داعش کے حملے میں اس فوجی کے ساتھ ایسا کیا ہوا کہ امریکہ نے سخت قدم اٹھانے کا فیصلہ کرلیا
بغداد(مانیٹرنگ ڈیسک) شدت پسند تنظیم داعش کی طرف سے عراق میں موجود اتحادی افواج پر خوفناک حملے کے بعد امریکہ نے زمینی فوج شام اور عراق میں بھیجنے کی تیاری شروع کر دی ہے۔ داعش کی طرف سے اتحادی افواج کو راکٹوں سے نشانہ بنایا گیا جس کے نتیجے میں ایک امریکی فوجی ہلاک ہو گیا۔ ہلاک ہونے والے 27سالہ اہلکار کا نام لوئس ایف کارڈین ہے اور اس کی ہلاکت کا واقعہ شمالی عراق میں پیش آیا۔ داعش کے شدت پسندوں نے گزشتہ روز لوئس ایف کارڈین کی یونٹ پر راکٹ حملے کیے تھے جن میں یہ زخمی ہو گیا اور آج زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا۔اس کا تعلق امریکی ریاست کیلیفورنیا کے شہر ٹمکیولا(Temecula) سے تھااور اس نے 2006ءمیں میرین کور میں شمولیت اختیار کی تھی۔
مزید جانئے: مصر: داعش کا چیک پوسٹ پر حملہ ،13 پولیس اہلکار ہلاک
اس سے قبل اکتوبر2015ءمیں عراق میں ایک امریکی فوجی ہلاک ہوا تھا۔ رپورٹ کے مطابق ایک امریکی فوجی افسر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ داعش کے شدت پسندوں نے یونٹ پر کئی راکٹ داغے ۔ ان کا یہ حملہ کارگر رہا اور ایک امریکی فوج کو جان سے ہاتھ دھونا پڑے۔ ایک عراق فوجی افسر کا کہنا تھا کہ داعش نے یہ حملہ گزشتہ روزصبح 8بج کر 20منٹ پر کیا۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ شمالی عراق کے علاقے مخمور(Makhmour) میں امریکہ سمیت دیگر اتحادی افواج کے یونٹس موجود ہیں جو عراقی شہر موصل پر حملے کی تیاری کے لیے وہاں جمع ہو رہے ہیں جو پوری طرح داعش کے کنٹرول میں ہے۔