پنجاب اسمبلی، مردم شماری فارم میں سکھ مذہب کا خانہ شامل نہ ہونے پر رمیش سنگھ اروڑا کا احتجاج
لاہور ( این این آئی) پنجاب اسمبلی کے ایوان کو آگاہ کیا گیا ہے کہ لاہور شہر میں محکمہ اوقاف کے زیر انتظام 73مزارات سے گزشتہ مالی سال میں 46کروڑ 39لاکھ 4ہزار 477 روپے کی آمدن ہوئی جس کے مقابلے میں 20کروڑ 56لاکھ 9ہزار 193روپے کے اخراجات ہوئے،انتخابی حلقے میں کام نہ ہونے پر بات نہ سنے جانے پر رکن اسمبلی مولانا الیاس چنیوٹی نے احتجاجاً اسمبلی رکنیت مستعفی ہونے کا دھمکی دی دی جبکہ حکومتی رکن اسمبلی سردار رمیش سنگھ اروڑا نے مردم شماری فارم میں سکھ مذہب کا خانہ شامل نہ ہونے پر احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ فارم میں اسلام ، عیسائی ، ہندو ، قادیانی اور شیڈول کاسٹ کے خانے شامل ہیں ، سکھ مذہب کا خانہ بھی شامل کیا جائے ، پنجاب اسمبلی کے اجلاس کا اختتام بھی اپوزیشن کی جانب سے کورم کی نشاندہی پر ہوا ، ایجنڈا میں موجود محکمہ ’’فوڈ‘‘ کی کارکردگی پر بحث نہ ہوسکی،پنجاب اسمبلی میں پوائنٹ آف آرڈر پر حکومتی رکن اسمبلی سردار رمیش سنگھ اروڑا نے کہا کہ میں مردہ شماری کرانے پر مبارکباد پیش کرتا ہوں لیکن پاکستانی سکھ قوم کی مردم شماری کے فارم میں شامل نہ کرنے سے دل آزاری ہوئی ہے ، مردم شماری فارم میں پانچ مذاہب کے پانچ خانے بنے ہوئے ہیں جن میں اسلام ، عیسائی ، ہندو ، قادیانی اور شیڈول کاسٹ شامل ہیں جبکہ سکھوں کو دیگر مذاہب کے خانے میں شامل کیا گیا ہے ۔ میرا مطالبہ ہے کہ وفاقی حکومت کو پابند کیا جائے کہ مردم شماری کے فارم میں سکھ مذہب کا خانہ بھی شامل کیا جائے ۔ انہوں نے کہا کہ پتہ نہیں کس کی سازش ہے کہ بھارت کو خوش کیا جائے یا عالمی طاقتوں کو خوش کیا جائے ۔ انہوں نے کہا کہ اس سے سکھوں کا استحقاق مجروع ہوا ہے ۔ اجلاس میں رکن اسمبلی مولانا الیاس چنیوٹی نے چنیوٹ کے مسائل کے حوالے سے اپنی تحریک التوائے کار پڑھی ۔ انہو ں نے کہا کہ مجھے عوام نے مجبور کیا ہے میں ان مسائل کی نشاندہی کروں ، مجھے اس کا جواب دیا جائے ۔ ان کے بار بار اصرار کے باوجود جواب نہیں دیا گیا تو انہوں نے دھمکی دی کہ اگر مجھے جواب نہ دیا گیا تو میں استعفیٰ دے دوں گا ۔جس پر پارلیمانی سیکرٹری نذر محمد گوندل نے سپیکر پنجاب اسمبلی سے استدعا کی کہ ان کی تحریک التوائے کار کو موخر کر دیا جائے ۔ جس پر سپیکر نے تحریک التوائے کار موخر کر دی ۔قبل ازیں ایوان کو آگاہ کیا گیا ہے کہ لاہور شہر میں محکمہ اوقاف کے زیر انتظام 73مزارات سے گزشتہ مالی سال میں 46کروڑ 39لاکھ 4ہزار 477 روپے کی آمدن ہوئی جس کے مقابلے میں 20کروڑ 56لاکھ 9ہزار 193روپے کے اخراجات ہوئے ،سکیورٹی اداروں کی طرف سے حساس قرار دیئے گئے مزارات پر سی سی ٹی کیمرے نصب کر کے وہاں سکیورٹی کا عملہ بھی تعینات کیا گیا ہے۔ اجلاس جاری تھا کہ اس دوران تحریک انصاف کی رکن اسمبلی سعدیہ سہیل رانا نے کورم کی نشاندہی کردی ۔ جس پر سپیکرپنجاب اسمبلی نے گنتی کروائی تو کورم پورا نہ تھا ۔ کورم پورا کرنے کیلئے پانچ منٹ کیلئے گھنٹیاں بجائی گئیں لیکن کورم پورا نہ ہوا تو 15منٹ کا وقفہ کیا گیا ۔ اجلاس دوبارہ شروع ہوا توگنتی پر بھی کورم پورا نہ ہو سکا جس پر سپیکر رانا محمد اقبال خاں نے اجلاس غیر معینہ مدت کے لئے ملتوی کر دیا گیا ۔