پرانی جیل کی جگہ جوڈیشل کمپلیکس کی تعمیر،وکلاء صوبائی حکومت آمنے سامنے

پرانی جیل کی جگہ جوڈیشل کمپلیکس کی تعمیر،وکلاء صوبائی حکومت آمنے سامنے

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


مردان ( بیورورپورٹ)پرانی جیل کی جگہ جوڈیشل کمپلیکس کی تعمیر کے معاملے پر وکلاء نے آج سے بھوک ہڑتالی کیمپ لگانے کا اعلان کردیا جبکہ صوبائی وزیر محمد عاطف خان نے وکلاء کو فیملی پارک کے معاملے پر سیاست سے گریز کا مشورہ دیتے ہوئے مذاکرات کی پیشکش کردی تفصیلات کے مطابق پرانی جیل کی جگہ جوڈیشل کمپلیکس یا فیملی پارک تعمیر کرنے کا مسئلہ ایک بار پھر کھڑاہوگیاہے وکلاء اور صوبائی حکومت آمنے سامنے آگئے ہیں وکلاء نے پرانی جیل کی جگہ جوڈیشل کمپلیکس کی تعمیر کے مطالبے کے لئے عدالتوں سے غیر معینہ مدت تک بائیکاٹ کرتے ہوئے آج سے بھوک ہڑتالی کیمپ لگانے کا اعلان کردیاہے پیر کے روز ڈسٹرکٹ بار کے صدر اسلام محمد وردگ کی قیادت میں وکلاء نے اپنے مطالبات کے حق میں ریلی نکالی اور پریس کلب کے سامنے نعرہ بازی کی بعدازاں بار کے عہدیداروں صدر اسلام محمد وردگ، نائب صدر دولت خان مہمند،جنرل سیکرٹری زربادشاہ ایڈووکیٹ اوربارکے سابق صدور اقبال ہوتی ،عبدالحمید خان حمزہ خیل،امیر حسین ،عالم زیب خان سمیت دیگر کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہاکہ تحریک انصاف کے صوبائی وزیر نے ہم سے حلف برداری کے موقع پر جیل کی جگہ جوڈیشل کمپلیکس تعمیر کرنے اور پچاس لاکھ روپے گرانٹ کا وعدہ کیا جبکہ خود کش دھماکے کے متاثرین کو پیکج دینے کا اعلان کیاگیا لیکن ایک سال گزرنے کے بعد کوئی بھی وعدہ پورا نہیں کیاگیا البتہ پچاس لاکھ گرانٹ میں سے بیس لاکھ روپے کا چیک صوبائی وزیر عاطف خان نے واپس خزانے میں جمع کرایا وکلاء نے دھمکی دی کہ اگر ان کے مطالبات پورے نہ کئے گئے تو بھوک ہڑتال کے دوسرے مرحلے میں وہ بنی گالہ میں دھرنادیں گے دریں اثناء انصاف لائرز فورم کے اراکین ابرار خان ایڈووکیٹ،آصف اقبال ،اسفندیار اورجعفر شاہ نے پریس کلب میں گفتگو کرتے ہوئے بار کی کابینہ کے الزامات کو مسترد کردیا اورکہاکہ کچھ وکلاء نے جوڈیشل کیمپلیکس کے مسئلے کو انا بنادیاہے حقیقت یہ ہے کہ صوبائی وزیر عاطف خان وکلاء سے مسلسل رابطے میں ہیں اور گفت وشنید کے ذریعے اس مسئلے کے حل کے خواہاں ہیں انہوں نے مزیدکہاکہ وکلاء اور صوبائی حکومت کے درمیان ایک تحریری معاہدہ بھی ہواتھا جس کے بعد صوبائی حکومت نے مجوزہ جوڈیشل کیمپلیکس میں بار روم کے لئے سات مرلہ کی بجائے 20کنال اراضی مختص کردی ہے جس کے لئے باقاعدہ مقامی انتظامیہ نے سیکشن فور بھی لگادیاہے ادھر ناظم کونسلر اتحاد کے صوبائی صدر ساجد اقبال مہمند نے پرانی جیل کی جگہ فیملی پارک کی تعمیر کی حمایت کرتے ہوئے کہاکہ چند وکلاء نے لاکھوں شہریوں کو یرغمال بنادیاہے پارک کا قیام عوامی مطالبہ ہے اس میں بے جا مداخلت برداشت نہیں کریں گے حکومت فوری طورپر عملی جامہ پہنائیں اور کسی کی بلیک میلنگ میں نہ آئیں بصورت دیگر عوامی مطالبے کے حق میں سڑکوں پر نکل آئیں گے۔