” سوہن حلوہ کھاتے ہوئے وہ گورا بولا قران اسی جیسا میٹھا ہے ، یہ یقیناََ مجھے بنانے والے کا کلام ہے، میں نے پوچھا پھر دیر کس بات کی ہے، وہ ہنستے ہوئے بولا شاید اس مٹھائی کے آنے کی دیر تھی“ کینیڈا کے غیر مسلم کی زندگی کی کہانی

” سوہن حلوہ کھاتے ہوئے وہ گورا بولا قران اسی جیسا میٹھا ہے ، یہ یقیناََ مجھے ...
” سوہن حلوہ کھاتے ہوئے وہ گورا بولا قران اسی جیسا میٹھا ہے ، یہ یقیناََ مجھے بنانے والے کا کلام ہے، میں نے پوچھا پھر دیر کس بات کی ہے، وہ ہنستے ہوئے بولا شاید اس مٹھائی کے آنے کی دیر تھی“ کینیڈا کے غیر مسلم کی زندگی کی کہانی

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

اوٹاوا (ڈیلی پاکستان آن لائن) قرآن پاک اللہ کا کلام ہونے کے ساتھ ساتھ دنیا کی واحد ایسی کتاب ہے جس میں کوئی شک و شبہ نہیں ہے۔ اللہ کا یہ پاک کلام دنیا بھر کے انسانوں کے لیے رہنمائی کا سامان ہے جس نے کینیڈا کے ایک غیر مسلم کی زندگی بھی بدل کر رکھ دی ہے اور اس نے قرآن پاک کا ترجمہ پڑھنے کے بعد اسلام قبول کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
فیس بک پر رضوان خالد چوہدری نامی پاکستانی نوجوان نے اپنے ایک گورے دوست کی کہانی بیان کی ہے جس نے اسلام قبول کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ رضوان خالد چوہدری نے لکھا ” کل پاکستان سے آتے ہوئے میرے دوست خواجہ حبیب صاحب نے کافی مقدار میں ملتانی سوہن حلوہ گفٹ کیا تھا۔ آج کینیڈا پہنچتے ہی میں اس میں سے کچھ لے کر اپنے ایک گورے دوست کے پاس پہنچا جو ریٹائرڈ ہے اور وقت گزارنے کے لیے اپنے گھر کے نیچے بنی دکان میں لکڑی کے کھلونے بناتا رہتا ہے۔ میں اس کی دکان پر پہنچا تو وہ باہر دھوپ سینکتے ہوئے قران کی وہ انگلش ٹرانسلیشن پڑھ رہا تھا جو میں اسے گزشتہ ماہ دے کر آیا تھا۔ خواجہ حبیب صاحب کا دیا سوہن حلوہ کھاتے ہوئے وہ گویا ہوا ’قران اسی جیسا میٹھا ہے یہ یقیناََ مجھے بنانے والے کا کلام ہے‘۔ میں نے پوچھا پھر دیر کس بات کی ہے؟ وہ ہنستے ہوئے بولا شاید اس مٹھائی کے آنے کی دیر تھی“۔
رضوان خالد چوہدری نے لکھا کہ وہ اپنے گورے دوست کو جمعرات کو مسجد لے جا کر اسے اسلام قبول کرائیں گے جس کے بعد سینٹ جیکب گاﺅں میں یہ پہلا مسلمان ہوگا۔
انہوں نے مزید لکھا ”قران کا یہ اعجاز کمال کا ہے کہ اس کی ایک جیسی آیات سے ایک عام سے بڑھئی کی تشفی بھی ہو سکتی ہے اور پی ایچ ڈی سکالرز کی بھی۔ باقی انبیاءکے معجزات زمانے کی کروٹوں کی نذر ہو گئے لیکن محمدﷺ کو ملا معجزہ یعنی قران آج بھی نہ صرف زندہ و جاوید ہے بلکہ یہی وہ فطری منشور ہے جس سے تعارف بے دینوں کو بھی روشی پہنچا سکتا ہے اور جس پر واپسی سے ایک سو آٹھ فرقوں میں بٹے مسلمانوں کا باہمی نفاق ختم ہو سکتا ہے“۔

مزید :

روشن کرنیں -