قومی بیانیہ امت مسلمہ اور پاکستان کی راہ عمل متعین کرے گا : وزیر اعلٰی سندھ

قومی بیانیہ امت مسلمہ اور پاکستان کی راہ عمل متعین کرے گا : وزیر اعلٰی سندھ

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


کراچی (اسٹاف رپورٹر)وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ پاکستان اپنی تاریخ کے اہم دور سے گزر رہا ہے بہت ساری کامیابیاں ہمارا انتظار کررہی ہیں لیکن ان کو حاصل کرنے کی راہ میں ہمیں کئی چیلنجز درپیش ہیں، ان چیلنجز نبرد آزما ہوئے بغیر ہم مستقبل کی کامیابیوں کو یقینی نہیں بناسکتے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کو گورنر ہاس میں بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی کے ادارہ تحقیقات اسلامی کے زیر اہتمام پیغام پاکستان کی تعارفی پروگرام تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ پروگرام کی صدارت گورنر سندھ محمد زبیر نے کی جبکہ وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ بطور مہمان خصوصی شریک ہوئے۔ تقریب میں ڈپٹی علما کرام، سماجی شخصیات، اسپیکر سندھ اسمبلی، میئر کراچی و دیگر حکام نے شرکت کی، تقریب کا آغاز قومی ترانے سے کیا گیا۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ ایک باوقار و عزت مند قوم کی حیثیت سے ہمارے لیے متفقہ قومی بیانیہ ضروری ہے، اسلامی تعلیمات اور دستور پاکستان کی روشنی میں تشکیل کردہ یہ بیانیہ دہشتگردی، انتہاپسندی اور تشدد کے خلاف ہماری ڈھال ہوگا اور استحکام پاکستان کے لیے ہمیں جس قسم کی فکری جہاد کی ضرورت ہے اس میں ممدومعاون ثابت ہوگا۔ انھوں نے کہا کہ دہشتگرد نفرت انگیزی، فرقہ پرستی، تقسیم اور عدم برداشت کے پرچار کے ذریعے پاکستانی معاشرے میں انتہاپسندی کو فروغ دینے کی کوشش کررہے ہیں، ایسے نظریات پاکستانی معاشرے کی سالمیت اور معاشرتی ہم آہنگی کو نقصان پہنچاتے ہیں۔ انتہاپسند بیانے میں آدھی سچائی مذہبی شعار کے ساتھ ملاکر اس طرح پیش کی جاتی ہے کہ وہ خاص طور پر نوجوانوں کے لیے کشش کا باعث بنتی ہے۔ انھوں نے کہا کہ دینی نعروں کے پردے میں انتہاپسندی سے قومی سلامتی استحکام اور یکجہتی کو شدید خطرات لاحق ہیں، ان انتہاپسندانہ نظریات کا مقابلہ د ستور پاکستان کے تقاضوں کے مطابق متفقہ بیانے سے ہی کیا جاسکتا ہے، ایسا بیانیہ ناصرف قوم کی سمت کو متعین کردیتا ہے بلکہ قوم کو ایک متحد آواز اور ہدف بھی دیتا ہے۔ وزیراعلی سندھ نے خوشی کا اظہار کرتے ہوئے اپنے خطاب میں کہا کہ آج ہم ایک ایسے ہی قومی بیانے کو منظر عام پر لارہے ہیں جو نہ صرف اسلامی تعلیماتا ور دستور پاکستان کے تقاضوں کو پورا کرتا ہے بلکہ انتہاپسندی، تشدد اور دہشتگردی کی فکری بنیادوں کو ختم کرنے میں ممد و معاون بھی ہوگا، یہ قومی بیانیہ قوم کے اجتماعی شعور کی ترجمانی کرتا ہے، علمائے دین، مفتیان کرام، قومی جامعات کے اساتذہ کرام، پالیسی ساز اور سول سوسائٹی کے اراکین نے اس قومی بیانیے کی تشکیل میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ مجھے بتایا گیا ہے کہ ادارہ تحقیقات اسلامی، بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی، اسلام آباد دینی تعلیم کے پانچوں وفاق اور ہائر ایجوکیشن کمیشن نے مل کر جو قومی بیانیہ تشکیل دیا ہے جکید 3 ہزار سے زیادہ علما اور مشائخ نے تائید و توثیق کی ہے جس میں واضح، مثر اور منطقی طور پر دینی اور منطقی طور پر دینی اور قومی دلائل کی روشنی میں دہشتگردی اور انتہاپسندی کے رجحانات کا رد کیا گیا۔ انھوں نے مزید کہا کہ اس قومی بیانیہ میں امت مسلمہ اور خاص طور پر پاکستان کو درپیش چیلجنز کا مقابلہ کرنے کی راہ عمل بھی متعین کرنا ہے۔ وزیراعلی سندھ نے اپنے خطاب میں قومی سلامتی اداروں کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی مسلح افواج اور قومی سلامتی کے اداروں نے دہشتگردوں اور انتہا پسندوں کے خلاف مثر کارروائیاں کرکے ان کے ٹھکانوں کو ختم کیا ہے اور سرزمین پاک کو ان سے صاف کیا ہے۔ البتہ نیشنل ایکشن پلان کی رو سے دہشتگردی کی فکر کے خلاف فکری محاذ پر کام کرنا ابھی باقی ہے اس ضمن میں آج کے جاری قومی بیانیہ ایک اہم سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہے۔مراد علی شاہ نے کہا کہ یہ بیانیہ نہ صرف تشدد، غلو، انتہاپسندی، تخریب کاری، فرقہ پرستی اور تعصبات جیسی لعنتوں سے نجات دلانے میں ہمارا ممد و معاون ہوگا بلکہ اس بیانے کے ذریعے ہم پوری دنیا کو یہ بتانے میں بھی کامیاب ہوجائیں گے کہ پاکستان ایک مستحکم اور دستور قانون کے مطابق چلنے والا ملک ہے مزید یہ کہ پاکستانی قوم دہشتگردی، انتہاپسندی اور تشدد کے خلاف ہے، اس بیانے کو تنوع میں تبدیل کرکے ایک متحد قوم کے طور پر اسلامی تہذیب کے احیا میں اہم کردار ادا کرسکتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ قومی بیانیہ بین الاقوامی سطح پر پرامن بقائے باہمی، محبت، اتفاق امن اور سلامتی کا پیغام لے کر جائے گا، اس پیغام پاکستان کے ذریعے پاکستان کے اندر اور باہر بسنے والے مسلمانوں اور غیر مسلموں کو یہ پیغام دیا جارہا ہے کہ اسلام ہر سطح پر امن، سلامتی اور محبت کا درس دیتا ہے تاکہ ایک صحت مند معاشرہ تشکیل پاسکے اور افراد دینی اور دنیاوی سطح پر ترقی میں آزادنہ اپنا کردا ادا کرسکیں۔آخر میں انھوں نے بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی کا شکریہ ادا کرتے ہوئے اظہار کیا کہ انھوں نے اس اہم قومی فریضے کی ادائیگی میں بھرپور کردا ادا کیا اور پاکستان سے دہشتگردی اور انتہاپسندی کے خاتمے کے لیے کی جانے والی فکری کوششوں میں قائدانہ کردار ادا کیا۔

کراچی(آئی این پی ) وزیر اعلی سندھ مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ شہری خوشگوار انداز میں پاکستان سپر لیگ کا فائنل انجوائے کریں،پی ایس ایل کے فائنل میچ کے روز موبائل فون سروس کھلی رہے گی،فائنل کے موقع پر سیکیورٹی انتظامات پر خاص توجہ دی ہے۔ کراچی میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ نے کہا کہ سندھ حکومت نے پی ایس ایل کے فائنل کے موقع پر سیکیورٹی انتظامات پر خاص توجہ دی ہے، پی ایس ایل فائنل کے موقع پر سیکیورٹی کے انتظامات تسلی بخش ہیں، شہری خوشگوار انداز میں پاکستان سپر لیگ کا فائنل انجوائے کریں۔مراد علی شاہ نے کہا کہ پی ایس ایل کے فائنل کے روز موبائل فون سروس بند ہونے سے شہریوں کو پریشانی کا سامنا ہوسکتا ہے اور ہم شہریوں کو پریشان نہیں کرنا چاہتے۔ اس لئے فیصلہ کیا گیا ہے اس دن موبائل فون سروس بحال رہے گی۔واضح رہے کہ پی ایس ایل کے دوسرے اور تیسرے پلے آف کے دوران لاہور میں موبائل فون سروس بند رہے گی، فائنل کے دوران کراچی میں بھی موبائل فون سروس بند رکھنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔
وزیر اعلی سندھ