برین ٹیومر کے 12سالہ مریض بچے کو ڈاکٹروں نے لاوارث چھوڑ د یا
لاہور(جنرل رپورٹر) صوبائی دارالحکومت کے بڑے ہسپتالوں میں برین ٹیومر(کینسر) کے 12سالہ بچے کو ڈاکٹروں نے لاوارث چھوڑ د یا، بچے محمد یاسر کو 6سال قبل بیرن ٹیومر کی تشخیص کی گئی مگر آج جب یاسر کا ٹیومر دماغ سے آنکھ تک کو اپنی لپیٹ میں لے چکا ہے ،ڈاکٹر معصوم بچے کے ٹیومر کا آپریشن کرنے میں ہاتھ کھڑے کر چکے ہیں اور معصوم کا مزدور باپ خدا بخش اپنے بچے کی جان بچانے کیلئے اپنی کل جمع پونجی اور مکان تک فروخت کر چکا ہے ،بچے کے والد خدا بخش نے ’’پاکستان‘‘ کے دفتر میں بتایا کہ شوکت خانم، چلڈرن ہسپتال ،جناح ہسپتال میں بچے کے آپریشن کیلئے مارا مارا پھر رہاہوں، مگر کوئی ڈاکٹر اسے داخل کر کے آپریشن کرنے کیلئے تیار نہیں، ڈاکٹروں کا کہنا ہے لاکھوں روپے آپریشن پر خرچ آئیں گے مگر وہ اخراجات برداشت نہیں آ سکتا ۔ غریب محنت کش نے وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف سے استدعا کی ہے کہ وہ اس کی مدد کریں اور اس کے لخت جگر کا علاج معالجہ یقینی بنائیں ۔