عصری علوم کے مستنداداروں کے قیام کیلئے علماء آگے بڑھیں ، میج (ر) محمد عامر
صوابی(بیورورپورٹ)طالبان مذاکراتی کمیٹی کے سابق سربراہ ،سابق چیف آئی ایس آئی اسلام آباد اور ممتاز قومی شخصیت میجر (ر) محمدعامر نے واضح کردیاہے کہ ابلیس کے درندے نے فلسطین ،عراق ،لیبیااورافغانستان سمیت آدھی اسلامی دُنیا میں ادھم مچارکھاہے اس مقابلے کیلئے ضروری ہے کہ علماء آگے بڑھ کر عصری علوم کے مستند ادارے بھی کھولے ۔ان خیالات کااظہارانہوں نے اتوار کی شام موضع جہانگیرہ ضلع صوابی میں عباس ایجوکیشن سسٹم کی افتتاحی تقریب سے خطاب کے دوران کیا اس موقع پر انہوں نے اسی سکول میں پانچ غریب طلباء کے اخراجات اپنی جیب سے اداکرتے رہنے کا اعلان بھی کیا ۔میجر عامر نے کہاکہ امام کاپہلاخطاب اللہ تعالیٰ نے حضرت ابراہیم ؑ کو عطاء کیاتھا اور ابراہیم ؑ نے حرم کا سنگ بنیا د رکھتے ہوئے ہمارے لئے معلم پیغمبر ﷺ کی دُعامانگی آج اس ادارے کاسنگ بنیاد ایک امام یعنی مولانا اعتبار خان رکھ رہاہے جو معلم بننے جارہاہے یہ انقلاب کی پہلی اینٹ ہے ہمیں عصری علوم سے لیس ایسے نوجوان نسل چاہئیے جن ک ذ ہنی اوراخلاقی تربیت قرآن کی روشنی میں ہوئی ہو۔انہوں نے کہاکہ کامیابی کیلئے قرآن کہتاہے کہ کامیابی کیلئے پہلے چار شرائط ہیں اللہ کیلئے رکوع،سجدہ،عبادت اورچوتھی شرط خلق خدا کی بھلائی یہ چار کام کرنے والے کیلئے اللہ نے یقینی کامیابی کاودعدہ کررکھاہے پہلے تین کام کرنے والے نے آج اس تعلیمی ادارے کا آغاز کرکے چوتھا کام بھی کرڈالاہے وہ اللہ کیطرف سے یقینی کامیابی کاانتظار کریں۔میجر عامر نے کہاکہ وہ سیاستدان وہ ووٹ مانگتے وقت لوگوں کی گلیوں میں دن رات کھڑے رہتے ہیں اقتدار ملنے کے بعد وہ خلائی ٹوپی پہن لیتے ہیں اسکے بعد بے چارے عوام کیلئے ان کے پاس وقت نہیں ہوتا ہے موجودہ نظام بڑی اصلاحات کا متقاضی ہے اور نظام چلانے والوں کو بھی بڑی تبدیلی اور اصلاح کی ضرورت ہے اگر ایسا نہ ہواتو اس نظام کاچلنامشکل ہوگا علماء کبھی بھی عصری علوم کے مخالف نہیں تھے اگر ایساہوتاتو میرے والد جو اس خطے کے سب سے بڑے عالم تھے خود مجھے پڑھنے کیلئے کالج اور یونیورسٹی نہ بھیجتے یہ بات بڑی خوش آئند ہے کہ علماء نے دنیوی علوم کے ساتھ ساتھ عصری علوم پر بھی توجہ مرکوز کردی#