پوری قوم بدعنوانوں کا احتساب چاہتی ہے، ڈاکٹر فرید پراچہ
کراچی(اسٹاف رپورٹر) جماعت اسلامی پاکستان کے ڈپٹی سیکریٹری جنرل ڈاکٹر فرید پراچہ نے کہا ہے کہ پوری قوم بدعنوانوں کا احتساب چاہتی ہے ، موجودہ حکومت کرپشن کے خاتمہ میں ناکام ثابت ہوئی ہے ، جب تک یہ استحصالی نظام ختم نہیں ہو تا،د ہشتگردی اور بدامنی سے نجات نہیں ملے گی، تبدیلی کا آغاز گھر سے ہوتا ہے ، گھر اور خاندان میں تبدیلی کے بغیر پاکستان میں تبدیلی ممکن نہیں ہے ۔وہ جماعت اسلامی ضلع جنوبی کے زیر اہتمام سیفران لان میں ماہانہ فیملی اجتماع سے خطاب کر رہے تھے ۔ اس موقع پر جماعت اسلامی ضلع جنوبی کے جنرل سیکریٹری سفیان دلاور ، پبلک ایڈ کمیٹی کے سربراہ ظہور احمد جدون سمیت دیگر بھی موجود تھے ۔ڈاکٹر فرید پراچہنے کہا کہ کرپشن اور پاکستان ایک ساتھ نہیں چل سکتے، بدعنوانوں کا احتساب پوری قوم کا مطالبہ بن چکا ہے، جماعت اسلامی کرپشن سے پاک دینی، سیاسی جماعت ہے جو ملک کو اسلامی پاکستان اور خوشحال پاکستان دیکھنا چاہتی ہے۔ہمیں اپنے معاشرے کی ترقی کے لیے اہل، ایماندار اور نڈر قیادت کو آگے لانا ہوگا جو ملک اور قوم کا درد اپنے سینے میں رکھتی ہو تب ہی ملک کو موجودہ مسائل سے چھٹکارا ممکن ہو گا۔انہوں نے کہا کہ ملکی وسائل پر چند خاندان قابض ہیں، ملک میں اس وقت حقیقی جمہوریت نہیں بلکہ خاندانی آمریت قائم ہے قومی وسائل کی غیر منصفانہ تقسیم جاری ہے حصول پاکستا ن کے مقاصد کو پس پست ڈال دیا گیا ہے عام آدمی شدید مشکلات اور مسائل میں گھرا ہوا ہے۔انہوں نے کہا کہ دہشتگردی کے خاتمہ اور ملک کو پرامن اور خوشحال بنانے کے لیے ضروری ہے کہ معاشی ناہمواریوں اور ظلم و جبر کے نظام کا خاتمہ کیا جائے۔ دولت کی غیر منصفانہ تقسیم نے معاشر ے کو تقسیم کردیاہے۔ حکمران عیاشیوں میں مست ہیں اور عوامکو کھانے اور علاج کی سہولیات تک میسر نہیں ہیں ۔انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی 2018 تبدیلی کا سال ہوگا، عوام اپنا انتخابی رویہ تبدیل کریں اور بار بار آزمائی ہوئی سیاسی جماعتوں کی اب چھٹی کردیں ۔ جب تک عوام خود ان ظالموں سے نجات کے لیے تیار نہیں ہوں گے، ملک میں پائیدار تبدیلی نہیں آسکتی۔ انہوں نے کہاکہ عوام تبدیلی چاہتے ہیں اور ملک کا ہر فرد دہشتگردی، بدامنی اور معاشی ناہمواریوں پر کڑھتاہے مگر اس استحصالی نظام کو بدلنے پر آمادہ نہیں کیونکہ ظلم و جبر کا یہ نظام ہی ان کی سیاسی زندگی کی بقا کا ضامن ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ تبدیلی کا آغاز گھر سے ہوتا ہے ، گھر اور خاندان میں تبدیلی کے بغیر پاکستان میں تبدیلی ممکن نہیں ہے ۔اس لیے ہم یہ عہد کرتے ہیں کہ پہلے اپنے گھروں ، خاندان اور معاشرے کوکو تبدیلی کا مرکز بنائیں گے ، انہوں نے کہاکہ نزول قرآن کی شب ملک عطا کر کے یہ پیغام دیا گیاہے کہ اے اہل پاکستان تمہاری بقا و استحکام، امن و سلامتی، ترقی و خوشحالی کی منزل قرآن و سنت کے نفاذ کے ذریعے ہی ممکن ہے۔ انہوں نے کہاکہ سودی نظام نافذ کر کے اور خدا اور رسول ؐ سے بغاوت کرکے ہم نے قرضوں کی معیشت، بدامنی، دہشتگردی، بدترین کرپشن اور ظالمانہ لوڈشیڈنگ کے علاوہ کچھ بھی حاصل نہیں کیا۔