جماعت اسلامی کراچی کا ’’تعلیم بچاؤ، یونیورسٹی بچاؤ‘‘ مہم کا آغاز
کراچی (اسٹاف رپورٹر)جماعت اسلامی کراچی کے امیر حافظ نعیم الرحمن کی زیر صدارت ادارہ نورحق میں سندھ حکومت کی جانب سے سندھ اسمبلی میں عددی اکثریت کی بناء پر یونیورسٹیز ترمیمی بل کی منظوری کے خلاف ’’مشاورتی اجلاس ‘‘ منعقد ہوا ۔ اجلاس میں سابق طلبا ء ،جامعہ کراچی، این ای ڈی ،داؤد انجینئرنگ یونیورسٹی ،ڈی ایم سی ، ایس ایم سی کے طلباء و اساتذہ نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ اجلاس میں متفقہ طور پر طے کیا گیا کہ تعلیم کی تباہی کے اس قدم کی بھرپورمزاحمت کی جائے گی اور اس تحریک کے سلسلے میں یونیورسٹیز ترمیمی بل کے خلاف 8اپریل کو ایکسپو سینٹر میں ایک تاریخی کنونشن منعقد کیا جائے گا، شہر بھر میں کیمپ لگائے جائیں گے، تمام تعلیم دوست قوتوں کو ایک پلیٹ فارم پر جمع کیاجائے گا،آئین کی بنیادی روح کے منافی اس فیصلے کے خلاف عدالت کا دروازہ بھی کھٹکھٹایا جائے گا،ہیند بلز تقسیم کیے جائیں گے ۔ تحریک کی روح ’’تعلیم بچاؤ ، یونیورسٹی بچاؤ‘‘ ہوگی ۔ حافظ نعیم الرحمن نے اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یونیورسٹیز ترمیمی بل تعلیم دشمن پالیسی ہے جسے کسی صورت قبول نہیں کیا جائے گا ، اس بل کے نتیجے میں سندھ سکریٹریٹ جہاں سفارشی افراد سیاسی بھرتیوں کی بنیاد پر بھرے ہوئے ہیں اور کراچی یونیورسٹی میں کوئی تمیز نہیں کرسکے گا۔ کراچی کے شہری اب کسی ایسی صورتحال کے متحمل نہیں ہوسکتے ، اس بل کے خلاف ہر طبقہ فکر سے تعلق رکھنے والوں سے ملاقات کریں گے اور اس تحریک میں شامل کریں گے ۔ جامعات کی خود مختاری پر کسی صورت سمجھوتہ نہیں کیا جاسکتا۔ اٹھارہویں آئینی ترمیم کی آڑ میں من پسند ترا میم کرکے سندھ بھر کی جامعات کی خود مختار حیثیت کو مکمل طور پر ختم کردیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جامعات کی خود مختاری کا خاتمہ دراصل تعلیم و تحقیق اور اظہار آزادی رائے پر قدغن ہے۔جامعات اعلیٰ تعلیم کے وہ ادارے ہیں جو کہ علمی آزادی کی بناء پر وجود میں آتے ہیں اور ان سے یہ حق کسی صورت نہیں چھینا جاسکتا۔حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ سندھ اسمبلی میں پیپلز پارٹی کی جانب سے اکثریت کی بنیاد پر یہ فیصلہ سندھ میں میرٹ اور صلاحیت کا قتل کرنے کے مترادف ہے ،حکومت کا یہ فیصلہ تعلیم میں بھی وڈیرہ شاہی نظام لانے کی کوشش ہے مگر ہم تعلیمی اداروں میں وڈیرہ شاہی نہیں چلنے دیں گے ۔یہ اقدام جامعات کی آزادی و خودمختاری سلب کر نے مترادف ہے ۔قانون کی منظوری سے قبل حکومت نے وائس چانسلرز تک سے مشاورت نہیں کی ۔ حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ پیپلز پارٹی سندھ کی طرح کراچی میں وڈیرہ شاہی آمریت نافذ کرنے کے لیے میرٹ کا قتل عام اور تعلیم دشمنی کاراستہ اختیار کررہی ہے اور عددی اکثریت کی بنیاد پر تعلیم دشمن بل منظور کروارہی ہے ، جماعت اسلامی نے ’’تعلیم بچاؤ اور یونیورسٹی بچاؤ‘‘مہم کا آغاز کردیا ہے اور اسی مہم کے سلسلے میں ایکسپو میں 8اپریل کو عظیم الشان ’’کنونشن ‘‘کا انعقاد کیا جائے گا اور سندھ حکومت کو مجبور کیا جائے گا کہ وہ تعلیم دشمن ترمیمی بل واپس لے ۔