بلدیاتی نمائندوں کے عام انتخابات میں حصہ لینے کیلئے استعفے کی شرط پشاور ہائی کورٹ میں چیلنج

بلدیاتی نمائندوں کے عام انتخابات میں حصہ لینے کیلئے استعفے کی شرط پشاور ہائی ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


پشاور(نیوزرپورٹر)بلدیاتی نمائندوں کے عام انتخابات میں حصہ لینے کے لئے استعفے کی شرط کو پشاورہائی کورٹ میں چیلنج کردیاگیاہے رٹ پٹیشن میں لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2013ء کی شق 85ء کوغیرآئینی اورکالعدم قرار دینے کی استدعا کی گئی ہے اصغرکنڈی ایڈوکیٹ کی وساطت سے ضلع ناظم ٹانک مصطفے خان کنڈی نے پشاورہائی کورٹ میں رٹ دائرکی ہے جس میں موقف اختیار کیاگیاہے کہ2018ء کے جنرل انتخابات میں الیکشن میں حصہ لینے کاارادہ ہے تاہم لوکل گورنمنٹ ایکٹ خیبرپختونخوا2013ء کی شق85کے تحت حکومت نے یہ ترمیم کی ہے کہ بلدیاتی نمائندہ صوبائی یاقومی اسمبلی کے انتخابات میں حصہ لینے سے قبل اپنی نشست سے مستعفی ہوگا اوراس کے بعد وہ انتخایات میں حصہ لینے کااہل ہوگاجبکہ شق 85آرٹیکل62اور63کے منافی ہے اورملک کے شہری کو جو بنیادق حقوق حاصل ہیں اس کے بھی یہ منافی ہے جبکہ سندھ اوربلوچستان کے لوکل گورنمنٹ ایکٹ میں ایسی کوئی بات نہیں ہے علاوہ ازیں آئین میں62اور63کی ایسی شقیں ہیں جو صوبائی یاقومی اسمبلی اورسینیٹ کی نشست کے لئے اہل اورنااہل بناتاہے جبکہ قومی وصوبائی اسمبلیوں اور سینیٹ کے انتخابات پیپلزایکٹ1976کے تحت ہوتے ہیں اس بناء اس قسم کی پابندی عائد نہیں کی جاسکتی ہے کہ پہلے وہ مستعفی ہواورپھرالیکشن میں حصہ لے جبکہ مذکورہ حوالے سے قانون سازی کااختیار وفاق کو حاصل ہے اورصوبائی حکومت اس قسم کی قانون سازی نہیں کرسکتی لہذا اس شق کو کالعدم قرار دیا جائے پشاورہائی کورٹ کادورکنی بنچ آئندہ چند روز میں رٹ کی سماعت کرے گا۔