اللہ والوں کے قصّے... قسط نمبر 110
حضرت ابوعمرؒ نے کہا کہ میں حضرت عثمان حیریؒ ہی کے دست مبارک پر تائب ہوا اور عرصہ دراز تک آپ کی خدمت میں رہ کر فیوض باطنی سے سیراب ہوتا رہا لیکن بعد میں جب میرا قلب معصیت کی جانب راغب ہوا تو میں نے آپ کی صحبت سے کنارہ کشی کا ارادہ کرلیا لیکن آپ نے اشارتاً فرمایا
’’میری صحبت چھوڑ کر غنیموں کی صحبت مت اختیار کرلینا کیونکہ ان کو تمہارے گناہوں سے خوشی حاصل ہوگی۔ لہٰذا جو گناہ کرنا ہو یہیں رہ کر کرلو۔ تاکہ تمہارا وبال اپنے سر پر لے لوں۔‘‘
یہ الفاظ آپ نے کچھ ایسے موثر انداز میں فرمائے کہ میں توبہ کرکے آپ کی خدمت میں مصروف ہوگیا۔
***
اللہ والوں کے قصّے... قسط نمبر 109 پڑھنے کیلئے یہاں کلک کریں
حضرت ابو عبداللہ جلاءؒ کسی حسین و جمیل یہودی کو بڑے غور سے تک رہے تھے کہیں سے حضرت جنیدؒ بھی آپ کے نزدیک آکھڑے ہوئے۔
حضرت ابو عبداللہؒ نے فرمایا ’’ایسی حسین صورت بھی جہنم میں جلے گی۔‘‘
حضرت جنیدؒ نے فرمایا ’’اس پر نظر ڈالنا بھی داخل شہوت ہے۔ اگر عبرت حاصل کرنا چاہتے ہو تو دنیا میں دوسری بھی بہت سی چیزیں ہیں۔
***
کسی نے حضرت ابو عبداللہ جلاءؒ سے فقر کا مفہوم پوچھا۔ آپ اُٹھ کر باہر چلے گئے اور کچھ وقفہ کے بعد آکر بولے ’’میرے پاس تھوڑی سی چاندی تھی۔ اس کو خیرات کرآیا تاکہ فقر کے موضوع پر گفتگو کرسکوں۔ لہٰذا اب سن لو کہ جس کے پاس کوئی چیز بھی نہ ہو وہ فقر کا مستحق ہے۔
***
جب سلطان محمد تغلق نے شیخ قطب الدینؒ منور کو اپنے پاس طلب کیا تو آپ کے فرزند شیخ نورالدین جو اس وقت چھوٹی عمر کے تھے اپنے والد کے پیچھے پیچھے سلطان کے دربار میں چلے آئے۔ یہاں پہنچ کر ہ جوم ملوک و امراء کی ہیبت و رعب سے اس قدر متاثر ہوئے کہ ہوش و حواس کھو بیٹھے۔ اتنے میں شیخ قطب منورؒ کو اس واقعہ کی خبر ہوئی اور انہوں نے کہا ’’بابا نورالدین! عظمت و کبریائی صرف اللہ کے لیے ہے۔‘‘ شیخ نورالدینؒ فرماتے ہیں کہ جونہی میرے کانوں میں یہ بات پہنچی میرے باطن میں تقویت آگئی۔ یہاں تک کہ میرے دل سے دربار کا رعب و دبدبہ جاتا رہا۔
***
حضرت ابو محمد روئیم ؒ فرماتے تھے کہ بیس سال سے میری یہ کیفیت ہے کہ جس قسم کے کھانے کا تصور کرتا ہوں، فوراً مل جاتا ہے۔
پھر فرمایا کہ ایک مرتبہ دوپہر میں مجھے شدت کی پیاس محسوس ہوئی تو میں نے ایک مکان سے پانی طلب کیا اور جب اندر سے ایک لڑکا پانی لے کر آیا تو میں نے پی لیا لیکن اس لڑکے نے کہا کہ یہ کس قسم کا صوفی ہے جو دن میں پانی پیتا ہے۔ چنانچہ اس دن سے آج تکم یں نے کبھی دن میں پانی نہیں پیا۔(جاری ہے)
اللہ والوں کے قصّے... قسط نمبر 111 پڑھنے کیلئے یہاں کلک کریں