حکومت بتائے آئی ایم ایف کون ہوتا ہے پاکستان کو ڈکٹیشن دینے والا : رضا ربانی
کراچی (سٹاف رپورٹر ، مانیٹرنگ ڈیسک)سابق چیئرمین سینیٹ سینیٹر میاں رضا ربانی نے کہا ہے اسٹیل مل اور قومی ایئر لائن کسی کی ذاتی جاگیر نہیں، نجکاری معا ملہ مشترکہ مفادات کونسل میں لے جانا چاہیے۔ حکومت نے ان اداروں کو اونے پونے فروخت کرنے کی روش نہ بدلی تو پیپلزپارٹی سخت ا حتجا ج کرے گی ۔ منگل کو پی پی پی میڈیا سیل بلاول ہاؤس میں صوبائی وزیر سعید غنی، وقار مہدی اور دیگر کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب میں انکا مزید کہنا تھا حکومت سے میرا سوال ہے آئی ایم ایف کون ہوتا ہے جو پاکستان کو ڈکٹیشن دے، قومی ایئر لائن اور اسٹیل ملز کو اونے پو نے فروخت کرنے کی سازش ہورہی ہے وزرا ء جو زبان استعمال کررہے ہیں اس سے لوگ سوچنے پر مجبور ہوجاتے ہیں ،وفاقی وزیر دانیال عزیز نے قومی ایئرلائن کیلئے کہا کہ فوری کوئی پیسے لے آئے تو اسے قومی ایئرلائن دیدیں۔ سینیٹ میں نجکاری کے وزیر نے قومی ایئرلائن کی فروخت سے متعلق بیان کی تردید کی۔ وزرا کے بیانات میں تضاد ہے۔ قومی ایئرلائن ملکی اثاثہ ہے مشیر برائے فنانس کا بیان سامنے آیا ہے کہ اگر کوئی قومی ایئرلائن کو خریدتا ہے تو اسٹیل مل مفت میں دیدیں گے کیا یہ انکے ذاتی اثاثے ہیں یہ ملک کے عوام کے اثاثے ہیں اس طرح سے بات کرنا انہیں زیب نہیں دیتا۔ انکا مزید کہنا تھا قومی ایئرلائن کی نئی ویلیو بھی نہیں لگائی جاسکی آپ پرانی ویلیو پر کچھ نہیں کر سکتے ۔ حکو مت کو قومی اثاثوں کی نجکاری نہیں کرنے دینگے اسٹیل مل کو فروخت کرنے کی وجہ اسکی قیمتی زمین کو ہتھیانے کی سازش ہے ملازمین کو تنخواہیں ادا نہیں کی جارہی ہیں جو جلد ادا کی جائیں،اگر اسٹیل مل نہیں چلا سکتے تو قومی ایئرلائن اور اسٹیل ملز کو انکے ملازمین کے حوالے کردیا جائے بو ر ڈ ز کو ختم کرکے نئے بورڈ تشکیل ،معاشی ماہرین منسلک کر کے انہیں ایک سال کا موقع فراہم کیا جائے،اس طرح اداروں میں شفافیت بھی آئیگی ،اگر حکومت نے دونوں اداروں کی نجکاری میں من مانے فیصلے کئے تو پیپلزپارٹی اسکی سخت مخالفت کریگی۔ الیکشن کمیشن نے پچھلے دنوں حلقہ بندیوں اور قومی اسمبلی کی کمیٹیوں سے متعلق جو حکم نامہ جاری کیا ہے اس پر سوالیہ نشان ہے یہ درست نہیں کہ وہ کمیٹی الیکشن کمیشن کا کام کر ر ہی ہے۔ ملک کے تمام ادارے اپنی آئینی حدود میں رہتے ہوئے کام کریں تو بہتر ہے ہم ادارے بچانے کیلئے اپنی آئینی جدوجہد جاری رکھیں گے۔ پیپلزپارٹی کی حکومت نے اسٹیل مل کو چلانے کی کوشش کی تاہم اتنا بڑا بیل آٹ پیکج نہ دینے سے متعلق انہیں علم نہیں ہے ۔ حکو مت نے اداروں کو اونے پونے فروخت کرنے کی روش نہ بدلی تو ہر فورم پر آواز بلند کرینگے۔روپے کی قدر میں گراوٹ پر تشویش کا اظہار کیا کرتے ہوئے کہا سنا ہے حکومت بعض دوست ممالک کیساتھ زرمبادلہ لینے کا معاہدہ کرنے جارہی ہے اور اس پیسے کو حکومت استعمال نہیں کر
سکے گی وہ پیسہ صرف خزانے میں رکھا جائیگا ہم حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں ایسا کوئی معاہدہ کرنے سے قبل پارلیمان کو اعتماد میں لیا جائے۔
رضا ربانی