طالبا ن کا افغان فورسز پر بڑا حملہ ،25پولیس اہلکار ہلاک کئی زخمی ،ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ،جاری جھڑپوں میں 12شدت پسند بھی مارے گئے :صوبائی گورنر بسم اللہ افغانمل
قندھار(ڈیلی پاکستان آن لائن) افغانستان کے جنوبی وسطی صوبے زابل کے شاہ جوئی ضلع میں طالبان کے حملے میں کم از کم 25 افغان پولس اہلکار ہلاک ہو گئے ہیں جبکہ جاری جھڑپوں میں کئی پولیس اہلکار شدید زخمی ہیں جس سے ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے،جھڑپوں میں 12شدت پسندوں کے مارے جانے کی بھی اطلاع ہے۔
ایرانی ووٹرز نے انتہا پسندی کو مسترد کر تے ہوئے ثابت کردیا کہ قوم متحد ہے ،طبقات اور فرقوں میں تقسیم نہیں کیا جا سکتا:کامیابی کے بعد حسن روحانی کا پہلا خطاب
افغان میڈیا کے مطابق صوبائی گورنر بسم اللہ افغانمل نے کہا کہ طالبان جنگجوؤں کے خلاف کارروائی کرنے جانے والے پولیس فورسز پر چائنو اور غلام ربط علاقے میں دہشت گردوں نے گھات لگا کر حملے کئے،شدت پسندوں نے شاہ جوئے ڈسٹرکٹ میں کئی پولیس چوکیوں کو نشانہ بنایا، یہ حملہ آور بھاری ہتھیاروں سے لیس تھے اور انہوں نے یہ کارروائیاں انتہائی منظم انداز میں کیں۔انہوں نے کہا کہ علاقے میں اب بھی دہشت گردوں اور پولس کے درمیان جھڑپیں چل رہی ہیں۔ موصولہ رپورٹوں کے مطابق ان حملوں میں افغان پولیس کے 25 جوان ہلاک ہو گئے ہیں اور تقریبا 15شدید زخمی ہیں جبکہ ہلاکتوں میں اضاٖفے کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے ۔صوبائی گورنر بسم اللہ افغانمل نے کہا کہ اس جھڑپ میں طالبان کے 12 سے زیادہ دہشت گرد بھی مارے گئے ہیں۔دوسری طرف زابل گورنر کے ترجمان گل اسلام نے کہا کہ جھڑپ کے مقام پر اضافی سیکیورٹی فورسز کو بھیجا گیا ہے اور تاحال افغان فورسز اور طالبان کے درمیان جھڑپیں جاری ہیں اور وقفے وقفے سے مسلسل فائرنگ ہو رہی ہے ۔واضح رہے کہ گذشتہ ماہ افغان طالبان نے ’’آپریشن منصوری ‘‘ کے نام سے موسمِ بہار کی کارروائیوں کے آغاز کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ اپنے حملوں میں غیرملکی افواج اور ان کے حامیوں کو نشانہ بنائیں گےجس کے بعد سے طالبان حملوں میں انتہائی شدت دیکھنے میں آ رہی ہے ۔