چین میں پھنسے طلبہ زیادہ محفوظ، واپس نہ لانے کا حکومتی اقدام قابل تعریف: چیف جسٹس اطہر من اللہ 

چین میں پھنسے طلبہ زیادہ محفوظ، واپس نہ لانے کا حکومتی اقدام قابل تعریف: چیف ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

 
اسلام آباد (این این آئی)اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے کہاکہ اہم بات یہ ہے کہ چین میں سٹوڈنٹس زیادہ محفوظ ہیں،وہ ادھر ہوتے تو زیادہ خطرے میں ہوتے، برطانیہ اور امریکہ نے اپنے شہریوں کو نکالنے کے بعد اعتراف کیا کہ وہ غلط کر رہے تھے۔یہ ریمارکس انہوں نے کرونا وائرس کے پھیلاؤ کے باعث چین سے پاکستانی شہریوں کو واپس لانے کی درخواست کی سماعت کے موقع پر دئے، سماعت چار ہفتوں کیلئے ملتوی کر دی گئی۔ جمعہ کوکرونا وائرس کے پھیلاؤ کے باعث چین سے پاکستانی شہریوں کو واپس لانے کی درخواست پر سماعت کرتے ہوئے اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ اس وقت دنیا بھر میں کورونا وائرس پر قابو پانے کی واحد کامیاب سٹوری چین کی ہے، کورونا وائرس کے ان دیکھے دشمن کے خلاف قوم کے متحد ہونے کا وقت ہے۔ ہم اتحاد کا مظاہرہ کر کے طاقتور ترین دشمن کو شکست دے سکتے ہیں۔ درخواست گزار والدین نے کہاکہ حکومت نے چین میں پھنسے طلبہ کو واپس لانے کے لیے کوئی اقدامات نہیں کئے۔ چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے کہاکہ ہم اس کیس کو نمٹا دیتے ہیں، آپ کو ریاست پر بھروسہ ہونا چاہئے، نیشنل سیکورٹی کمیٹی بھی اس معاملے کو دیکھ رہی ہے۔درخواست گزار کے وکیل بیرسٹر جہانگیر جدون نے استدعا کی کہ کیس نمٹانے کے بجائے زیر التوا رکھا جائے۔عدالت نے کیس کی سماعت چار ہفتوں کے لیے ملتوی کر دی۔
قابل تعریف

مزید :

صفحہ اول -