پاکستان میں گداگری کے فن میں جدیدیت     (قسط2)

May 21, 2024

منظور احمد

 یہ فنکاری Evergreen ہے۔ پاکستان میں جتنا روپیہ لوگوں کی پرائیوی ٹ جیبوں میں اب ہے۔ اسی تناسب سے مذہبی وابستگی کی نمائش بھی زیادہ ہے پچھلے دس پندرہ سال سے پروفیشنل بھکاریوں نے بھیک مانگنے کی کئی نئی ترکیبیں اختیار کی ہیں۔ سوتے ہوئے بچے کو گود میں سنبھالے ہوئے جوان عورتیں ٹریفک سگنلز کے گرد طواف کرتی نظر آئیں گی۔ گود کا بچہ ہر وقت سوتا ہوا ہی نظر آئے گا۔ اِن کے مانگنے کا اندا ز Suggestive بھی ہوتا ہے۔

 آوارہ لوگ سمجھ جاتے ہیں۔ کاریں اَب لچُے لفنگوں کے پاس بھی آگئی ہیں۔ ایسی کاروں میں اٹھکیلیاں کرتے لڑکوں کا پس منظر سمجھ میں آجاتا ہے۔ لاہور میں آج کل  گداگری کے 2/3 ٹرینڈز متوازی چل رہے ہیں۔ دراصل Underpasses اور فلائی اوورز نے ٹریفک سگنلز قریباً ختم کر دیئے ہیں۔ ٹریفک کے چوراہے اتنے رش والے ہوتے تھے کہ بھکاریوں کو 5/6 منٹ کا وقفہ سگنل بدلنے کی وجہ سے مل جاتا تھا اور اتنے وقفے میں وہ اچھا خاصا کما لیتے تھے۔ سگنلز کے خاتمے نے گداگری کی اجتماعی یلغار کو بھی ختم کر دیا۔ اب یہ گداگر انفرادی کارروائی کرتے ہیں۔ یہ امیر اور پوش سوسائٹیوں کے راستوں پر پھیل گئے ہیں۔ جہاں معذور بوڑھوں کو بڑے موقع کی جگہ پر ایک ایک کر کے بٹھا دیا جاتا ہے۔سو گاڑیوں میں سے ایک نے بھی گاڑی روک کر خیرات دے دی تو وہ پانچ سو یا ہزار کے نوٹ سے کم نہیں ہو تی۔ جوان بھکاری لڑکیاں گھٹیا سا میک اپ لگا کر مڈل کلاس علاقوں کی مارکیٹوں میں آجاتی ہیں۔جیسے اچھرہ کی رش والی مارکیٹ، کریم بلاک والی مارکیٹ وغیرہ۔ اِن مارکیٹوں میں کام تو وہ گداگری کا ہی کرتی ہیں، لیکن تاڑنے والے تاڑ جاتے ہیں۔ ایسی گداگری میں جسم فروشی بھی شروع ہو گئی ہے۔ سوسائٹیوں اور امیر رہائشی علاقوں میں اِن کے مرد چوری، ڈکیتی  کی وارداتیں کرتے ہیں۔ آج کل ایک اور قسم کی گداگری چل رہی ہے۔ عورتوں نے یا بعض مرتبہ خوبصورت مردوں نے عربی قسم کا گوٹا لگا فیشنی دو Piecesکا برقع پہنا ہوتا ہے۔ ہاتھ میں گھٹیا سا پرس بھی ہو گا۔ یا تو چہرہ چھپانے کے لئے ماسک پہنا ہوگا یا برقع کے پلو سے منہ ڈھانپا ہوگا۔ بھونڈے طریقے سے آنکھوں کا میک اپ بھی کیا ہوگا اور یہ جوان ”خاتون“ فلسطینی اجڑی ہوئی مہاجر فیملی کی فرد اپنے آپ کو بتائے گی۔ یہ بالکل نیا ٹرینڈ وارد ہوا ہے۔ پاکستانیوں کے دل فلسطینیوں کے لئے آج کل پہلے ہی نرم ہوئے ہیں، کچھ نہ کچھ مل ہی جاتا ہے۔ (جاری ہے)

مزیدخبریں