سندھ پولیس میں اصلاحات نہ کرنے کا معاملہ،سندھ ہائیکورٹ کا بل پر ہونیوالی بحث کی تفصیلی پیش کرنے کا حکم

سندھ پولیس میں اصلاحات نہ کرنے کا معاملہ،سندھ ہائیکورٹ کا بل پر ہونیوالی بحث ...
سندھ پولیس میں اصلاحات نہ کرنے کا معاملہ،سندھ ہائیکورٹ کا بل پر ہونیوالی بحث کی تفصیلی پیش کرنے کا حکم

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

کراچی (ڈیلی پاکستان آن لائن)سندھ ہائیکورٹ نے سندھ پولیس میں اصلاحات نہ کرنے کے معاملہ پر 2 وزرااور چیف سیکرٹری سندھ کیخلاف توہین عدالت کی درخواست پر اسمبلی میں بل پر ہونے والی بحث کی تفصیلات پیش کرنے کا حکم دیدیا،عدالت نے حکم دیاہے کہ سندھ اسمبلی میں پاس ہونے والے پولیس اصلاحات بل کی تفصیلات دی جائیں۔
تفصیلات کے مطابق سندھ ہائیکورٹ میں عدالتی فیصلے کے مطابق سندھ پولیس میں اصلاحات نہ کرنے کا معاملہ صوبائی وزرااور چیف سیکرٹری سندھ کیخلاف توہین عدالت کی درخواست پر سماعت ہوئی،عدالت نے استفسار کیا کہ کیا اپوزیشن کو اعتماد میں لیا گیا ؟ایڈووکیٹ جنرل سندھ نے کہاکہ پولیس آرڈر 2002 کی بحالی کا بل سندھ اسمبلی میں پاس ہوگیا ہے،وکیل درخواست گزار نے کہا کہ نیا قانون عدالتی احکامات کے منافی ہے، آپ بل میں دیکھیے گا عدالتی حکم کی مکمل خلاف ورزی ہے، سندھ ہائیکورٹ نے کہا کہ حزب اختلاف نے تو سلیکٹ کمیٹی کا بائیکاٹ کیا ہوا تھا۔
جسٹس حسن اظہر رضوی نے کہا کہ عدالتی فیصلے میں جونکات بتائے گئے انہیں تو زیر غور لایا جاتا،کم از کم بل ہمارے سامنے ہونا چاہیے تاکہ جائزہ لے سکیں ،عدالت نے ریمارکس دیئے کہ یہ اہم معاشرتی مسئلہ ہے،اس کے اثرات نیچے تک جائیں گے،تمام فریقین کا اتفاق ہوناچاہیے، ایڈووکیٹ جنرل سندھ نے کہا کہ عدالتی حکم پر عملدرآمد ہوگیا ہے،درخواست مسترد کی جائے،
عدالت نے کہا کہ بتائیں کتنے ارکان نے اس بل پر بحث کی ہے ؟ کوئی تو اتفاق رائے ہو، ایڈووکیٹ جنرل سندھ نے کہا کہ وہ تفصیل میں نہیں بتا سکتا اسمبلی کی کارروائی پیش کرنے کے پابند نہیں، سندھ ہائیکورٹ نے کہا کہ نہ دیں مگر جو خبریں آئی ہیں اس میں بھی کچھ نظر نہیں آیا،عدالتی حکم پر کتنا عمل ہوا کم از کم یہ تو بتائیں،وکیل درخواست گزار نے کہا کہ اگر آئی جی اس قانون پر عمل کرے گا تو توہین عدالت کا مرتکب ہوگا،یہ کوئی نازی ریاست نہیں ہے، پاس ہونیوالا بل پبلک دستاویز ہے۔عدالت نے حکم دیتے ہوئے کہ اسمبلی میں بل پر ہونے والی بحث کی تفصیلات بھی پیش کی جائے،عدالت نے کہا ہے کہ سندھ اسمبلی میں پاس ہونیوالے پولیس اصلاحات بل کی تفصیلات دی جائیں۔