سٹی ڈویژن کے پولیس اہلکار عدم تحفظ کا شکار ہونے پر چیخ اٹھے
لاہور(اپنے خبر نگار سے)لوگوں کو تحفظ فراہم کرنے والے سٹی ڈویژن کے پولیس اہلکار خود عدم تحفظ کا شکار ہو گئے ،خستہ حال تھانوں میں کام کرنے والے پولیس ملازمین کی بڑی تعداد متعلقہ تھانوں کی حالت زار پر چیخ اٹھی حکام بالا کی جانب سے عدم توجہ کے شکوے ،کئی تھانوں میں دفاتر موجود ہی نہیں ،تین سے پانچ کمروں پر مشتمل تھانوں کا عملہ باہر ہوٹلوں اور دوکانوں میں فرائض سرانجام دینے پر مجبور ہو گیا ،حوالات میں صرف 4آدمیوں کی گنجائش جس میں 10سے زائد ملزمان رکھنے پر مجبور ہیں ۔کئی ملزمان بیہوش ہونے پر ہسپتال لیجائے گئے ،22تھانوں اور 3چوکیوں پر مشتمل سٹی ڈویژن میں سے 10کی حالت انتہائی بد ترین ہے ۔تفصیلات کے مطابق لاہور پولیس کے سٹی ڈویژن میں موجود تھانہ نولکھا ،تھانہ لاری اڈہ ،بادامی باغ ،شفیق آباد ،شاہدہ ٹاؤن ،بھاٹی گیٹ ،مصری شاہ ،شادباغ ،رنگ محل،گوالمنڈی کے تھانے یہاں موجود پولیس اہلکاروں کے لئے کسی مصیبت سے کم نہیں ہیں ،تھانہ گوالمنڈی جو کہ پانچ ماہ قبل تعمیر ہونا شروع ہوا اس کے اہلکاروں کے مطابق یہاں پولیس کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے سائلین کی شکایات کیا دور ہو نگی ہمیں خود شدید پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ دوکانوں میں پناہ لئے ہوئے ہیں ۔تھانہ نولکھا کی بھی یہی صورتحال ہے ۔تھانہ بادامی باغ اور تھانہ شاہداراٹاؤن کی عمارتیں بھی انتہائی بوسیدہ ہیں۔ تھانے میں مال مقدمہ رکھنے اور موٹر سائیکلیں کھڑی کرنے کے لئے کوئی جگہ موجود ہی نہیں جبکہ تھانے کے باتھ رومز کی حالت ایسی ہے کہ ہم لوگ باہر جاتے ہیں ،تھانہ شاہدرہ ٹاؤن کی چھتیں ایسی ہیں جو کہ کسی بھی وقت کسی بڑے حادثہ کا سبب بن سکتا ہے جبکہ حوالات ایسی ہے جس میں کسی بھی ملزم کی موت واقع ہو سکتی ہے ۔تھانہ بادامی باغ کی حالت زار بھی کسی سے ڈھکی چھپی نہیں ہے مگر عرصہ دراز سے حکام بالا کی جانب سے تھانے کی نئی عمارت کے خواب دکھائے جارہے ہیں مگر اب تک اس پر کوئی عملی کاروائی نہیں ہوئی ۔تھانہ شفیق آباد کے عملہ کے مطابق پورے تھانہ میں 4کمرے قابل استعمال حالت میں ہیں اور یہاں پر عملہ کیسے کام کر ہمیں نہیں معلوم ،تھانے میں صرف میزوں اور کرسیوں کے رکھنے پر لڑائیاں معمول بن چکی ہیں مگر کوئی پرسان حال نہیں۔تھانہ شادباغ کی عمارت کے متعلق تھانے کے عملہ نے روزنامہ پاکستان کو بتایا کہ بارشوں میں ہماری مشکلات میں انتہائی اضافہ ہو جاتا ہے کیونکہ بارش کا سارا پانی کمروں میں داخل ہوجاتا ہے جس سے ہم لوگ بیرونی کمروں کے سامنے اینٹیں لگاتے ہیں اور کبھی کوئی اور بندوبست کرتے ہیں ،مصری شاہ پولیس اہلکاروں کے مطابق ان کے تھانے میں کمرے بہت ہیں مگر اس عمارت میں رنگ کروانے دروازوں اور دیواروں کی مرمت کے لئے کوئی بجٹ مہیا نہیں کیا جارہا جس سے عمارت خستہ حال ہو رہی ہے ۔ان تمام تھانوں کے حالات پولیس اہلکاروں کے لئے مشکلات کا باعث بنے ہوئے ہیں جن کی شکایات حکام بالا کے پاس موجود ہیں مگر کاروائی نہ ہوئی ہے اور نہ ہی اس کی توقع کی جارہی ہے ۔