ہائی کورٹ ;عوامی مقاصد کے لئے نجی اراضی کا حصول درحصول ، کروڑوں کی جائیداد لاکھوں کی رہ گئی ،کشمالہ طارق کی درخواست پر ڈی ایچ اے سے جواب طلب
لاہور (نامہ نگار خصوصی) لاہور ہائیکورٹ نے مسلم لیگ (ق) کی سابق ایم این اے کشمالہ طارق کے ڈیفنس ہاﺅسنگ اتھارٹی میں مختلف جگہوں پر پلاٹوں کی الاٹمنٹ کے خلاف سیکرٹری ڈیفنس ہاﺅسنگ اتھارٹی سے چار ہفتوں میں جواب طلب کرتے ہوئے اسی نوعیت کی دیگر درخواستوں کو یکجا کرنے کا حکم دے دیا.مسٹر جسٹس شجاعت علی خان نے کشمالہ طارق اور فریدہ یاسین کی درخواست پر سماعت کی، درخواست گزاروں کے وکیل راشدین نواز نے موقف ا ختیار کیا کہ درخواست گزار وںکی چار کنال وراثتی اراضی 2006ءمیں پارک ویو ہاﺅسنگ سکیم نے ایکوائر کی جس کے عوض ڈی بلاک میں 475سے 479 تک کے 5 پلاٹ الاٹ کئے گئے جن کی موجودہ قیمت اڑھائی کروڑ روپے فی پلاٹ ہے تا ہم 2012ءمیں مذکورہ اراضی ڈیفنس ہاﺅسنگ اتھارٹی نے فیز 8 کے لئے ایکوائر کر کے ایک ایک کنال کے پانچ پلاٹ مختلف جگہوں پر الاٹ کر دیئے ہیں جن کی موجودہ قیمت 80 لاکھ روپے فی پلاٹ ہے . انہوں نے عدالت کو بتایا کہ اسی نوعیت کے دو مقدمات ہائیکورٹ میں زیر التواءہیں . انہوں نے استدعا کی کہ ڈیفنس ہاﺅسنگ اتھارٹی کی جانب سے ایکوائر کی گئی اراضی واپس دلوانے کا حکم دیا جائے ،عدالت نے اس درخواست پرسیکرٹری ڈیفنس ہاﺅسنگ اتھارٹی سے 4 ہفتوں میں جواب طلب کرتے ہوئے اسی نوعیت کی دیگر درخواستوں کو یکجا کرنے کا حکم دے دیا۔