بھارتی پولیس اپنے شہریوں سے بھی دو ہاتھ آگے نکل گئی ،نوجوان برطانوی لڑکی،پولیس کانسٹیبل اور پھر۔۔۔
نئی دلی (نیوز ڈیسک) بھارت میں غیر ملکی سیاح خواتین کے ساتھ جنسی زیادتی کے واقعات تواتر سے پیش آرہے ہیں اور اب صورتحال یہ ہوگئی ہے کہ تحفظ فراہم کرنے پر مامور پولیس والوں نے ہی درندوں کا روپ دھار لیا ہے۔
مزیدپڑھیں:اشارہ توڑنے والی خاتون کے ساتھ چینی وارڈ ن نے ایسا سلوک کیا کہ جان کر اگلی مرتبہ آپ بھی ٹریفک وارڈ ن سے بد تمیزی سے قبل ہزار بار سوچیں گے
تازہ ترین شرمناک واقعہ ایک 23 سالہ برطانوی طالبہ کے ساتھ پیش آیا جو بھارتی پنجاب کے شہر امرتسر سے دارالحکومت دلی جارہی تھی۔ طالبہ نے اخبار ”انڈین ایکسپریس“ کو بتایا کہ ریل کے سفر کے دوران ایک مرد اسے ہراساں کررہا تھا جس کی شکایت اس نے ڈبے میں موجود ایک پولیس افسرکو کی۔ طالبہ کے بیان کے مطابق پولیس والے نے بعدازاں خود ہی اسے ہراساں کرنا شروع کردیا۔ نئی دلی میں واقع برٹش ہائی کمشن میں درج کروائی گئی شکایت میں طالبہ نے بتایا کہ پولیس افسر اس کے سامنے آ کر بیٹھ گیا اور نہ صرف اس کے جسم کو بیہودہ انداز میں چھوتا رہا بلکہ فحش اشارے بھی کرتا رہا۔ طالبہ کا کہنا ہے کہ اس کے بار بار منع کرنے اور احتجاج کرنے کے باوجود بدقماش پولیس افسر اپنی حرکتوں سے بعض نہ آیا اور جب تک وہ ریل گاڑی سے اتری نہیں اس نے دست درازی جاری رکھی۔
جب زیادتی کی شکار طالبہ نے پولیس کو شکایت درج کروانے کی کوشش کی تو اس کی بات سننے سے انکار کردیا گیا جس کے بعد اس نے مجبوراً برطانوی ہائی کمشن کا رخ کیا۔