زندگی ، امریکہ کے ساتھ
آپ نے کثیر المنزلہ شاپنگ مال میں واقع کمپیوٹر شاپ میں قدم رکھا۔ ریک میں امریکی ڈیل اور امریکی ایل پی لیپ ٹاپس سجے ہیں ،ان میں سے ایک امریکی برانڈ آپ نے پسند کیا۔ امریکی مائیکرو سافٹ آفس کا جدید ورژن بھی آپ کی نگاہ انتخابات کا مرکز ٹھہرا۔ امریکی ویزا کارڈ سے ادائیگی کردی ۔ تھکاوٹ کو بھگانے کے لئے آپ کافی کے چند گھونٹ حلق میں اتارنا چاہتے ہیں۔ امریکی سٹار بکس میسر نہیں، لوکل شاپ سے ایک کپ مقدر بنا۔
نئے سرے سے خریداری کا آغاز ہوا۔ اہل خانہ و احباب کے لئے تحائف کاانتخاب ہوچکا۔ اس تگ و دو میں آپ کی بھوک چمک اٹھی۔ امریکی ہارڈیز ، امریکی کے ایف سی اور امریکی میکڈونالڈز میں سے کسی ایک کو چوائس کرنا ہے۔ آپ نے منتخب کردہ امریکی فاسٹ فوڈ چین سے ٹیک اوے ڈیل لی۔ قریب ایک شاپ سے امریکی کوکا کولا کاٹن خریدا۔ شاپنگ مال کے ریسٹ ایریا میں ایک آرام دہ کرسی پر براجمان ہوئے۔ میز پر طعام دھرا اور پیٹ کی آگ بجھانے لگے۔ طعام سے فراغت کے بعد کرسی کی پشت پر سرٹکا کر آپ سستانے لگے۔ رینٹ اے کار کی گاڑی پر شاپنگ مال کی پارکنگ سے باہر نکلے تو نگاہ امریکی کیٹر پلرجنریٹر پر پڑی، گاڑی کا زاویہ بدلا، تو آپ کا زاویہء نگاہ بھی بدل چکا۔ کچھ دیر میں آپ ائیرپورٹ روانگی لاﺅنج پر ہیں۔ آپ نے امریکی آئی فون سے کال ملائی۔ دوست کو آمد کے وقت سے آگاہ کیا اور تاخیر سے پرہیز کا حکم صادر کیا۔
فلائٹ مقررہ وقت پر اتری ۔ اندرون ملک آمد کے عین سامنے دوست منتظر ہے۔ آپ گاڑی میں بیٹھے، روداد سفر سے آغاز گفتگو ہوا۔ دوست نے آپ کے ہاتھ میں امریکی موٹورولا موبائل تھمایا۔ دیکھو کمپنی نے نیالے کر دیا ہے۔ آپ نے اظہار پسندیدگی کیا، یکایک گاڑی رکی...."ابھی آیا"....چند لمحات بعد دوست واپس لوٹا۔ ہاتھ میں امریکی مارلبروکی ڈبی ہے۔ آپ کہتے ہیں:”یار!تجھے کتنی بار کہا ہے، سگریٹ چھوڑ دے“۔اس نے آپ کی بات اور سگریٹ کا دھواں دونوں ہوا میں اڑا دیئے ۔ چند لمحات بعد گاڑی امریکی کیلٹیکس فلنگ سٹیشن پر جارکی۔”پٹرول ڈلوانا ہے“۔دوست مسکرایا۔ آپ کہتے ہیں،آئس کریم تو کھلا۔ دوست لوکل برانڈ کا منفرد فلیور خرید لایا۔ آپ اسے امریکی باسکن روبنز کی انفرادیت بیان کرنے لگے۔ انہی خوش گیپوں میں گاڑی آپ کے گھر کے باہر رکی۔ آپ اسے بیٹھنے کا کہتے ہیں ، وہ مصروفیت کے باعث انکار کرتا ہے ، آپ اسے امریکی ڈنکن ڈونٹس کاڈبہ تھما دیتے ہیں....”بھتیجے کے لئے ہے خود ہڑپ نہ کرلینا“۔ جواب میں قہقہہ بلند ہوتا ہے۔
آپ نے سامان اٹھایا، گھر میں داخل ہوئے۔ اہل خانہ کے چہروں پر مسرت دیدنی ہے۔ احوال سنا جاتا ہے، سنایا جاتا ہے ۔ کھانے کی اطلاع دی گئی۔ راویتی کھانوں کے ہمراہ امریکی پیزا ہٹ سے پسندیدہ پیزا موجودہ دیکھ کر آپ خوشی کا اظہار کرتے ہیں۔ امریکی پیپسی کے چھوٹے چھوٹے گھونٹ بھرتے ہوئے آپ پُرمسرت لہجے میں کہتے ہیں۔"ونڈر فل میل"۔سٹنگ روم کی طرف لوٹتے ہیں۔ بیوی کو امریکی کوڈک ڈیجیٹل کیمرہ اور امریکی ریولون لپ سٹک گفٹ کیا۔ بیٹے کو امریکی نائیکی سپورٹس جوتے تھمائے۔ چھوٹی بیٹی کی گود میں امریکی کیلوگز کارن فلیکس کا نیا فلیور اور امریکی جانسنز بے بی لوشن رکھ دیا۔
آپ نے اجازت لی اور سٹڈی کارخ کیا۔ نئے خرید کردہ امریکی برانڈ لیپ ٹاپ پر امریکی انٹرنیٹ ایکسپلور رسے امریکی گوگل پر سرچ کے لئے کی بورڈ کی مدد سے الفاظ رقم کئے۔ امریکی یاہو سرچ انجن پر بھی آپ نے وہی الفاظ دوبارہ ٹائپ کئے۔ کچھ لنک سکرین پر ابھرے۔ آپ نے ان میں سے امریکی یو ٹیوب لنگ پر کلک کیا، نیا صفحہ کھلا، لیکن ان دنوں یہ آپ کے ملک میں ناقابل رسائی ہے۔ آپ نے اسے بند کردیا۔ ساتھ ہی آپ نے امریکی فیس بک پر اپنا اکاﺅنٹ کھولا اور اپ ڈیٹس دیکھنے لگے۔ امریکی فیڈیکس سے ارسال کردہ ایک پارسل کے بارے میں آپ کو معلومات درکار ہیں۔ ویب سائٹ پر ٹریکنگ کا آپشن تلاش کیا۔ مطلوبہ پارسل اپنی منزل پر پہنچ چکا۔ آپ نے وصول کنندہ کا نام نوٹ کرلیا۔ "بیٹا ادھر مجھے دو"، اہلیہ کی آواز سنائی دی۔ چھوٹی بیٹی امریکی پر اکٹر اینڈ گیمبل کے پیمپرز تھامے، دوڑتی ہوئی سٹڈی میں داخل ہو چکی۔ اہلیہ نے تعاقب کرتے ہوئے اس کو گرفت میں لے لیا۔ کمرے میں آپ پھر اکیلے ہیں۔ ابھی آپ کو امریکی امیزون ڈاٹ کام سے آن لائن خریدکی گئی پراڈکٹ کاسٹیٹس چیک کرنا ہے، لیکن آپ واش روم کا رخ کرتے ہیں۔ امریکی پام اولو صابن چہرے اور ہاتھ پر لگایا، ذراجھاگ بنائی اور پانی سے دھو ڈالا۔ امریکی کولگیٹ ٹوتھ برش اور امریکی کولگیٹ ٹوتھ پیسٹ سے دانت صاف کئے اور واپس پلٹے۔
یکا یک آپ کے امریکی آئی فون سے منفرد دھن بلند ہوئی ،آپ کے پاﺅں باندھ دیئے خیر ہو! گاﺅں سے چچا کی ہے آپ نے خود کلامی کرتے ہوئے آئی فون کی طرف ہاتھ بڑھایا۔ "السلام علیکم! بیٹا تیری ماں امریکی ڈورن حملے میں شہید ہوگئی"۔"نہیں" آپ بے بسی سے ہونٹ کاٹتے ہوئے چلائے۔ ضبط کا بندھن بے قابو ہوا، آنسوﺅں کا بند بے قابو ہوا، فشارخون پانی میں ڈھل کر آنکھوں سے قطروں کی صورت بہنے لگا۔ آپ نے سوچا کہ امریکہ کو زندگی میں ہم نے دخیل کیا، موت کے معاملات میں وہ ازخور دخیل ہوگیا۔ امریکی برانڈز چاہت ہیں ، اور امریکی ڈورن چبھن ۔ زندگی امریکہ کے ساتھ اور موت امریکہ کے ہاتھ۔ ٭