پاکستان پیپلزپارٹی سندھ کا4 اپریل کو شہید ذوالفقار علی بھٹو کی 40ویں برسی بھرپور طریقے سے منانے کا فیصلہ

پاکستان پیپلزپارٹی سندھ کا4 اپریل کو شہید ذوالفقار علی بھٹو کی 40ویں برسی ...
پاکستان پیپلزپارٹی سندھ کا4 اپریل کو شہید ذوالفقار علی بھٹو کی 40ویں برسی بھرپور طریقے سے منانے کا فیصلہ

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

سکھر(این این آئی)پاکستان پیپلزپارٹی سندھ نے چار اپریل کو شہید ذوالفقار علی بھٹو کی 40ویں برسی بھرپور طریقے سے منانے کا فیصلہ کیا ہے ،بھٹو شہید آج بھی ملک کے عوام کے دلوں میں زندہ ہیں, راولپنڈی میں بھٹو اور بینظیر کے ساتھ جو کچھ ہوا اس کا درد آج تک ہمارے دلوں میں ہے، سکھر میں پارٹی اجلاس کے بعد نثار کھوڑو کی خورشید شاہ ودیگر کے ہمراہ پریس کانفرنس.

تفصیلات کے مطابق پاکستان پیپلزپارٹی سکھر، لاڑکانہ اور شہید بینظیرآباد ڈویژنز کا اجلاس سکھر میں سابق اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ کی رہائش گاہ پر ہوا جس کی صدارت پیپلز پارٹی سندھ کے صدر نثار کھوڑو نے کی اجلاس میں پاکستان پیپلزپارٹی کے مرکزی رہنما سید خورشید احمد شاہ ،سندھ کے سیکریٹری جنرل وقار مہدی،سیکریٹری اطلاعات عاجز دھامراہ، صوبائی وزراء سید اویس شاہ، ناصر حسین شاہ ،وزیراعلیٰ سندھ کے معاون خصوصی اعجاز جکھرانی، ارکان قومی وصوبائی اسمبلی کے علاوہ پیپلزپارٹی اور اس کی ذیلی تنظیموں کے ڈویژنل اور ضلعی عہدیداروں نے شرکت کی، اجلاس میں پیپلزپارٹی کے بانی چیئرمین شہید ذوالفقار علی بھٹو کی چار اپریل کو 40 ویں برسی بھرپور انداز میں منانے کا فیصلہ کیا گیا اور ارکان قومی وصوبائی اسمبلی، اور پیپلزپارٹی اور اس کی ذیلی تنظیموں کے عہدیداروں کو بھرپور طریقے سے شرکت کرنے کی ہدایات کی گئیں۔

اجلاس کے بعد پیپلز پارٹی سندھ کے صدر نثار احمد کھوڑو نے خورشید شاہ اور ناصر شاہ سمیت دیگر رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ محترمہ بے نظیر بھٹو کو ہم سے بچھڑے دس سال اور بھٹو شہید کو بچھڑے چالیس سال گذر چکے ہیں مگر وہ آج بھی ملک کے عوام کے دلوں میں زندہ ہیں، بھٹو شہید جس نے اس ملک کو آئین دیا، عوام کو حقوق لینے کا طریقہ سکھایا ،جو غریبوں کا ساتھی تھا، جس کی شہادت پر عدالتوں نے اعتراف کیا کہ ان سے زبردستی فیصلہ لیا گیا ،ہم نے کہا کہ مانو کہ بھٹو بے گناہ تھا، ہم نے ریفرنس داخل کیے لیکن ان کا جواب تک نہیں ملا ،بھٹو شہید کو سزا راولپنڈی اور لاہور میں ملی، ہمیں کہتے ہیں کہ بلاول بھٹو کے خلاف کیس سندھ میں چلائیں گے تو تم اپنی مرضی چلاؤ گے ،اپنی مرضی کرو گے ،انصاف میں خیانت کرو گے لیکن راولپنڈی میں بھٹو اور بینظیر کو انصاف نہیں ملا، نیب تو سندھ میں بھی کیس چلاسکتا ہے ،یہاں پر بھی تو عدالتیں ہیں ؟ہم عدالتوں میں جانے سے انکار نہیں کرتے مگر انصاف تو کیا جائے ،سندھ کا کیس سندھ میں تو چلایا جائے ؟۔ان کا کہنا تھا کہ ہم انہیں کہتے ہیں کہ تم ستم آزماؤ اور ہم اپنا جگر آزماتے ہیں کیونکہ راولپنڈی میں جو بھٹو اور بینظیر کے ساتھ ہوا اس کا درد آج تک ہمارے دلوں میں ہے ۔

ان کا کہنا تھا کہ بھٹو شہید سندھ سے تھا مگر اس نے ہمیشہ پاکستان کی بات کی، شیخ رشید بکاؤ مال ہے جو کبھی جماعت اسلامی میں رہا پھر ضیاء الحق کے ساتھ رہے، نواز شریف اور مشرف کا ساتھ دیا اور اب مشرف کے حمایتی عمران خان کی ٹیم میں ہے ،اس جیسے لوگ بکاؤ مال ہیں، اس پر کیا بات کریں؟۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر نواز شریف کو کچھ ہوا تو عمران خان قاتل کہلائے گا ،جب بینظیر بھٹو کے قتل کیس اور غداری کے کیس کے ملزم مشرف کو علاج کے لیے بیرون ملک جانے کی اجازت مل سکتی ہے تو نواز شریف کو کیوں نہیں اجازت مل سکتی ؟جب شہباز شریف پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے چیئرمین بن سکتے ہیں تو فریال تالپور اور شرجیل میمن جو کہ ایم پی اے ہیں رکن کیوں نہیں بن سکتے ؟۔

انہوں نے کہا کہ ہم بلاول بھٹو زرداری کی قیادت میں آگے بڑھیں گے اور بڑھتے رہیں گے اور ثابت کر دکھائیں گے پیپلز پارٹی کے علاوہ ملک میں کوئی اور جماعت کارگر نہیں ہے ،نئے پاکستان کا نعرہ لگانے والی پی ٹی آئی نے تو عوام کی زندگی دوبھر کردی ہے ،عوام کیلیے کھانا پینا اور جینا تک حرام کردیا ہے، ملک میں ترقی کی رفتار روک دی گئی ہے ،یہ لوگ سندھ کی ترقی بھی روکنا چاہتے ہیں، اس لیے انہوں نے سندھ کے ایک سو بیس ارب روپے روک رکھے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن سندھ میں عام انتخابات تک ہار چکی ہے تو پھر اسے سٹینڈنگ کمیٹیوں کا انتخاب بھی لڑنا چاہیے تھا اگر ہار جاتی تو کیا فرق پڑ جاتا؟۔