عرب ملک میں بندر کی نوجوان لڑکی کے ساتھ ایسی شرمناک حرکت کہ ہنگامہ برپا ہوگیا،16ہلاک، 50زخمی کیونکہ ۔ ۔ ۔
تریپولی (نیوز ڈیسک) بندر انتہائی شریر جانور ہے لیکن شاید کسی کے وہم و گمان میں بھی نہیں تھا کہ یہ شیطان جانور ایسی گھٹیا حرکت بھی کرسکتاہے کہ جس کی وجہ سے ایک ملک میں جنگ چھڑ جائے اور درجنوں افراد اس کے شعلوں کی بھینٹ چڑھ جائیں۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق یہ افسوسناک واقعہ لیبیا میں پیش آیا ہے جہاں صباح شہر میں ایک بندر کی وجہ سے قتل و غارت کا بازار گرم ہے۔ رپورٹ کے مطابق غدافہ قبیلے سے تعلق رکھنے والے ایک دکاندار کا بندر دکان کے باہر بیٹھا تھا۔ دریں اثناءوہاں سے طالبات کا ایک گروپ گزرا تو شیطان صفت بندر ان پر جھپٹ پڑا اور ایک طالبہ کا لباس نوچ ڈالا۔ اتفاق سے اس طالبہ کا تعلق غدافہ قبیلے کے دشمن اولادِ سلیمان قبیلے سے تھا۔ جونہی انہیں پتہ چلا کہ غدافہ قبیلے کے بندر نے ان کی لڑکی پر شرمناک حملہ کیا ہے تو سینکڑوں لوگ ہتھیاروں سے لیس ہوکر غدافہ قبیلے پر حملہ آور ہوگئے۔ اس حملے میں غدافہ قبیلے کے تین افراد مارے گئے جبکہ طالبہ کا لباس پھاڑنے والے بندر کا بھی تعاقب کرکے اسے مار ڈالا گیا۔
اپنے تین آدمیوں کی ہلاکت پر غدافہ قبیلہ بھی شدید مشتعل ہوگیا اور اس کے افراد نے بھی ہتھیار اٹھالیے۔ اس کے بعد گھمسان کا ایسا رن پڑا کہ پورا شہر درہم برہم ہورکررہ گیا ہے۔ گزشتہ چار روز سے جنگ جاری ہے جس میں اب تک کی اطلاعات کے مطابق 16 افراد ہلاک ہوچکے ہیں جبکہ زخمی ہونے والوں کی تعداد کا تو کچھ حساب کتاب ہی نہیں۔
یاد رہے کہ یہ دونوں قبائل علاقے کی خطرناک ترین مسلح طاقتیں سمجھے جاتے ہیں۔ پانچ سال قبل لیبیا کے صدر معمر قذافی کا تختہ الٹنے کے بعد کئی قبائل نے اپنے لشکر تیار کرلئے ہیں۔ غدافہ اور اولادِ سلیمان قبائل کے بھی اپنے لشکر ہیں اور ان کے پاس ہلکے ہتھیاروں کے علاوہ راکٹ اور ٹینکوں جیسے ہتھیار بھی موجود ہیں۔ بندر کی وجہ سے شروع ہونے والی جنگ میں دونوں اطراف ہر طرح کے ہتھیار استعمال کررہے ہیں، جس کی وجہ سے ہر طرف تباہی کے مناظر ہیں۔