تحریک لبیک یارسول اللہ ؐ کا ضلع کونسل چوک میں جیل بھر و اجتماع
لاہور(ایجوکیشن رپورٹر)تحریک لبیک یا رسول اللہ ﷺ فیصل آباد کے زیر اہتمام ضلع کونسل ہال چوک میں 295C کے تحفظ کے لئے اور منظور شدہ مطالبات ختم نبوت پر عملدرآمد کے لیے جیل بھرواجتماع کا انعقاد کیا گیا۔جس کی صدارت تحریک لبیک یا رسول اللہ ﷺ کے مرکزی چئیرمین اور تحریک صراطِ مستقیم کے بانی ڈاکٹر محمداشرف آصف جلالی نے کی۔مفتی محمد عابد جلالی ،مفتی محمد اشفاق الحسنی ،مولانا محمد حبیب اللہ سیالوی،مولانا محمد عبد الوحید قادری ،سمیت ہزاروں عاشقانِ رسول ؐنے حلف نامۂ ختم نبوتؐ میں ترمیم کے ذمہ داروں کی عدم گرفتاری ، رانا ثناء اللہ کی عدم گرفتاری اور شہداء ختم نبوت کے قاتلوں کی عدم گرفتاری پر شدید احتجاج کرتے ہوئے اپنے آپ کو گرفتاری کے لئے پیش کردیا۔جیل بھرو اجتماع میں شرکاء بڑے جذباتی انداز میں اللہ اکبر، لبیک یا رسول اللہ ؐ، تاجدارِختم نبوت زندہ باد،جیل کا راستہ، جنت کا راستہ،اب ووٹ ہے کس کا؟ غازی کا، اب دور ہے کس کا؟ غازی کا، کے نعرے لگاتے رہے۔ اس موقع پراجتماع سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر محمد اشرف آصف جلالی نے کہاحکمرانوں نے قوم کے مقدس مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچا کر جو نفرت کا بیج بویا تھا اب اس کے کانٹے چن رہے ہیں ۔تحریک لبیک یار سول اللہؐ داتا گنج بخش ہجویری اور سیدنا غوث اعظم کی نظریات کی وارث ہے اوچھے ہتھکنڈوں سے اس کی مقبولیت کو روکا نہیں جا سکتا 2018 کے الیکشن میں ہر پولنگ اسٹیشن سے ان شاء اللہ تعالیٰ ’’چھایا چھایا دین چھایا‘‘ کے نعرے بلند ہوں گے295Cکو چھیڑنے والوں کو امریکہ عاشقانِ رسول ﷺ کے ہاتھوں سے نہیں چھڑا سکے گا۔سینٹ کے ارکان اپنے جذبۂ ایمان سے سینٹ کی انسانی حقوق کمیٹی کی طرف سے 295Cمیں ترمیم کے مجوزہ بل کو مسترد کر دیں ۔ حلف نامۂ ختمِ نبوت میں تبدیلی کے ذمہ داروں کو حکومت جتنا بھی چھپا لے حکومت عوامی ردِعمل سے نہیں بچ سکے گی ۔انہوں نے کہااسلام آباد ہائی کورٹ فیض آباد دھرنے کے دیگرمعاملات کی جہاں تفتیش کر رہی ہے شہداء ختمِ نبوت کو بھی انصاف دلائے پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار یوں نہتے مظاہرین کے قاتلوں کو کھلی چھٹی دی گئی ہے فیض آباد دھرنے کے شہداء کی لاشوں کو چھپانااور منظرِ عام پر آنے والے آٹھ شہداء کی ایف آئی آر تک نہ کاٹنااس بات کا ثبوت ہے کہ ملک میں جنگل کا قانون نافذ ہے ۔ ڈاکٹر محمد اشرف آصف جلالی نے بعض اخبارات اور ٹی وی چینلز پرفیض آباد دھرنے کے سلسلہ میں ان کے خلاف پیش کی گئی رپورٹ کو یکسر مسترد کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ فیض آباد دھرنا تحریک لبیک پاکستان کا تھا جبکہ ہم نے تحریک لبیک یا رسول اللہ ﷺ کے پلیٹ فارم سے 25 اکتوبر سے 3نومبر تک اسلام آباد ڈی چوک میں تاجدار ختم نبوت دھرنا دیا۔ جس میں زبردست محاصرے میں بھی الحمد للہ ہم نے اپنا پرامن احتجاج اور دھرنا جاری رکھاا ور بالآخر حکومت نے گھٹنے ٹیک دیے اور معاہدہ کرنے پر مجبور ہوئی۔ جب کہ پورے دھرنے کے دوران نہ سرکاری یا غیر سرکاری املاک کو نقصان پہنچابلکہ نہ کوئی پتہ ٹوٹا نہ گملا نہ جنگلا ٹوٹا۔