباد سے ڈسٹرکٹ جیل شاہ پور‘ محمد الیاس کو سینٹرل جیل فیصل آباد سے ڈسٹرکٹ جیل شاہ پور‘مشتاق حسین کو سینٹرل جیل فیصل آباد سے ڈسٹرکٹ جیل شاہ پور‘سلامت علی کو بورسٹل جیل فیصل آباد سے ڈسٹرکٹ جیل ٹوبہ ٹیک سنگھ‘اقبال حسین کو سینٹرل جیل فیصل آباد سے ڈسٹرکٹ جیل شاہ پور‘ محمد مشتاق کو بورسٹل جیل فیصل آباد سے ڈسٹرکٹ جیل جھنگ‘ عاشق حسین کو ڈسٹرکٹ جیل جھنگ سے سینٹرل جیل فیصل آباد‘غلام رسول کو سینٹرل جیل میانوالی سے ڈسٹرکٹ جیل جھنگ‘ ممتاز حسین کو سینٹرل جیل فیصل آباد کو ڈسٹرکٹ جیل ٹوبہ ٹیک سنگھ‘ تنویر حسین کو سینٹرل جیل میانوالی سے ڈسٹرکٹ جیل جھنگ‘ نذر حسین و ڈسٹرکٹ جیل شاہ پور سے سینٹرل جیل میانوالی تعینات کرنے کے احکامات جاری کر دیئے گئے ہیں۔