موجو دہ حکومت نے تین سالوں میں 9ارب ڈالر قرضہ لیا ،وزیر خزانہ بتائیں کہاں خرچ ہوا: سینیٹر سراج الحق

موجو دہ حکومت نے تین سالوں میں 9ارب ڈالر قرضہ لیا ،وزیر خزانہ بتائیں کہاں خرچ ...
موجو دہ حکومت نے تین سالوں میں 9ارب ڈالر قرضہ لیا ،وزیر خزانہ بتائیں کہاں خرچ ہوا: سینیٹر سراج الحق

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لاہور(نیوز ڈیسک)امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ موجو دہ حکومت نے تین سالوں میں 9ارب ڈالر قرضہ لیا ہے ،وزیر خزانہ عوام کو بتائیں کہ یہ رقم کہاں اور کس کے ذریعے خرچ ہوئی۔
انہوں نے کہا ہے کہ عوام تعلیم صحت اور روز گار کی سہولتوں سے محروم ہیں ،الیکشن میں حکمرانوں کی طرف سے اعلان کردہ زیادہ تر منصوبے شروع نہیں ہوسکے اور جن منصوبوں کی تختیاں لگی اور فیتے کاٹے گئے وہ بھی ادھورے پڑے ہیں ،حکمران عوام کو بتا سکتے ہیں کہ یہ کھربوں روپیہ کہا ںگیا۔ملک چند معاشی دہشت گردوں کے ہتھے چڑھ گیا ہے جو عوام کا خون چوس رہے ہیں ۔چند خاندان مختلف پارٹیوں میں بیٹھ کر ایک دوسرے کی کرپشن اور لوٹ مار کو تحفظ دے رہے ہیں اور نیب ان کے سرپرستی کررہا ہے ۔عدالتیں ثبوت کے بغیر کوئی فیصلہ کرنے کو تیار نہیں ۔جمہوریت کے نام پر الیکشن عوام کے ساتھ سنگین مذاق ہے ۔پیسے کی بنیاد پر الیکشن میں بھی سلیکشن ہوتی ہے ۔عدالتیں چند مگر مچھوں کو الٹا لٹکا دیں تو ان کی آنے والی نسلیں بھی کرپشن سے توبہ کرلیں گی۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے جماعت اسلامی لاہور کی طرف سے ماڈل ٹاﺅن میں دیئے گئے استقبالیہ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔استقبالیہ تقریب سے لیاقت بلوچ ،امیر جماعت اسلامی لاہور ذکراللہ مجاہد اور ملک شاہد اسلم نے بھی خطاب کیا ۔
انہوں نے کہا کہ آئین کی دفعہ 62/63پر پورا نہ اترنے والوں کو الیکشن لڑنے کی اجازت نہیں ہونی چاہئے ،حکمران آئین میں دیئے گئے عوام کے حقوق کی بجائے صرف اپنی لوٹ مار سے غرض رکھتے ہے ۔لٹیروں نے مختلف پارٹیوں میں پناہ لے رکھی ہے ،باپ ایک پارٹی میں اور بیٹا دوسری میں اور ماموں ایک پارٹی میں تو بھتیجا دوسری میں ہے اورہر ایک اپنی اپنی باری میں جی بھر کر لوٹ مار کرتا ہے اور اقتدار میں آنے والی دوسری پارٹی خود لوٹتی ہے اور پہلے لٹیروں کو تحفظ فراہم کرتی ہے ۔انہوں نے کہا کہ موجودہ اپوزیشن میں بہت سے ایسے لوگ بیٹھے ہیں جو حکمرانوں سے بھی زیادہ احتساب سے ڈرتے ہیں اور ان کی خواہش ہے کہ کسی طرح بھی محاسبہ کی نوبت نہ آئے ۔انہوں نے کہا کہ لوگ دوسروں کا محاسبہ چاہتے ہیں مگر اپنا حساب دینے کو تیار نہیں ۔انہوں نے کہا کہ اگر پانچ ہزار لوگوں کو سزا دیکر 20کروڑ عوام کو بچایا جاسکتا ہے تو یہ زیادہ بہتر ہے لیکن اگر عوام تنگ آمد بجنگ آمد پر اتر آئے اور انہوں نے اقتدار کے ایوانوں اور حکمرانوں کے عالی شان محلات کا رخ کرلیاتو پھر خانہ جنگی کا خطرہ ہے ۔
انہوں نے کہا کہ بیرون ملک پاکستانی محنت مزدوری کرکے سالانہ 18ارب ڈالر اپنے ملک بھیجتے ہیں اور یہاں کے کرپٹ حکمران اسی پیسے کو بیرون ملک اپنے بنک اکاﺅنٹس میں منتقل کردیتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اگر دال میں کچھ کالا نہ ہوتا تو حکمرانوں کو قطری شہزادے کا سہارا لینے کی ضرورت پیش نہ آتی۔انہوں نے کہا کہ کرپٹ ٹولے سے نجات کیلئے عوام کو ایک بڑی تحریک اٹھانے کی ضرورت ہے ۔

مزید :

قومی -