بیت المقدس، صہیونی فوج نے شادی کے روز فلسطینی دلہاکو گرفتار کرلیا
مقبوضہ بیت المقدس (اے این این)فلسطینیوں کی خوشیوں کے مواقع پر انہیں غم وپریشانیوں میں مبتلا کرنا صہیونی فوج کا دل پسند مشغلہ ہے اور آئے روز اس کے مظاہر دیکھنے کو ملتے ہیں۔اسی ظالمانہ سلسلے کی تازہ کڑی بیت المقدس میں شادی کے روز ایک فلسطینی دلہا کی گرفتاری اور اس کی جیل میں قید بھی ہے جس کلے ہفتے کے روز عین شادی کے وقت اس کے گھر سے اٹھا لیا گیا تھا۔بیت المقدس میں اسیران کمیٹی کے چیئرمین امجد ابو عصب نے کہا ہے کہ ہفتے کے روز 31سالہ عبدالفتاح فاخوری کی شادی تھی اور پرانے بیت المقدس میں باب الحطہ کے مقام پر واقع اس کے گھر میں مہمانوں کی بڑی تعداد جمع تھی۔
بارات روانہ ہونے سے کچھ دیر قبل اسرائیلی فوج اور پولیس کی بھاری نفری نے فاخوری کے گھر کو محاصرے میں لے کر اہل خانہ اور مہمانوں کو زدو کوب کیا۔ بعد ازاں فاخوری کو بھی حراست میں لینے کے بعد القشلہ نامی حراستی مرکز منتقل کردیا گیا۔ابو عصب نے کہا ہے کہ گرفتاری سے کچھ دیر قبل اسرائیلی فوج نے اسی شادی کی ایک تقریب پر چھاپہ مار کر تقریب کی تصاویر بنانے والے ایک فلسطینی نوجوان کو حراست میں لے لیا۔ صہیونی فوج اور پولیس کی طرف سے شادی کے روز فلسطینی نوجوان کی گرفتاری کا کوئی جواز فراہم نہیں کیا جاسکا۔ امجد ابو عصب نے صہیونی فوج کی طرف سے فلسطینی نوجوان کی شادی کے روز گرفتاری کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے دانستہ اور غیرقانونی کارروائی قرار دیتے ہوئے نوجوان کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔