عمران نیازی حکومت کا یہ فیصلہ خطرناک ہے اور پاکستان ۔۔۔ سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈاروزیر اعظم پر برس پڑے

عمران نیازی حکومت کا یہ فیصلہ خطرناک ہے اور پاکستان ۔۔۔ سابق وزیر خزانہ ...
عمران نیازی حکومت کا یہ فیصلہ خطرناک ہے اور پاکستان ۔۔۔ سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈاروزیر اعظم پر برس پڑے

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لندن (آئی این پی) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما اور سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ اپنے یوٹرن سے مشہور عمران نیازی نے 50لاکھ گھر بنانے اور قوم کو ایک کروڑ نوکریاں دینے پر بھی یوٹرن لے لیا ہے، ان کے دور حکومت میں یہ قرضہ زیادہ سے 20ہزار ارب روپے تک جانا چاہیے تھا،اگر عمران خان کی حکومت پانچ سال تک کی مدت پوری کرگئی تو وہ قرضوں کا حجم 47ہزار6سو ارب روپے تک لے جاکر چھوڑینگے جو قرضوں میں مجموعی طور پر 97فیصداضافہ ہے، اس سے ملک مکمل طور پر قرضوں میں ڈوب جائے گا۔

تفصیلات کے مطابق مائیکرو بلاگنگ ویب سائب پر اپنے ایک ویڈیو پیغام میں سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا کہ عمران خان جب اپوزیشن میں تھے تو یہ مسلم لیگ (ن) کی حکومت پر بے پناہ تنقید کرتے تھے کہ یہ ملک قرضوں میں ڈوب چکا ہے اور تباہی ہو چکی ہے، حکومت میں آنے کے بعد بھی انہوں نے یہ روش نہیں چھوڑی اور وہ جتنے بھی غیر ملکی دوروں پر گئے وہاں انہوں نے یہی رٹ لگائے رکھی کہ ملک قرضوں کے جال میں پھنس چکا ہے، قرضے بے پناہ ہو چکے ہیں اور انہوں نے ملک کی بدنامی بھی کی اور ملک کا جو ایک اعتماددنیا میں پھیلانا چاہیے تھا اس کے خلاف کام کیا،چاہے وہ چین ہو،سعودی عرب ہویا دیگر کوئی بھی ملک ہوان کا ہر جگہ یہی رویہ تھا،پھر انہوں نے جنرل الیکشن 2018سے پہلے قوم سے وعدہ کیا تھا کہ اگر آپ مجھے منتخب کریں گے تو میں اس ملک کا جو مجموعی قرضہ ہے اس کو میں 10ہزار ارب سے کم کروں گا،تو جب نئی حکومت آئی تو مسلم لیگ (ن) نے جو قرضوں کا حجم چھوڑا،اس وقت ملک کے مجموعی قرضے جو پاکستان کے شروع سے لے کر30جون 2018تک کے تھے تو اس کاحجم 24ہزار200 ارب روپے تھا تو اگر اس میں سے 10ہزار کم کرنے کا ہدف ہوتا تو ان کے پانچ سالہ دور حکومت میں یہ قرضہ 14ہزار یا 15ہزار بلین کے درمیان یا زیادہ سے20ہزار ارب روپے تک جانا چاہیے تھا۔

انہوں نے کہا کہ  جیسا کہ عمران نیازی جو اپنے یوٹرن سے مشہور ہیں اور ساری قوم کو پتہ ہے کہ ہر کام پر یوٹرن لیتے ہیں تو انہوں نے عوام کے لئے 50لاکھ گھر بنانے تھے تو وہ اس پر بھی یوٹرن لے چکے ہیں، قوم کو ایک کروڑ نوکریاں دینی تھیں اس پر بھی یوٹرن لے لیا ہے، پچھلے سال فروری میں انہوں نے ایک یوٹرن لیا اور کہا کہ میں اپنی حکومت کے اختتام پر یعنی پانچ سال کے بعد میں ان قرضوں کو جون 2023تک ان قرضوں کو 20 ہزار ارب تک لے کر جاؤں گا۔انہوں نے کہاکہ موجود ہ حکومت جب آئی تھی تو اس وقت ملک کا کل قرضہ24ہزار دوسوارب روپے تھا تاہم عمران کابینہ نے گزشتہ ہفتے مالی سال 2020-2023کی بجٹ حکمت عملی میں یہ منظور ی دی ہے کہ اگر ان کی حکومت پانچ سال تک کی مدت پوری کرگئی تو وہ قرضوں کا حجم 47ہزار6سو ارب روپے تک لے جاکر چھوڑینگے جو لئے گئے قرضوں میں مجموعی طور پر 97فیصداضافہ ہوگا۔اسحاق ڈار نے کہاکہ اس سے ملک مکمل طور پر قرضوں میں ڈوب جائے گا اوریہ موجودہ حکومت کے 20ہزار ارب روپے تک قرضے لے جانے کے وعدے کے بھی خلاف اور اس سے انحراف ہے۔

مزید :

قومی -برطانیہ -