فائر بندی کے اعلان کے باوجود مقبوضہ کشمیر میں موت کا رقص جاری ، 3دنوں میں 5معصوم شہری شہید
اسلام آباد ( آن لائن ) مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مسلح افوا ج نے اپنی ہی حکومت کے فیصلے کی دھجیاں اڑا دی۔ گزشتہ 3 دنوں کے دوران مقبوضہ کشمیر میں ہنواڑا میں پانچ معصوم شہریوں کو شہید اور متعدد کو زخمی کردیا گیا۔بھارتی افواج کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں ماہ رمضان کے دوران بھی معصوم کشمیریوں پر فائرنگ کا سلسلہ نہ رک سکا۔بھارتی وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ کے حکم کی پروا نہ کرتے ہوئے بھارتی افوا ج نے ماہ رمضان کے پہلے تین دنوں کے دوران چار معصوم شہریوں کو نشانہ بنایا ۔ ذرائع نے بتایا کہ رمضان کے مقدس مہینے کے پہلے دن ایک شخص کو، دوسرے دن تین افراد کو جبکہ رمضان کے تیسرے دن ایک شخص کو شہید کیا گیا۔جبکہ مقبوضہ وادی میں بھارتی افواج کا اپریشن جاری ہے۔بھارتی افواج کی فائرنگ سے ایک نوسالہ بچہ رضوان احمد شدید زخمی ہے ، ذرائع کا کہنا ہے کہ نوسالہ بچے کے سر پر گولی لگی ہے۔ اس کے علاوہ متعدد افراد کو پیلٹ بلٹ سے زخمی کیا گیا ہے۔بھارتی افوا ج کی جانب سے سیز فائر کی خلاف ورزی کاسلسلہ بھی جاری ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں مظلوم کشمیریوں کوزودکوب کرنے کے متعدد واقعات سامنے آئے ہیں۔رمضان کے پہلے جمعہ کو دوران متعدد علاقوں میں سکیورٹی فورسز نے خواتین وبچوں کو ہراساں کرنے کے علاوہ کشمیریوں کو جمعہ کی نماز کے دوران پر تشدد کا سلسلہ جاری رہا۔ ہفتہ کے دوران بھارتی وزیر اعظم نریندرا مودی کے دورہ کے دوران مکمل طور ہڑتال رہی اور کوفیو نافذ کیا گیا۔ بھارتی وزیر اعظم کے دورہ کے دوران تمام کاروباری مراکز بند رہے اور ہزاروں پیراملٹری ٹروپس مقبوضہ وادی میں گشت کرتے نظر آئے۔واضح رہے کہ بھارتی حکومت نے ماہ رمضان کے دوران مقبوضہ وادی میں فائر بندی کا اعلان کیا تھا۔
مقبوضہ کشمیر
سری نگر(کے پی آئی) مقبوضہ کشمیر میں شہید ملت مولوی محمد فارق، شہید حریت خواجہ عبدالغنی لون اور شہدائے حول کی یاد میں آج مکمل ہڑتال کی جائے گا۔ ہڑتال کے دوران مقبوضہ کشمیر میں کاروباری ادارے بازار دکانیں بند رہیں گی اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے خلاف احتجاجی مظاہرے کیے جائیں گے، مشترکہ آزادی پسند قیادت سید علی گیلانی، ڈاکٹر میرواعظ محمد عمر فاروق اور محمد یسین ملک نے شہید ملت مولوی محمد فارق، شہید حریت خواجہ عبدالغنی لون اور شہدائے حول کے ایام شہادت کی مناسبت سے مورخہ 21مئی کو مکمل اور ہمہ گیر ہڑتال کرنے کی اپیل کی ہے، جبکہ اس روز جملہ شہدائے کشمیر کو خراج عقیدت ادا کرنے کے لیے عیدگاہ سرینگر میں ایک عظیم عوامی جلسہ منعقد کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور حریت قیادت جلسہ میں پہنچنے کی کوشش کرے گی۔ ادھر شمالی کشمیر کے بارہ مولا ضلع کے سوپور قصبے میں بھارتی فوج نے مظاہرین پر فائرنگ کر دی جس کے نتیجے میں ایک 9 سال بچہ رضوان احمد شدید زخمی ہو گیا ہے ۔ سی آر پی ایف کی گولی اس کے سر میں لگی اسے سوپور سے سری نگر کے صورہ میڈیکل انسٹی ٹیوٹ منتقل کر دیا گیا ہے جہاں اس کا آپریشن کیا جائے گا۔ علاوہ ازیں بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے دورہ کشمیر کے خلاف احتجاج کرنے پر عوامی اتحاد پارٹی کے صدر ممبر اسمبلی انجینئر رشید کو پولیس نے حامیوں سمیت حراست میں لیا۔وزیر اعظم کی کشمیر آمد پرمیونسپل پارک جواہر نگر سے انجینئر رشید کی سربراہی میں مظاہرین نے ہاتھوں میں پلے کارڈ ، کالے جھنڈے اور بینر اٹھائے ہوئے تھے اور سیکورٹی فورسز کی زیادتیوں اور ہندوستان کی طرف سے کشمیر مسئلہ کے حل سے مسلسل انکار کے خلاف نعرے بازی کرتے ہوئے مارچ کیا تھا ۔ احتجاج کے طور پر اس موقعہ پر فضا میں کالے غبارے چھوڑ دئے گئے ۔ احتجاج میں شامل اراکین جونہی راجباغ پہنچے توپولیس نے انجینئر رشید ، ذیشان پنڈت، پرنس پرویز، ڈاکٹر باری نائک سمیت درجنوں افراد کو گرفتار کرکے راجباغ تھانے میں نظر بند کر دیا۔ اخبار نویسوں سے بات کرتے ہوئے انجینئر رشید نے کہا نریندر مودی کشمیر میں جھوٹی موٹی باتیں کرکے ہندوستانی عوام کے ساتھ ساتھ پوری عالمی برادری کو گمراہ کر رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا جس طرح پولیس ، فوج، سی آر پی ایف اور دیگر سیکورٹی ایجنسیوں کو کشمیر میں طاقت آزمائی کی پوری چھوٹ دی گئی ہے اس سے نریندر مودی کی آنکھیں کھل جانی چاہئیں ۔