حکمرانوں نے ملکی معیشت کو عالمی مالیاتی اداروں کی بیساکھیوں پر کھڑا کر دیا: ڈاکٹر طاہرالقادری
لاہور((ایجوکیشن رپورٹر)پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے کہا ہے کہ اشرافیہ نے ہر دور میں جاتے ہوئے معیشت کا جنازہ نکالا،حکومت کا معاشی سرجن آجکل منی لانڈرنگ کیسز میں عدالت کو مطلوب اور مفرور ہے،غیر ملکی قرضہ 94ارب ڈالر سے بڑھ گیا ،جس ملک کے حکمرانوں کی کوئی اقدار نہ ہوں اس ملک کی کرنسی بھی بے قدر ہوتی ہے،ڈالر میں اضافہ اور ایمنسٹی سکیموں کا فائدہ صرف کالے دھن والوں کو ہوتا ہے۔ اس غیر معمولی اضافہ پر وزرات خزانہ اور سٹیٹ بنک کی طرف سے فوری پالیسی بیان سامنے نہ آنا حیران کن ہے۔ لگ رہا ہے الیکشن کے اخراجات پورے کرنے ،مینڈیٹ کی خرید و فروخت کیلئے حکومت میں بیٹھے مافیا نے کسی ایمنسٹی سکیم کے ذریعے کالا دھن پاکستان داخل کرنیکی منصوبہ بندی کی ہے۔ پاکستان کو قرضوں کی دلدل میں اس حد تک دھنسا دیا ہے کہ اب سود ادا کرنے کیلئے بھی بھاری سود پر قرضے لینے پڑ رہے ہیں۔پاکستان کی تقدیر بدلنے والی ساری اشرافیہ نیب کے زیر علاج ہے۔وہ گزشتہ روز پاکستان عوامی تحریک کی سنٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے ممبران سے ٹیلی فون پر گفتگو کر رہے تھے ۔انہوں نے کہا کہ ڈالر کی قیمت میں راتوں رات اضافہ تحقیق طلب ہے،اس اضافہ سے غیر ملکی قرضوں اور سود کی قسط میں اضافہ،پٹرول،ڈیزل،بجلی کی قیمتوں میں اضافہ سمیت مہنگائی کا نیا طوفان آئے گا جسکا خمیازہ کسی نہ کسی شکل میں اس ملک کا کسان،مزدور،کلرک اور کم آمدنی والا شہری بھگتے گا۔انہوں نے کہاکہ نواز لیگ نے ہمیشہ بہترین اقتصادی ٹیم رکھنے اور معاشی مہارت کے دعوے کیے مگر ہر دور میں جاتے ہوئے ملکی معیشت کو عالمی مالیاتی اداروں کی بیساکھیوں پر کھڑا کر کے گئے ۔انہوں نے کہاکہ اس وقت زر مبادلہ کے ذخائر 2007 کی سطح سے بھی نیچے آ چکے ہیں۔ درآمدات ،برآمدات سے زیادہ ہیں،گردشی قرضہ 2013کے مقابلے میں ڈبل ہو چکا ہے۔حکومتی کرپشن اور بیڈ گورننس کی وجہ سے سرکاری کارپوریشنوں کا خسارہ بھی دوگنا ہو گیا مگر آج تک تباہ حال ملکی معیشت پر پارلیمنٹ میں بحث تک نہیں ہوئی۔