پنجاب حکومت نے ایک ایسے کام کے لئے 2 کروڑ روپے جاری کردئیے کہ جان کر بھارتی شہری خوشی سے جھوم اُٹھیں گے
راولپنڈی(مانیٹرنگ ڈیسک) بھارت میں مسلمانوں کے ساتھ جو سلوک ہو رہا ہے وہ سب کے سامنے ہے البتہ یہ امر باعث اطمینان ہے کہ مگر ہمارے ہاں اقلیتیں محفوظ بھی ہیں اور ان کا ہر ممکن خیال بھی رکھا جاتا ہے۔ اس کی ایک تازہ ترین مثال حکومت پنجاب کی جانب سے سامنے آئی ہے جس نے راولپنڈی شہر میں واقع کرشنا مندر کی تعمیر نو کے لئے دو کروڑ روپے کا فنڈ جاری کردیا گیا ہے۔ اس فنڈ کا بنیادی مقصد مندر کی عمارت کو توسیع دینا ہے تا کہ زائرین کی بڑی تعداد مذہبی تہواروں کے مواقع پر یہاں جمع ہوسکے۔
راولپنڈی اور اسلام آباد کے جڑواں شہروں میں ہندو مذہب کی واحد عبادت گاہ جو پوری طرح فعال ہے یہی مندر ہے۔ ہر روز اس مندر میں دو بار عبادت کی جاتی ہے۔ صبح اور شام کے وقت ہونے والی اس عبادت میں ہند ومذہب کے متعدد افراد شرکت کرتے ہیں۔
ٹائمز آف انڈیا کے مطابق متروکہ وقف املاک بورڈ کے ڈپٹی ایڈمنسٹریٹر محمد آصف کا کہنا تھا کہ صوبائی اسمبلی کے ایک رکن کی درخواست پر مند رکی تعمیر نو کے لئے حکومت نے فنڈ جاری کیا ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ تعمیری کام کا جلد آغازہوجائے گا جبکہ تعمیراتی کام کے مکمل ہونے تک مرکزی کمرہ، جس میں بت رکھے گئے ہیں، بند رکھا جائے گا۔
اس مندر کی ابتدائی طور پر تعمیر 1897ءمیں کی گئی تھی اور تقسیم کے بعد سے یہ راولپنڈی شہرمیں ہندوﺅں کی واحد عبادت گاہ ہے۔ تقسیم کے بعد اسے 1949ءمیں کھولا گیا اور ابتدائی طور پر یہ مقامی ہندوﺅں کے زیر انتظام تھا لیکن 1970ءمیں اسے متروکہ وقف املاک بوڈ کے حوالے کردیا گیا۔ اسلام آباد میں قیام پزیر ہندو سفارتکار بھی 1980ءکی دہائی تک عبادت کے لئے اسی مند رمیں آیا کرتے تھے۔